الطاف حسین کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے سے کچھ بھی نہیں ہوگا ، فاروق ستار سے ملاقات کی کوئی اتنی اہمیت نہیں ، بیک ڈور سے شہباز شریف، اسحاق ڈار اور اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سمیت حکومتی ارکان الطاف حسین سے رابطے میں ہیں دوسری طرف ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے جارہے ہیں

پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

ہفتہ 11 فروری 2017 23:46

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 فروری2017ء) پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے سربراہ مصطفی کمال نے کہا ہے کہ متحدہ بانی الطاف حسین کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے سے کچھ بھی نہیں ہوگا ، فاروق ستار سے ملاقات کی کوئی اتنی اہمیت نہیں ہے ، بیک ڈور سے شہباز شریف، اسحاق ڈار اور اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سمیت حکومتی ارکان الطاف حسین سے رابطے میں ہیں اور دوسری طرف ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے جارہے ہیں ۔

وہ ہفتہ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ فاروق ستار سے میری ملاقات کی کوئی اہمیت نہیں ہے ، فاروق ستار سے میری 2013کے بعد پہلی ملاقات ہوئی ہے میں نے ان سے مصافحہ کیا اور خیریت دریافت کی اس سے زیادہ ہمارا تعلق نہیں ہے ۔ مصطفی کمال نے کہا کہ ہمارا موقف ہے کہ سیاست پر دشمنی نہیں ہونی چاہیے اور ہمارے کارکن بھی کبھی نہ لڑیں ، ہمارے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ، ہم ہر پاکستانی سے بات کریں گے ۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میری کوئی خواہش نہیں ہے سلیم شہزاد میری پارٹی میں آئیں ۔ حکومت کی طرف سے الطاف حسین کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے متعلق سوال کے جواب میں مصطفی کمال نے کہا کہ ایک طرف حکومت ارکان شہباز شریف ، اسپیکر ایاز صادق اور اسحاق ڈار بیک ڈور سے الطاف حسین سے رابطے میں ہیں اور دوسری طرف ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے جا رہے ہیں ، حکومت کے پاس الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں ٹھوس ثبوت موجود تھے ، الطاف حسین کی کنفیشنل سٹیٹمنٹ بھی حکومت کے پاس موجود تھی مگر انہوں نے شکاٹ لینڈ یارڈ کو نہیں دیئے ۔

انہوں نے کہا کہ انڈین وزیراعظم نے اپنا پورا زورلگا کر الطاف حسین کا کیس پریزنٹ نہیں ہونے دیا کیونکہ الطاف حسین نے را کو پکڑوا دیا تھا ۔ اس وقت پاکستانی حکومت سوئی تھی اور اب ریڈ وارنٹ نکالنے کا ڈرامہ کر رہے ہیں ۔ سربراہ پی ایس پی نے کہا کہ حکومت الطاف حسین سے اچھے تعلقات بھی رکھنا چاہتی ہے اور ان کے خلاف حکومت نے کاروائی کا ڈرامہ کر کے سیاسی پوائنٹ سکورننگ بھی کر رہی ہے ، الطاف حسین کو پریشر میں رکھنے کی کوشش بھی ہے اور اپنے آپ کو اچھا بھی ثابت کرنا ہے ۔

مصطفی کمال نے کہا کہ حکومت نے بھارت کو بے نقاب کرنے کا بہترین موقع ضائع کردیا ، کراچی کو دیکھ کر لگتا ہے کہ ’’را‘‘نے اپنے ایجنڈے کو کامیاب کرایا، عشرت العباد کے بارے میں سوچنے کیلئے میرے پاس وقت نہیں ہے ،انہوں نے کافی پیسہ بنایا اب پیسہ استعمال کرنے کا سوچ رہے ہیں ،عشرت العباد نے شہر اور شہریوں کا خون چوس کر پیسے بنائے ۔ سربراہ پی ایس پی نے کہا کہ سب کو پتا چل گیا ہے کہ الطاف حسین نے لوگوں کو اکسایا تھا ، کراچی میں اختیارات نچلے پیمانے پر منتقل ہونے ضروری ہیں ، 2005کے آس پاس جب میں کراچی کا میئر تھا تو پولیس افسران کا قتل نہیں ہوا حالانکہ میئر کے پاس لااینڈآرڈر کا اختیار نہیں ہوتا ۔انہوں نے کہا کہ ہم 2018کے انتخابات میں کسی سے اتحاد نہیں کریں گے ۔ (م ن)