بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو مکمل طورپر ایک پولیس سٹیٹ میں تبدیل کر دیا

جبر واستبداد کے ذریعے حریت قیادت اورکشمیری عوام کو ہرگز مرعوب نہیں کیا جاسکتا،حریت کانفرنس

اتوار 12 فروری 2017 13:31

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 فروری2017ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو مکمل طورپر ایک پولیس سٹیٹ میں تبدیل کر دیا ہے جہاں قانون و انصاف نام کی کوئی چیز موجود نہیں ۔ حریت نے ممتاز آزادی پسند رہنمائوں محمد مقبول بٹ اور محمدافضل گورو کی برسیوں پر متحدہ مزاحمتی قیادت کے اعلان کردہ تین روزہ احتجاجی پروگراموں کو ناکام بنانے کے لیے کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے عائد کیجانے والی پابندیوں کی شدید مذمت کی۔

کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں احتجاجی پروگراموں میں بھر پور دلچسپی لینے اور انہیں کامیاب بنانے کی کوشش پر کشمیریوں کا شکریہ ادا کیا۔ ترجمان نے کہا کہ مزاحمتی قیادت کے پروگراموں کو ناکام بنانے کے لیے کٹھ پتلی انتظامیہ نے جس مذموم طرز عمل کا مظاہرہ کیا اس سے ایک بار پھر ثابت ہوگیا ہے کہ جموں کشمیر عملاً ایک پولیس اسٹیٹ ہے اور بھارت کا جمہوری دعویٰ محض ایک فراڈ اور ڈھکوسلہ ہے۔

(جاری ہے)

حریت ترجمان نے کہا کہ تین روزہ پروگرام اصل ایک ریفرنڈم تھا جس کے ذریعے سے بھارتی حکمرانوں اور عالمی برادری کو پیغام دیا گیا کہ کشمیری بھارت کے جبر ی قبضے کو رد کرتے ہیں اور وہ محمد مقبول بٹ ، محمد افضل گورو اور دیگر لاکھوں شہداء کے مشن کی تکمیل تک اپنی جدوجہد ہرقیمت پر جاری رکھیںگے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ پابندیوں، محاصروں ، نظر بندوں اورجبر واستبداد کے دیگر ہتھکنڈوں کے ذریعے حریت قیادت اورکشمیری عوام کو ہرگز مرعوب نہیں کیا جاسکتا۔