ریلوے حادثات انسانی کوتاہیوں سے ہوئے ‘ نظام کی خرابی سے نہیں ‘ ریلوے سے سفر کرنے والوں میں ڈیڑھ کروڑ کا اضافہ ہو چکا ہے ‘ ساہیوال کول پاور پلانٹ کو کوئلے کی ترسیل سے ریلوے کو 5 ارب کی آمدن ہو گی‘ تین سال میں ریلوے کے لئے کوئی بیل آئوٹ پیکج نہیں لیا ‘ ٹریک کی اپ گریڈیشن سے ٹرینوں کی رفتار 160 کلو میٹر فی گھنٹہ پہنچ جائے گی‘ ملک بھر میں ریلوے اسٹیشنز کی اپ گریڈیشن پر کام کر رہے ہیں ‘ آج ریلوے ساڑھے تین سال پہلے کی ریلوے سے بہت بہتر ہے ‘ سبی اور ہرنائی میں نئے ریلوے اسٹیشن تعمیر کر رہے ہیں

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا رائے ونڈ لاہور سٹیشن کی اپ گریدیشن کے لئے کام کے آغاز کی تقریب سے خطاب

ہفتہ 11 فروری 2017 15:31

ریلوے حادثات انسانی کوتاہیوں سے ہوئے ‘ نظام کی خرابی سے نہیں ‘ ریلوے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 فروری2017ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ریلوے حادثات انسانی کوتاہیوں سے ہوئے ‘ نظام کی خرابی سے نہیں ‘ ریلوے سے سفر کرنے والوں میں ڈیڑھ کروڑ کا اضافہ ہو چکا ہے ‘ ساہیوال کول پاور پلانٹ کو کوئلے کی ترسیل سے ریلوے کو 5 ارب کی آمدن ہو گی‘ تین سال میں ریلوے کے لئے کوئی بیل آئوٹ پیکج نہیں لیا ‘ ٹریک کی اپ گریڈیشن سے ٹرینوں کی رفتار 160 کلو میٹر فی گھنٹہ پہنچ جائے گی‘ ملک بھر میں ریلوے اسٹیشنز کی اپ گریڈیشن پر کام کر رہے ہیں ‘ آج ریلوے ساڑھے تین سال پہلے کی ریلوے سے بہت بہتر ہے ‘ سبی اور ہرنائی میں نئے ریلوے اسٹیشن تعمیر کر رہے ہیں۔

وہ ہفتہ کو رائے ونڈ لاہور سٹیشن کی اپ گریدیشن کے لئے کام کے آغاز کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

و زیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ رائیونڈ ریلوے اسٹیشن کے خواب کی تعبیر پر کام شروع ہو چکا ہے۔ ملک بھر میں ریلوے سٹیشنز کی اپ گریڈیشن پر کام کر رہے ہیں۔ رائیویڈ میں بڑا تبلیغی اجتماع ہوتا ہے۔ ریلوے اسٹیشنز سے لوگوں کو سہولت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ 350 چینی انجینئرز ریلوے ٹریک کی مرمت کا کام کر رہے ہیں۔

ٹریک کی اپ گریڈیشن سے ٹرینوں کی رفتار 160 کلو میٹر فی گھنٹہ پہنچ جائے گی۔ پٹری کی اپ گریڈیشن کا عمل سی پیک کے تحت ہو رہاہے۔ ریلوے کی بہتری کیلئے تمام کام افسران کی مشاورت سے کرتا ہوں۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آج ریلوے ساڑھے تین سال پہلے کی ریلوے سے بہت بہتر ہے۔ ریلوے میں پنشن کے نظام کو بہتر بنایا ہے۔ 48 ٹرینوں کو ای ٹکٹنگ کے ذریعے چلایاجا رہا ہے ۔

آج لوگ گھر بیٹھے ای ٹکٹنگ کے ذریعے اپنی نشست بک کرا لیتے ہیں۔ 90 فیصد ریلوے اراضی کا کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ ترتیب دے چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تین سال میں ریلوے کے لئے کوئی بیل آئوٹ پیکج نہیں لیا۔ ریلوے حادثات انسانی کوتاہیوں سے ہوئے نظام کی خرابی سے نہیں۔ ریلوے کراسنگ پر انڈر پاسز کی تعمیر کے لئے بھی سرکاری اور نجی شعبے سے بات ہو رہی ہے۔

ریلوے سے سفر کرنے والوں میں ڈیڑھ کروڑ کا اضافہ ہو چکا ہے۔ وزیر ریلوے نے کہاکہ ریلوے کے پاس 15 سے 20 دن کا ایندھن ہر وقت موجود ہوتا ہے۔ ساہیوال کول پاور پلانٹ کو کوئلے کی ترسیل سے ریلوے کو 5 ارب کی آمدن ہو گی۔ ریلوے کی ترقی کو دیکھتے ہوئے عالمی پرائیویٹ کمپنیوں نے بھی دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ ریلوے کے پرانے پل دیکھ بھال کی وجہ سے آج بھی محفوظ ہیں۔ سبی اور ہرنائی میں نئے ریلوے اسٹیشنز تعمیر کر رہے ہیں