Live Updates

تلاشی لینے والوں کا خیبر پختونخوا میں احتساب شروع ہوا تو ان کی چیخیں نکل گئیں۔مولانا فضل الرحمان کی بات مان لیتے تو صوبے میں تحریک انصاف کی حکومت نہ بنتی ہم سے غلطی ہوگئی لیکن آئندہ نہیں کریں گے-خواجہ سعد رفیق

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 10 فروری 2017 21:34

تلاشی لینے والوں کا خیبر پختونخوا میں احتساب شروع ہوا تو ان کی چیخیں ..

صوابی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 فروری۔2017ء) وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ تلاشی لینے والوں کا خیبر پختونخوا میں احتساب شروع ہوا تو ان کی چیخیں نکل گئیں۔صوابی میں مسلم لیگ (ن) کے جلسے میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ انتخابات میں ووٹ لینے والوں نے پلٹ کر صوابی والوں کی خبر نہیں لی، پشاور میں آدم خور چوہے تو مارے نہیں جاسکے اور جب وزیر اعظم کی تلاشی کی بات کرنے والوں کا خیبر پختونخوا میں احتساب شروع ہوا تو چیخنے لگے۔

وزیر ریلوے نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’جھوٹ بولنا چھوڑیں، اگر جھوٹ بولنا چھوڑ نہیں سکتے تو کم ہی کردیں، آپ تیسرے جھوٹ کی تیاری کر رہے ہیں لیکن اب جھوٹ بول کر ووٹرز کو گمراہ نہیں کیا جاسکتا۔

(جاری ہے)

‘ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو خیبر پختونخوا میں سادہ اکثریت بھی نہیں ملی، فضل الرحمان کی بات مان لیتے تو صوبے میں پی ٹی آئی کی حکومت نہیں بنتی ہم سے غلطی ہوگئی لیکن آئندہ نہیں کریں گے، عمران خان نے بلایا تو اب ہم آگئے ہیں اور واپس نہیں جائیں گے۔

پاناما کیس کے فیصلے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ انتخابی دھاندلی کے معاملے پر بھی عمران خان کو عدالت میں منہ کی کھانی پڑی تھی، پاناما کا فیصلہ بھی ہمارے حق میں اور قانون کے مطابق آئے گا۔وفاقی وزیرریلولے نے کہا کہ عمران خان کو کس نے کہا تھا کہ شیر کی کچھار میں ہاتھ ڈالو؟ سیاست سنجیدہ لوگوں کا کام ہے، آپ جو کھیل کھیل رہے تھے، کھیلتے رہتے۔

انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ آپ تو شروع سے ہیرو تھے، سیاست نیچے سے اوپر آنے والوں کا کام ہے۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آپ کے پیٹ میں درد کیوں اٹھتا ہے جب موٹروے بنتی ہے، بجلی کے کارخانے لگتے ہیں؟ عمران خان صاحب آپ کو ملک کی ترقی سے خوشی کیوں نہیں ہوتی، آپ جمہوریت کے لیے بوجھ بن گئے ہیں۔وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستانی سیاست کا زمانہ جاہلیت گزر چکا ہے، اب تبدیلی ڈنڈے، یا دھرنے سے نہیں بلکہ ووٹ سے آئے گی،پاناما کا جلد ہی پاجامہ بن جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب ہمیں 2013ءمیں ملک کی حکومت ملی تو ایک دن میں دس دس بم پھٹا کرتے تھے، پاکستان دہشت گردی کی آگ میں جل رہا تھا، کراچی مقتل بنا ہواتھا،لوڈشیڈنگ اپنی انتہا پر پہنچی ہوئی تھی اور بجلی بنانے کا کوئی کارخانہ نہیں لگایا جارہاتھا،دنیا کہہ رہی تھی کہ 2018ءمیں پاکستان دیوالیہ ہوجائے گا، پھر نوازشریف آیا اور حالت بدلنے لگے، چین نے نواز شریف سے کہا کہ پچھلوں پر اعتبار نہیں تھا، آپ پر اعتبار ہے۔

سعد رفیق نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ سی پیک کسی ایک شہر کے لیے نہیں پورے ملک کی خوشحالی کا منصوبہ ہے، ملک بدلنا شروع ہوا تو بعضوں کے پیٹ میں درد ہونے لگا،جب موٹروے بنتا ہے، ریلوے ٹھیک ہوتا ہے، بجلی آتی ہے تو اس کے پیٹ میں درد کیوں اٹھتا ہے، عمران خان خود تو کچھ نہیں کرسکے، پشاور کے چوہے تو مار نہیں سکے، یہ پولیو کو کنٹرول نہیں کرسکے، ان کے سو کروڑ درخت کہاں گئے؟ خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان اور مشیر اطلاعات مشتاق غنی نے (ن) لیگ کے صوابی میں جلسے کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوابی میں آج چوروں اور لٹیروں نے شور مچایا۔

مشتاق غنی کا کہنا تھا کہ شریف خاندان نے اپنے بچوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے پاکستان کے بچے بچے کو قرض دار بنا دیا ہے، ملک کے وزیر خزانہ منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں، جبکہ وزیر اعظم ملکی خزانہ لوٹ کر محض فیتے کاٹ رہے ہیں۔انہوں نے مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو ملکی بقاءاور سالمیت کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ (ن) لیگ کے وزراءاپنی وزارتوں کو بچانے کے لیے خیبر پختونخوا میں شریف خاندان کے درباری بنے ہوئے ہیں۔مشتاق غنی نے خواجہ سعد رفیق کو ریلوے کے محکمے پر توجہ دینے کا بھی مشورہ دیا۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات