پاک بحریہ دہشت گردی و سمگلنگ سے نمٹنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہے،ایڈمرل ذکاء اللہ

سی پیک موجودہ حالات میں بہت اہمیت رکھتا ہے اور تجارت کے فروغ کے لئے دنیا بھر کی نظریں سمندری راستوں پر مرکوز ہیں،سربراہ پاک بحریہ پاکستان بحرہند میں تبدیلیوں سے لاتعلق نہیں رہ سکتا ،میری ٹائم کو درپیش مسائل سے نمٹنے کے لیے مشترکہ پٹرولنگ کی ضرورت ہے ،اقتصادی راہداری کی اہمیت میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے، علاقے میں اقتصادی ترقی کے بہترین مواقع موجود ہیں ،مشیرخارجہسرتاج عزیز بھارت کینئی آبدوزیں خریدنے اور میزائلوں کے تجربے سے توازن میں بگاڑ پیدا ہورہا ہے ، نئی دہلی کا بڑھتا جنگی جنون جنوبی ایشیاء کیلئے خطرے کا باعث ہے،صدر آزاد کشمیرکا ساتویں بین الاقوامی تین روزہ میری ٹائم کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 11 فروری 2017 13:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 فروری2017ء) پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ذکاء اللہ نے کہا ہے کہ سی پیک موجودہ حالات میں بہت اہمیت رکھتا ہے اور تجارت کے فروغ کے لئے دنیا بھر کی نظریں سمندری راستوں پر مرکوز ہیں ،میری ٹائم کو دہشت گردی ، سمگلنگ اور منشیات کے چیلنجز درپیش ہیں ان خطرات سے نمٹنے کے لئے پاک بحریہ تیار ہے جبکہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری کی اہمیت میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے، علاقے میں اقتصادی ترقی کے بہترین مواقع موجود ہیں ، خطہ وسائل سے مالا مال ہے ،پوری دنیا بحرہند سے استفادہ حاصل کررہی ہے ،میری ٹائم کو درپیش مسائل سے نمٹنے کے لیے مشترکہ پٹرولنگ کی ضرورت ہے ۔

ساتویں بین الاقوامی تین روزہ میری ٹائم کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ یہ کانفرنس عالمی سطح پر رابطوں کے فروغ کا ذریعہ ہو گی ، امید ہے میری ٹائم کانفرنس سے قابل قدر سفارشات کا حصول ممکن ہو سکے گا ، سی پیک کی تجارت محفوظ بنانے کے لئے سمندر ٹاسک فورس اس کا اہم حصہ ہے کیونکہ کوئی بھی ملک سمندری راستے کو اکیلا محفوظ نہیں بنا سکتا ہے اس کے علاوہ سمندری راستے سے کارگو کی منتقلی میں تاخیر عالمی معیشت کو نقصان پہنچاتی ہے اور ہمیں توقع ہے کہ اس حوالے سے کانفرنس نتیجہ خیز اور بامقصد ثابت ہوگی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاک بحریہ اور میری ٹائم سمندری راستوں کو محفوظ بنا کر معیشت کو مضبوط بنائے گی کیونکہ سی پیک موجودہ حالات میں بہت اہمیت رکھتا ہے اور تجارت کے فروغ کے لئے دنیا کی نظریں سمندری راستوں پر مرکوز ہیں ۔ایڈمرل ذکاء اللہ نے کہا کہ کانفرنس عالمی سطح پر رابطوں میں فروغ کا باعث بنے گی اس کانفرنس کے ذریعے میری ٹائم کو درپیش مسائل پر بات ہو گی کیونکہ پاک بحریہ سمندری حدود کی حفاظت کے لئے دوسروں ملکوں کے ساتھ ملکر کام کررہی ہے اوراس سیمینار اور کانفرنس کے ذریعے آگاہی ملے گی۔

انہوں نے کہاکہ میری ٹائم کو دہشت گردی ، سمگلنگ اور منشیات کے چیلنجز درپیش ہیں اور کوئی بھی ملک ایسے خطرات سے اکیلے نبردآزما نہیں ہوسکتا تاہم پاک بحریہ میری ٹائم کو درپیش خطرات سے نمٹنے کے لئے تیار ہے۔ایڈمرل ذکاء اللہ نے کہا کہ سی پیک گوادر کی سکیورٹی کے لئے خصوصی فورس تشکیل دی گئی ہے جس سے سمندری راستے مزید محفوظ ہوں گے ۔تقریب سے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امن 2017ء مشقیں امن واستحکام کے لئے ملکوں کے تعاون کی عکاس ہیں جبکہ بحرہند کا ساحل 30ملکوں سے ملتا ہے دنیا کے تیس فیصد تیل و گیس کے ذخائر اس خطے میں میں موجود ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بحر ہند مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیاء کے درمیان رابطے کا ذریعہ ہے اورعالمی تجارت کا بڑا حصہ بحرہند کے سمندری راستوں کے ذریعے ہوتا ہے جس سے بحرہند کا خطہ سیاسی ومعاشی لحاظ سے بہت اہمیت اختیار کرچکا ہے جبکہ اقتصادی راہ داری کی اہمیت میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے اور پاکستان کا ایک ہزار کلومیٹر سے زائد ساحلی علاقہ معاشی لحاظ سے اہم ہے ۔

مشیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی تجارت کا بڑا حصہ بحر ہند سے جاتا ہے اوراس علاقے میں ترقی کے بہترین مواقع موجود ہیں ۔سرتاج عزیز نے کہاکہ میری ٹائم بھی سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں اور قزاقی سے نمٹنے کے لئے پاکستان دوسرے ملکوں کیساتھ ملکر کام کررہا ہے اس وقت خطہ وسائل سے مالا مال ہے لیکن کشیدگی اور تنازعات کے باعث خطے کے وسائل سے استفادہ حاصل نہیں کیا جاسکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میری ٹائم سکیورٹی کا مقصد سمندری حدود اور بندر گاہوں کی حفاظت ہے رسد کی ترسیل کے لئے محفوظ بحرہند کا ہونا بہت ضروری ہے جبکہ سرتاج عزیز نے تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ میری ٹائم کی حفاظت کے لئے مشترکہ پٹرولیم کی ضرورت ہے کیونکہ میری ٹائم سیکیورٹی بحرہندکے خطے کے ملکوں کی سلامتی سے براہ راست تعلق رکھتی ہے۔تقریب سے صدر آزاد کشمیرسردار مسعود خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں تیزی سے بحرہند میں تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں اور مضبوط میری ٹائم سمندری راستوں کی حفاظت میں اہم کردار ادا کر رہی ہے لیکن ہمیں خطے میں بڑھتی ہوئی فوجی نقل و حرکت پر بھی نظر رکھنی ہو گی ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے خطے میں نئی آبدوزوں اور میزائلوں کے تجربے کیے ہیں جس سے توازن میں بگاڑ پیدا ہورہا ہے اور بھارت کا بڑھتا جنگی جنون جنوبی ایشیاء کے لئے خطرے کا باعث ہے ۔انہوں نے کہاکہ گوادر کی بندر گاہ میں بھارت کے جنگی جنون میں اضافہ ہوا ہے اور اقوام متحدہ کو چاہیے کہ امن کے لئے خطرہ بنے مسئلہ کشمیر کوحل کرائے ، جموں وکشمیر تنازعہ حل نہ ہونے سے خطے میں کشیدگی کم نہیں ہو گی۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ میری ٹائم میں پاک بحریہ کے علاوہ دنیا کے ممالک کا بھی سکیورٹی میں اہم کردار ہے کیو نکہ مضبوط میری ٹائم خطے میں معیشت کو تیزی سے فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتی ہے ۔سردار مسعود خان نے کہا کہ سی پیک موجودہ حالات میں بہت اہمیت رکھتا ہے اور سی پیک کی وجہ سے پاکستانی سمندری حدود کی اہمیت میں اضافہ ہو گیا ہے، معیشت میں بہتری کا انحصار سمندری تجارت پر ہے لہذا سمندری تجارت کو محفوظ بنانے کے لئے قزاقی اور جرائم پر قابو پانے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہاکہ چین دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہے جس نے پاکستان میں بہت بڑی سرمایہ کاری کی ہے جس سے اب دنیا کو بھی استفادہ حاصل کرنا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :