الطاف حسین کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے سے کچھ بھی نہیں ہوگا، مصطفی کمال

بانی ایم کیو ایم کا اعترافی بیان موجود ہونے کے باوجود اسکٹ لینڈ کو نہیں دیا گیا۔ فاروق ستار سے ملاقات کی کوئی اہمیت نہیں شہباز شریف، اسحاق ڈار اور سردار ایاز صادق سمیت حکومتی ارکان الطاف حسین سے رابطے میں ہیں اور دوسری طرف ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے جارہے ہیں

اتوار 12 فروری 2017 20:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 فروری2017ء) پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے کہا ہے کہ متحدہ بانی الطاف حسین کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے سے کچھ بھی نہیں ہوگا۔ بانی ایم کیو ایم کا اعترافی بیان موجود ہونے کے باوجود اسکٹ لینڈ کو نہیں دیا گیا۔ فاروق ستار سے ملاقات کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ بیک ڈور سے شہباز شریف، اسحاق ڈار اور اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سمیت حکومتی ارکان الطاف حسین سے رابطے میں ہیں اور دوسری طرف ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے جارہے ہیں۔

نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا کہ فاروق ستار سے میری ملاقات کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ ان سے میری 2013ء کے بعد پہلی ملاقات ہوئی ہے۔ میں نے ان سے مصافحہ کیا اور خیریت دریافت کی۔

(جاری ہے)

اس سے زیادہ ہمارا تعلق نہیں ہے۔ مصطفی کمال نے کہا کہ حکومت کے پاس الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں ٹھوس ثبوت موجود تھے۔ الطاف حسین کی کنفیشنل اسٹیٹمنٹ بھی حکومت کے پاس موجود تھی مگر انہوں نے یہ سب ثبوت اسکاٹ لینڈ یارڈ کو نہیں دیئے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نے اپنا پورا زور لگا کر الطاف حسین کا کیس پیش نہیں ہ ونے دیا کیونکہ الطاف حسین نے را کو پکڑوادیا تھا، اس وقت پاکستانی حکومت سوئی تھی اور اب ریڈ وارنٹ نکالنے کا ڈرامہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت الطاف حسین سے اچھے تعلقات بھی رکھنا چاہتی ہے اور ان کے خلاف کارروائی کا ڈرامہ کرکیس یاسی پوائنٹ اسکورنگ بھی کررہی ہے۔

الطاف حسین کو پریشر میں رکھنے کی کوشش بھی ہے اور اپنے آپ کو اچھا بھی ثابت کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بھارت کو بے نقاب کرنے کا بہترین موقع ضائع کردیا۔ کراچی کو دیکھ کر لگتا ہے کہ را نے اپنے ایجنڈے کو کامیاب کرایا ہے۔ مصطفی کمال نے کہا کہ ہمارا موقف ہے کہ سیاسی پر دشمنی نہیں ہونی چاہئے اور ہمارے کارکن بھی کبھی نہ لڑیں۔ ہمارے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ ہم ہر پاکستانی سے بات کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میری کوئی خواہش نہیں ہے کہ سلیم شہزاد میری پارٹی میں آئیں۔