دس ہزار فٹ کی بلندی سے پیراشوٹ کے ذریعے 36 ممالک کے قومی پرچم لے کر فورسز کا اترنا اعزاز کی بات ہے، کمانڈر قیصر رضا

ہفتہ 11 فروری 2017 23:45

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 فروری2017ء) کثیر القومی بحری مشق ’’امن 2017ء‘‘ میں حصہ لینے والے ممالک کے اسپیشل آپریشنز فورسز کے افسران نے کہا ہے کہ پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا تبادلہ اور غیر ملکی اسپیشل آپریشنز فورسز (ایس او ایف) ٹیموں کے ساتھ باہمی آپریشنل صلاحیتوں میں اضافہ اہم مقصد ہے، پاکستان نے 36 ممالک کی بحریہ کو ایک پیلٹ فارم پر جمع کر کے ہمٰیں شکریہ کا موقع فراہم کیا ہے۔

ہفتہ کے روز بحری مشق امن 2017ء کے اسپیشل آپریشنز فورسز کے عملی مظاہرے کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کے دوران ملیشیا بحریہ کے ایس او ایف یونٹ کے کمانڈر بدرو نے کہا کہ ہم پاکستان کے شکر گزار ہیں کہ مشترکہ مشقوں کا اہتمام کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسپیشل آپریشنز فورسز متحد ہو کر دنیا میں امن قائم کر سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف مل کر کاروائیاں کر کے اسے ختم کر سکتے ہیں۔

کمانڈر بدرو نے کہا کہ پاکستان کی بحری مشق ’’امن 2017ء‘‘ ایک اچھا پلیٹ فارم ہے۔ ترکی کے ایس او ایف ٖفورسز کے کمانڈر نے کہا کہ پاکستان ترکی برادر ملک ہیں، پاک بحریہ کے ایگل گروپ نے بہت اچھا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بحری مشق ’’امن 2017ء‘‘ مزید صلاحیتوں میں اضافے کا باعث ہو گی۔ پاک بحریہ کی سی ایگل گروپ کے کمانڈر قیصر رضا نے کہا کہ دس ہزار فٹ کی بلندی سے پیراشوٹ کے ذریعے بحری مشق ’’امن 2017ء‘‘ میں شامل ممالک کے قومی پرچم لے کر فورسز کا اترنا اعزاز کی بات ہے۔

پاک بحریہ کے کمانڈر اسپیشل فورسز فرحت عباس نے کہا کہ اسپیشل آپریشنز فورسز اب دنیا کی ضرورت ہے کیونکہ کوئی بھی ملک اکیلا دہشت گردی کی کاروائیوں کا خاتمہ نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اسپیشل آپریشنز فورسز ترکی، روس، برطانیہ میں بھی ہونے والی مشقوں میں حصہ لیتی ہیں۔