کراچی میں مقیم بنگلہ زبان بولنے والے ، مشرقی پاکستان سے ہجرت کر کے آنے والے غیر ملکی نہیں بلکہ محب وطن پاکستانی ہیں، حافظ نعیم الرحمن

قومی شناختی کارڈ کی فراہمی ان کا حق ہے،اس سلسلے میں ہم گورنر سندھ اور ڈی جی نادرا سے ملاقاتیں کریں گے اور ضرورت پڑی تو دھر نا بھی دیں گے، امیرجماعت اسلامی

ہفتہ 11 فروری 2017 22:44

کراچی میں مقیم بنگلہ زبان بولنے والے ، مشرقی پاکستان سے ہجرت کر کے آنے ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 فروری2017ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی میں مقیم بنگلہ زبان بولنے والے اور مشرقی پاکستان سے ہجرت کر کے آنے والے غیر ملکی نہیں بلکہ محب وطن پاکستانی ہیں ۔قومی شناختی کارڈ کی فراہمی ان کا حق ہے ۔جماعت اسلامی فشریز کے ملازمین کے مسائل کے حل اور بنگلہ زبان بولنے والے محب وطن پاکستانیوں کو قومی شناختی کارڈز کی فراہمی کو یقینی بنانے کی جدو جہد میں ان کے ساتھ ہے ۔

اس سلسلے میں ہم گورنر سندھ اور ڈی جی نادرا سے ملاقاتیں کریں گے اور ضرورت پڑی تو دھر نا بھی دیں گے ۔ان خیالات کا اظہار محبانِ وطن سیل جماعت اسلامی کراچی کے تحت نادرا اور کے الیکٹرک کے ظلم اور فشریز کے مسائل کے حل کے لیے بنگالی پاڑہ محمدی کالونی نزد ماڑی پور کھلی کچہری سے جماعت اسلامی ضلع غربی کے امیر عبد الرزاق خان ،نائب امیر فضل احد،محبان ِ وطن سیل کے انچارج شہزاد مظہر ،امیر زون کیماڑی حافظ محمد طیب ،پبلک ایڈ کمیٹی کے رہنماء خالد خان، بنگلہ برادری کے رہنماء محمد جعفراور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری اور دیگر بھی موجود تھے ۔کھلی کچہری میں علاقے کے مکینوں اور فشریز سے وابستہ افراد نے بڑی تعداد میں شر کت کی اور اپنے مسائل اور مشکلات بیان کیں ۔حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ بنگالیوں نے ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کیا ہے ۔فشریر کی صنعت بہت بڑی صنعت ہے ۔ ایک لاکھ افراد اس سے وابستہ ہیں مگر حکومت ان کو بے روز گار کر رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی بنگالیوں کا مقدمہ ہر فورم پر لڑ ے گی ۔نادرا نے ظلم و ناانصافی کی انتہاکر دی ہے ۔میں بنگالیوں کو غیر ملکی ماننے کو تیار نہیں ان کو ہر صورت شناختی کارڈ ملنا چاہیئے ۔ہم ان کا حق دلا کر رہیں گے ۔سب سے زیادہ مظلوم وہ بنگالی ہیں جنہیں سیاسی لیڈروں نے اپنے مقاصد کے لیے استعمال کیا ۔انہوں نے کہا کہ متحدہ بنگالیوں کو استعمال کر کے انہیں سڑکوں پر لاتی رہی مگر ان کے مسائل حل نہیں ہو ئے ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی کا ساتھ دینے کا مطلب دین و اسلام ،حق و صداقت کا ساتھ دینا ہے ۔جماعت اسلامی نے تین مرتبہ شہر کی خدمت کی ہے کوئی ہم پر کرپشن کا الزام نہیں لگا سکتا ۔عوامی مسائل جماعت اسلامی کی دیانت دار قیادت ہی حل کر سکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسائل کے حل کے لیے ہم فشریز کے ملازمین کی یونین بنائیں گے ۔ہم گورنر سے بھی ملاقات کریں گے اور فشریز کے مسائل کے حل کے لیے ڈی جی نادرا کے آفس کے باہر دھر نا بھی دے سکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ شہر میں اب نفرتوں کے ذریعے عوام کو تقسیم نہیں کیا جا سکتا ۔جماعت اسلامی عوام کو ان کا حق دلوائے گی ۔۔عبد الرزاق خان نے کہا کہ ہم سب ایک امت ہیں ۔حکمران عوام کو ان کی بنیادی ضروریات سے محروم کر رہے ہیں ۔صرف جماعت اسلامی ہی رنگ ونسل اور زبان سے بالا تر ہو کر عوام کے مسائل پر آواز بلند کر تی ہے ۔ پاکستان کے لیے قر بانیاں دینے والوں کے ساتھ ظلم کیا جا رہا ہے ۔

جماعت اسلامی بنگلہ بولنے والوں کے ساتھ ہے فضل احد نے کہا کہ جنہوں نے اسلام اور ملک کی خاطر دو ہجرتیں کیں انہیں دوسرے درجے کے شہری کا درجہ بھی نہیں دیا جا رہا ۔انہیں صرف اسلام اور پاکستان سے محبت کی سزادی جا رہی ہے ۔بنگلہ بولنے والوں کے ساتھ ناروا سلوک کیا جا رہا ہے۔شہزاد مظہر نے کہا کہ میں حافظ نعیم الرحمن کا شکر گزارہوں جنہوں نے مظلوموں کی داد رسی کی اور آج کھلی کچہری میں شرکت کی ۔ہم عوامی شکایت اور مسائل کو دور کر نے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے ۔خالد خان نے کہا کہ فشریز سے وابستہ افراد کے مسائل کو قانونی طور پر حل کیا جائے گا ۔حافظ طیب نے کہا کہ جماعت اسلامی عوامی مسائل کو حل کر نے کی بھر پور کوشش کرے گی ۔#