عوام آپس میں اتحاد کرکے ووٹ کا استعمال صحیح کریں ،سردار محمد صالح بھوتانی

لسبیلہ میں آکر در در ووٹ مانگنے کا طریقہ سکھایا ، اب ووٹوں کی قدر بڑھتی جارہی ہے ، لاکھڑا میں شمولیتی جلسہ عام سے خطاب

ہفتہ 11 فروری 2017 22:33

سونمیانی وندر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 فروری2017ء) سابق نگران وزیراعلیٰ بلوچستان مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی بلوچستان سردار محمد صالح بھوتانی نے اوبہ لاکھڑا میں عبداللہ گنگو کی قیادت میں سینکڑوں لوگوں کے شمولیتی جلسے عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام آپس میں اتحاد کرکے ووٹ کا استعمال صیح کریں لسبیلہ میں آکر در در ووٹ کا مانگنے کا طریقہ سکھایا لیکن اب ووٹوں کی قدر بڑھتی جارہی ہے پی پی 44کی عوام ذہنی دبائو کا شکار ہیں آج مجھے خوشی ہوئی کہ لاکھڑا کے عوام دبائو سے نکل آئی ہے لاکھڑا میں پانی کا ایک سنگین بحران ہے اور عوام مشکلات سے دوچار ہیں ہماری مائیں بہنیں پینے کے پانی کے حصول کیلئے دور دراز علاقوں سے لانے پر مجبور ہیں لاکھڑا کی عوام کو ہر صورت پانی کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے لاکھڑا کے عوام اپنی قسمت کا فیصلہ خود کریں تو اسی میں انکی بہتری ہوگی کامیاب ہونیوالے امیدوار ووٹ لے کر پھر عوام کو بھول جاتے ہیں اور عوام سے ملنے تک کا گہوارہ نہیں سجھتے آج لاکھڑا میں جلسہ میں ہزاروں کی تعداد میں عوام دیکھ کر محسوس کررہاہوں کہ لاکھڑا میں انقلاب امڈ آیا ہے لاکھڑا کی عوام کو ہر طرح سے نظر انداز کیا گیا دوسری سہولیات تو دور کی بات مگر پینے کا پانی تک نہیں دیا گیا آج لاکھڑا کی عوام نے اپنے منتخب نمائندوں سے ناراضگی کا اظہار کیا ہے جسکی وجہ سے وہ آج ہمارے کارواں میں شامل ہوئے ہیں اگر لاکھڑا کی عوام ہمارے ساتھ ثابت قدم رہے تو ہم بھی انکی خدمت میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑیں گے انہوں نے کہا کہ لاکھڑا کی عوام کو پینے کا پانی بلاتفریق دونگا لیاری میں عرب شیوخ شکار کیلئے آتے ہیں مگر یہاں کی عوام کو کوئی بنیادی سہولیات نہیں دے پارہے ہیں میں گنگو اور انگاریہ قبائل کے لوگوں کی شمولیت پر شکرگزار ہوں اور وہ کسی کی دھمکی و دبائو میں نہ آئیں میں انکو کسی حال میں تنہا نہیں چھوڑونگا ۔

(جاری ہے)

سابق نگران وزیراعلیٰ بلوچستان رکن صوبائی اسمبلی بلوچستان سردار محمد صالح بھوتانی نے کہا کہ قوم پرستوں کے مردم شماری پر خدشات ہیں اور قوم پرستوں نے وزیراعظم پاکستان سے ملاقات بھی کی ہے اور وزیراعظم نے واضح طور پر بول دیا ہے کہ مردم شماری ہوگی ان کے خدشات یہ ہیں کہ جو افغان مہاجرین ہیں ان کو اندراج نہ کیا جائے سی پیک سے لسبیلہ کی عوام کو فائدہ پہنچے گا جو اب تک منصوبہ جاری ہے سی پیک کا اصل روٹ ہی لسبیلہ ہے اور گوادر کا گزر بھی یہاں سے ہے لاکھڑا میں لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں انشاء اللہ لاکھڑا میں پانی کا مسلہ حل کیا جائیگا انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز تحصیل کنراج اور لسبیلہ کے تاریخی شہر بیلہ میں بھی لوگوں کے اسرار پر مختلف علاقوں میں شمولیتی تقریبات میں شرکت کی اور آج لاکھڑا میں بھی لوگوں کے اسرار پر شمولیتی جلسے میں شرکت کی ہے اور لوگوں نے ہماری قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے وہ لوگ ہمارے کارواں میں شامل ہورہے ہیں جو اپنی قیادت سے مایوس ہیں اور انکی کوئی پزیرائی نہیں ہوتی اور اپنے لیڈران سے وہ ملاقات کیلئے ترس رہے ہیں ترقیاتی کام تو دور کی بات ہے انکے معمولی کام بھی حل نہیں ہوتے اس لیئے ان لوگوں نے ہم پر احسان کیا ہے اور ہمارے کارواں میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کیا جن کا میں خیرمقدم کرتا ہوں اور مجھے اپنے رب العزت پر پورا بھروسہ ہے کہ انشاء اللہ لوگوں کے جائز مسائل حل ہونگے انسان کی نیت ٹھیک ہو انشاء اللہ عوامی مسائل ضرور حل ہونگے حکومت بلوچستان کے پاس بہت فنڈز ہیں اور مرکزی حکومت کے پاس بھی بے شمار فنڈز ہیں وہ غریب عوام کیلئے ہیں وہ علاقے جو دور دراز ہیں جن کی لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس رہی ہے پانی فراہم کرنا کوئی مشکل کام نہیں صرف توجہ دینی ہوگی اور انشاء اللہ پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائیگا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سی پیک سے لسبیلہ کو فائدہ پہنچے گا اور ابھی تک یہ منصوبہ پائیہ تکمیل نہیں ہوا ہے جیسے ہی پائیہ تکمیل ہوجائیگا تو انشاء اللہ تبدیلی آئیگی سی پیک کا اصل روٹ ہی ضلع لسبیلہ ہے اور گوادر کا گزر بھی یہاں سے ہے یہ راستہ سب کیلئے بہتر ہے اور الحمد اللہ یہ ایک پرامن علاقہ ہے لوگ پرامن ہیں اور بہت ہی اچھے ملنسار لوگ ہیں محب وطن لوگ ہیں اور اپنے وطن سے بے شمار محبت کرتے ہیں اور اپنے علاقے سے پیار کرتے ہیں تو انشاء اللہ یہاں پر سمندر ہے پورٹ بھی ہے بہت وسائل آئینگے اور بہت آسانی ہوگی انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ قوم پرستوں کے مردم شماری پر خدشات ہیں اور انہوں نے اس سلسلے میں وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف سے ملاقات بھی کی ہے اور وزیراعظم نے اپنا بیان بھی جاری کیا ہے کہ اور واضح طور پر بول دیا ہے کہ مردم شماری ہوگی قوم پرستوں کے خدشات یہ ہیں کہ جو افغان مہاجرین ہیں پٹھان ہمارے بھائی ہیں وہ یہاں پر آباد ہیں اور ان سے رشتے داری ہے لیکن جو باہر سے مہاجرین آئے ہیں ان پر یقینا خدشات ہیں مہاجرین کو نکلا جائے یا تو کسی بھی صورت ان کا اندراج نہ ہواگر ان کا اندراج ہوتا تو آبادی کا تناسب بڑھ جائیگا اور بلوچستان کے لوگوں کو خاص کر جو بلوچ ایریاز ہیں ان کو اس سے نقصان پہنچے گا اس لیئے وہ اپنے خدشات کا اظہار کررہے ہیں بلکہ ان کو مردم شماری پر اعتراض نہیں ان کو ان خدشات پر اعتراض ہیں جو سامنے آئینگے ۔

متعلقہ عنوان :