مہدی شاہ کو اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھنے کی ضرورت ہے۔ موجودہ حکومت پر تنقید کا واحد مقصد اپنی سیاست کو اخباروں میں زندہ رکھنا ہے،صوبائی وزراء اور اسمبلی کے اراکین پپس پاکستان انسٹیٹوٹ برائے پارلیمانی سروسز کی جانب سے منعقدہ ٹریننگ کے لیئے اسلام آباد میں تھے

ہفتہ 11 فروری 2017 23:17

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 فروری2017ء) صوبائی وزیر اطلاعات، منصوبہ بندی و ترقیات اقبال حسن نے کہا ہے کہ مہدی شاہ کو اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھنے کی ضرورت ہے۔ موجودہ حکومت پر تنقید کا واحد مقصد اپنی سیاست کو اخباروں میں زندہ رکھنا ہے، صوبائی وزراء اور اسمبلی کے اراکین پپس پاکستان انسٹیٹوٹ برائے پارلیمانی سروسز کی جانب سے منعقدہ ٹریننگ کے لیئے اسلام آباد میں موجود تھے۔

ہفتہ کو اپنے ایک بیان میں صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سابق وزیر اعلی کو اپنا دور حکومت ہرگز نہیں بھلانا چاہیئے جب ان کی کابینہ کے اراکین سال بھر سیر سپاٹوں میں مگن رہتے تھے۔ امور حکومت کا برا حال تھا اور عوام کے مسائل پر ان کے دور میں کسی کی توجہ نہیں تھی۔

(جاری ہے)

اس بناء پر الیکشن میں ان کی جماعت کا صفایا ہو گیا اور عوام نے ان کو بری طرح سے مسترد کر دیا۔

مسلم لیگ ن کی حکومت عوام کی امیدوں پر بھرپور طریقے سے پورا اتر رہی ہے اور بڑے پیمانے پر میگا منصوبوں کا آغاز ہمارے دور حکومت میں ہی ہوا اور آنے والے دنوں میں ان منصوبوں کی کامیابی کے بعد اگلے الیکشن بھی ہماری جماعت ہی جیتے گی۔ شغر تھنگ منصوبہ سابقہ حکومت کی عدم دلچسپی کی بناء پر فائلوں کی نذر ہو چکا تھا اور اب وزیر اعلی حفیظ الرحمن کی کوششوں سے وفاقی حکومت کی جانب سے اس منصوبے کے لیئے فنڈز فراہم کئے جا رہے ہیں۔

ہم صرف زبانی دعووں پر یقین نہیں رکھتے بلکہ عملی اقدامات کے زریعے عوام کے مسائل کے حل کے لیئے کوشاں ہیں۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان پی ایس ڈی پی کے اہم ترین اجلاسوں میں صوبے کی نمائیندگی کرنے کے لیئے اسلام آباد کا دورہ کرتے ہیں اور ان اہم ترین میٹنگز کے فوری بعد صوبائی دارلحکومت میں موجود ہوتے ہیں۔ وزیر اعلی حفیظ الرحمن کی بصیرت اور لیڈر شپ کے سب ہی لوگ معترف ہیں اور ان کی کوششو ں سے ہی سی پیک جیسے اہم ترین منصوبے میں گلگت بلتستان کو سٹیک ہولڈر کا درجہ مل چکا ہے۔

چائینہ میں حال ہی میں منعقد ہونے والے جے سی سی کے اجلاس میں وزیر اعلی گلگت بلتستان کی شرکت نے یہ بات واضح کر دی ہے کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان کو اہمیت دے رہی ہے اور یہاں پر سی پیک کے تحت شروع ہونے والے منصوبے اتنے ہی اہم ہیں جتنا کہ پاکستان کے باقی صوبوں میں جاری منصوبے ہیں۔ گلگت بلتستان میں توانائی کا بحران سابقہ حکومت کی نا اہلی کی وجہ سے ہی پیدا ہوا ہے۔

ان کے دور میں بجلی کا کوئی بھی بڑا منصوبہ شروع نہیں ہو سکا جس کی وجہ سے ہماری حکومت کو مشکل دن دیکھنے پڑے مگر اب صوبے بھر میں بجلی کی قلت کو دور کرنے کے لیئے ریجنل گرڈ اور نیشنل گرڈ کی صورت میں بڑے منصوبے شروع ہونے جا رہے ہیں اور ان کی تکمیل کے بعد گلگت بلتستان کا ہر شہراور قصبہ روشنیوں سے منور ہو جائے گا۔ حکومت کی جانب سے مستحکم اور جامع منصوبوں کے اجراء کی بناء پر ہی قومی اور بین الاقوامی سطح کے سرمایہ کار ہمارے خطے میں سرمایہ کاری کرنے کے لیئے دلچسپی ظاہر کر چکے ہیں اور حکومت انفراسٹرکچر کو معیاری اور مکمل کرنے پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔

سویڈن ، ناروے اور دیگر ممالک کی جانب سے خطے میں سرمایہ کاری کے لیئے دلچسپی کا اظہار اس با ت کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ آنے والے دنوں میں گلگت بلتستان معاشی سرگرمیوں کا مرکز بننے جا رہا ہے۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اگر سابقہ حکومت اپنے دور میں خطے کے مفاد میں سرگرمیوں پر توجہ مرکوز کر تی تو آج صوبے کی حالت اچھی ہوتی مگر سابقہ حکومت نے سیر سپاٹوں اور اسلام آباد کے دوروں میں ہی اپنے پانچ سال پورے کیئے۔

ہماری حکومت اپنے ووٹر ز سے کئے گئے تمام وعدے پورے کرے گی ، ہمارا ایجنڈہ ترقی ہے اور خطے کی معاشی و سیاسی حالت کو سدھارنا ہے۔ تمام وزراء اپنے حلقوں کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں اور موجودہ حالات کے بارے میں باخبر ہیں۔ حکومت کے ماتحت ادارے تمام اضلاع میں مکمل طور پر فعال ہیں ۔ کسی بھی ضلع میں خوراک کی قلت نہیں ہے ، شگر، خپلو ، غذر اور دیگر متاثرہ اضلاع میں بحالی کے لیئے ضلعی انتظامیہ تندہی سے کام کر رہی ہے۔

کمشنر سکردو ڈویژن پاکستان آرمی کی مدد سے شگر سمیت دیگر متاثرہ علاقوں میں راشن اور اشیائے ضروریہ پہنچا رہے ہیں۔ حکومت کے زیلی ادارے انتہائی مستعدی کا مظاہرہ کر رہے ہیں ۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ موسمی آفات کی بناء پر تواتر سے صوبے کے مختلف اضلاع میں مسائل کاسامنا رہتا ہے مگر گلگت بلتستان حکومت کے ادارے اپنے فرائض جان فشانی سے ادا کر رہے ہیں۔