خیبر پختونخوا میں سی پیک انفراسٹرکچر پر ورکنگ گروپ نے اپنا کام تیز رفتاری کے ساتھ نمٹانا شروع کر دیا

بین الاقوامی گیم چینجر منصوبے کیلئے ہمیں پورے جذبے، تندہی اور قوت فیصلہ کے ساتھ تیاریاں مکمل کرنی ہیں،اکبر ایوب خان

اتوار 12 فروری 2017 19:00

خیبر پختونخوا میں سی پیک انفراسٹرکچر پر ورکنگ گروپ نے اپنا کام تیز ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 فروری2017ء) خیبر پختونخوا میں پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کے تحت منظور شدہ منصوبوں اور بنیادی سہولیات کی فراہمی پر پیشرفت کیلئے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی طرف سے محکمہ منصوبہ بندی کے پلاننگ سیل میں قائم کردہ انفراسٹرکچر ورکنگ گروپ نے اپنا کام برق رفتاری کے ساتھ نمٹانا شروع کر دیا ہے ٹرانسپورٹ، ہائوسنگ، شہری ترقی اور انفراسٹرکچر پر ورکنگ گروپ کے سربراہ اور وزیراعلیٰ کے مشیر برائے مواصلات و تعمیرات اکبر ایوب خان کو پشاور میں منعقدہ اعلیٰ سطح کے اجلاس میں پاکستان ریلویز، نیشنل ہائی وے اتھارٹی، پختونخوا ہائی اتھارٹی، ہائوسنگ، ٹرانسپورٹ، بلدیات، پشاور ترقیاتی ادارہ اور ڈبلیو ایس ایس پی سمیت وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے سات مختلف وزارتوں اور اداروں کے سربراہوں نے تفصیلی بریفنگ دی اور نقشوں، چارٹوں و ملٹی میڈیا کے ذریعے سی پیک کے تناظر میں مشرقی و مغربی روٹ سے گزرنے والے تجارتی قافلوں کی سہولت اور متعلقہ لوازمات کی تکمیل کے ضمن میں جامع پریزنٹیشن پیش کیں اکبر ایوب خان نے ٹھوس پیشرفت کیلئے ورکنگ گروپ کے اجلاس ہفتہ وار بنیاد پر منعقد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ اس بین الاقوامی گیم چینجر منصوبے کیلئے ہمیں پورے جذبے، تندہی اور قوت فیصلہ کے ساتھ تمام تیاریاں مکمل کرنی ہیں انہوں نے انکشاف کیا کہ سی پیک کے تحت کھربوں روپے کی سرمایہ کاری سے شاہراہ قراقرم، سلک روٹ، بشام، مانسہرہ، ایبٹ آباد، حویلیاں، چترال تا چکدرہ اور ڈیرہ اسماعیل خان نہ صرف ہزارہ، ملاکنڈ اور جنوبی اضلاع بلکہ فاٹا تک نئی شاہراہوں اور ریل ٹریک کی تعمیر و کشادگی کے علاوہ صوبائی دارلحکومت کے گرد ایک دوسرے اور زیادہ وسیع نیا رنگ روڈ ریپڈ بس اور سرکلر ریلوے نظام بھی پلان کا حصہ بنائے جا رہے ہیں اسی طرح چھ نئے میگا رہائشی منصوبے ترجیحی بنیادوں پر مکمل کئے جائیں گے جبکہ 55ارب روپے کی لاگت سے پشاور میں شہری ترقی کی چار بڑی سکیمیں بھی اس کا ناگزیر جز بنا دی گئی ہیں جن میں 12ارب روپے کے خطیر فنڈ سے موجودہ رنگ روڈ کی سروس روڈز سمیت پجگی روڈ، وارسک روڈ تا جمرود روڈ ہر لحاظ سے تکمیل، 10ارب روپے سے چمکنی کے قریب موٹر وے سے ملحقہ نئے وسیع و آراستہ بس ٹرمینل کی تعمیر، ساڑھے دس ارب روپے کے فنڈ سے حیات آباد فیز ٹو میں جدید رہائشی، کمرشل و تفریحی کمپلیکس کا قیام اور 22ارب روپے کے خرچ سے ریگی ماڈل ٹائون میں ہیلتھ سٹی کی تعمیر شامل ہیں اکبر ایوب خان نے کہا کہ اگرچہ سی پیک میں ہمارے صوبے کے اتنے بڑے منصوبوں کی شمولیت ہمارے ہر دلعزیز وزیرعلیٰ پرویز خٹک کی دانشمندانہ قیادت میں ٹیم کے دورہ چین اوروہاں کی حکومت کی باضابطہ گارنٹی کے تحت شامل کئے جا رہے ہیں البتہ ہم تمام وفاقی وزارتوں اور اداروں سے بھی مخلصانہ تعاون کی امید رکھنے میں حق بجانب ہیں کیونکہ ہم فیڈریشن اور قومی یکجہتی پر یقین رکھنے والی حکومت اور عوام ہیں انہوں نے اراضی کی خریداری سمیت مجوزہ تمام منصوبوں کے امکانی رپورٹس اور پی سی ون اگلے اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ اتنی خطیر سرمایہ کاری کوئی خیرات نہیں بلکہ قوم کو آسان شرائط پر مہیا کردہ قرضہ ہے جسے شفاف اور فعال استعمال یقینی بنا کر اور مطلوبہ فوائد جلد از جلد حاصل کرکے ہی چکانا لازمی ہے انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں کی بروقت تکمیل سے قومی یکجہتی کے فروغ کے ساتھ ساتھ چین اور بین الاقوامی برادری سے دوستانہ اور خیرسگالی کے جذبات کو زبردست پذیرائی ملے گی جس پر ہم چین کی حکومت اور عوام کا احسان بہرحال کبھی نہیں بھولیں گے۔

متعلقہ عنوان :