کشتی حادثہ‘ پاک بحریہ اور مقامی غوطہ خوروں کا ریسکیو آپریشن تیسرے روز بھی جاری رہا، مزید 4 نعشیں نکال لی گئیں

اتوار 12 فروری 2017 23:20

لاڑکانہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 فروری2017ء) تین روز قبل ڈوکری کے قریب دریائے سندھ میں الٹنے والی کشتی میں لاپتہ ہونے والے 13 افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن تیسرے روز بھی جاری رہا۔ تیسرے روز پاک بحریہ اور مقامی غوطہ خوروں نے چار افراد کی نعشیں دریائے سندھ سے نکالی ہیں جبکہ تین روز میں نکالی گئی لاشوں کی تعداد 10 ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کاشف علی ٹیپو نے بتایا کہ تیسرے روز آپریشن میں پاک نیوی اور 25 سے زائد مقامی غوطہ خور وںنے ریسکیو آپریشن میں حصہ لیتے ہوئے چار افراد کی لاشیں نکالی ہیں جن میں شاہنواز، مجید، کھوجو ماروانی اور ارشاد شامل ہیں جن کا تعلق خیرپور ضلع سمیت دیگر علاقوں سے ہے جبکہ باقی تین لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے مقامی اور نیوی کے غوطہ خوروں کی جانب سے ریسکیو آپریشن آج چوتھے روز بھی جاری رہے گا۔ ڈپٹی کمشنر کاشف علی ٹیپو کے مطابق کنڈیارو اور دیگر علاقوں تک ریسکیو آپریشن کا دائرہ وسیع کردیا گیا ہے ۔ دوسری جانب ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ کاشف علی ٹیپو نے مقامی غوطہ خوروں کے لیے 50 ہزار روپے انعام کا بھی اعلان کیا ہے۔