وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کیلئے 60.84 ملین روپے کے بجٹ کی منظوری دیدی

بجٹ کو حقیقت پسندانہ بنانے اور پورے کاغان کو گلیات کی طرز پر ترقی دینے کیلئے طریق کار وضع کرنے کی ہدایت ٹریفک نظام، روڈ کلیئرنس، صفائی اور دیگر اُمور کیلئے سٹاف رکھیں مگر اپنی سکیورٹی خود کریں اس مقصد کیلئے پولیس کا استعمال کم کریں جس طرح حیات آباد کی اپنی سیکورٹی ہے اسی طرح سب کی ہونی چاہیئے ہر کوئی اپنا کام کرے ۔ اتھارٹی کے پاس اختیار ہے وہ انتظام کرے ،وزیراعلی پرویزخٹک

جمعہ 10 فروری 2017 23:29

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کیلئے 60.84 ملین روپے ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 فروری2017ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کیلئے 60.84 ملین روپے کے بجٹ کی منظوری دیتے ہوئے مذکورہ بجٹ کو حقیقت پسندانہ بنانے اور پورے کاغان کو گلیات کی طرز پر ترقی دینے کیلئے طریق کار وضع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوںنے کاغان اور ناران کے ریسٹ ہائوسز کو اتھارٹی کے حوالے کرنے اور انہیں ہوٹلوں کے مقابلے میں لاکر عوام اور سیاحوں کیلئے اوپن کرنے جبکہ علاقے کو تمام تر تجاوزات سے پاک کرنے کی بھی ہدایت کی ۔

وہ وزیراعلیٰ ہائوس پشاو رمیں کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے بورڈ زآف گورنرز کے پانچویں اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں ، کمشنر ہزارہ اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے کاغان ، ناران، کالام ، چترال سمیت صوبے کے دیگر سیاحتی مقامات کو گلیات کی طرز پر ترقی دینے کے حکومتی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پورے کاغان کو سیاحتی بنیادوں پر ترقی دینی ہے۔

انہوںنے مذکورہ مقاصد کے حصول کیلئے ہدایت کی کہ متعلقہ حکام محکمہ خزانہ کے حکام سے مل کر اتھارٹی کو جی ڈی اے کے ماڈل پرتشکیل دیں۔ وزیراعلیٰ نے Spot ویلی کو کے ڈی اے کا حصہ بنانے اور 42.18 کنال اراضی پر پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت پارکنگ کیلئے متعلقہ حکام کے ساتھ معاہدہ کرنے کی ہدایت کی ۔ انہوںنے ناران میں صفائی کا انتظام کرنے ، بچوں کیلئے پارک بنانے اور تجاوزات ختم کرنے کا حکم دیا۔

تجاوزات چاہے کسی کی بھی ہوں وفاق کی یا صوبے کی ہٹا دی جائیں ۔ شیڈو میں دستیاب 23 کنال چار مرلے غیر ڈویلپڈ اراضی پر کے ڈی اے کا کمپلیکس بنانے جبکہ جھیل سیف الملوک کو نیشنل پارک کیلئے طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کی ۔ وزیراعلیٰ نے ناران کیلئے وسائل دینے کا عندیہ دیا اور کہا کہ ناران میں سیاحت کے فروغ سے اتھارٹی اپنے وسائل خود پیدا کرنے کے قابل بن جائے گی۔

وزیراعلیٰ نے نئے ایکٹ کے تحت قواعد وضوابط آسان اور قابل عمل رکھنے کی ضرورت پر زور دیا اور اس سلسلے میں ماہرین سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ٹریفک نظام، روڈ کلیئرنس، صفائی اور دیگر اُمور کیلئے سٹاف رکھیں مگر اپنی سکیورٹی خود کریں اس مقصد کیلئے پولیس کا استعمال کم کریں جس طرح حیات آباد کی اپنی سیکورٹی ہے اسی طرح سب کی ہونی چاہیئے ہر کوئی اپنا کام کرے ۔

اتھارٹی کے پاس اختیار ہے وہ انتظام کرے ۔ امن وامان اور جرائم کیلئے پولیس کا رول آتا ہے جب ہم پولیس کو دیگر معاملات میں مصروف کردیتے ہیں تو اس کا اپنا کام رہ جاتا ہے۔ وزیراعلیٰ نے موسمی پھلوں کے باغات بھی پلان کرنے کی ہدایت کی ۔ انہوںنے کہا کہ آئندہ سیزن شروع ہونے سے پہلے سیاحوں کی سہولت کیلئے ہنگامی بنیادوں پر ضروری اقدامات اُٹھانے ہیں۔ ہم نے سیاحت کی ترقی کیلئے ایک مضبوط بنیاد رکھی دی ہے جو دیگر صوبوں کیلئے بھی ترقی کا پیمانہ ہوگی ۔ سیاحت کے فروغ سے روزگار کے مواقع میسر آئیں گے اور صوبے کی معیشت کو بھی استحکام ملے گا۔