ایم کیو ایم کے کچھ اہم لوگ جلد پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کریں گے ،سینیٹر سعید غنی

پولیس اہلکاروں کے قاتلوں کو کلین چٹ دینے کا ذمہ دار پیپلزپارٹی کو نہ ٹھہرایا جائے ،پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 10 فروری 2017 18:47

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 فروری2017ء) پاکستان پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کے جنرل سیکرٹری سینیٹر سعید غنی نے کہا ہے کہ یہ تاثر بالکل غلط ہے کہ تمام اردو بولنے والے ایم کیو ایم میں شامل ہیں ۔ ایم کیو ایم کے کچھ اہم لوگ جلد پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کریں گے ۔پولیس اہلکاروں کے قاتلوں کو کلین چٹ دینے کا ذمہ دار پیپلزپارٹی کو نہ ٹھہرایا جائے ۔

مردم شماری کے دوران گھر کے سربراہ کا شناختی کارڈ لازمی ہونے کی شرط پر پیپلزپارٹی کو تحفظات ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے جمعہ کو مسلم لیگ (ن)،عوامی نیشنل پارٹی اور آل پاکستان مسلم لیگ کے مقامی رہنماؤں کی پیپلزپارٹی میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر رکن قومی اسمبلی شاہجہاں بلوچ اورراشد ربانی بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والوں میں دوست محمد ،عمران وکٹر ،شاہد کروٹی ،عامر حنیف اکبر خان یوسفزئی ،نازبلوچ اور دیگر شامل ہیں۔سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ پیپلزپارٹی میں شامل ہونے والوں کو خوش آمدید کہتے ہیں ۔پیپلزپارٹی میں لوگ جوق در جوق شامل ہوہے ہیں ۔ملک میں جمہوریت کی مضبوطی کے لیے ہماری جماعت کا کردار سب کے سامنے ہے ۔

جمہوریت کی بقاء کے لیے ہمارے رہنماؤں نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے ۔انہوںنے کہا کہ یہ تاثر بالکل غلط ہے کہ تمام اردو بولنے والے ایم کیو ایم میں شامل ہیں ۔ایم کیو ایم کے کچھ اہم لوگ پیپلزپارٹی سے رابطے میں ہیں جو جلد پارٹی میں شمولیت کا اعلان کریں گے ۔انہوںنے کہا کہ مردم شماری کے دوران گھر کے سربراہ کا شناختی کارڈ لازمی ہونے کی شرط پر پیپلزپارٹی کو تحفظات ہیں،مردم شماری کے دوران تمام لوگوں کو گنتی میں شامل کرنا چاہتے ہیں تاکہ تارکین وطن کے حقیقی عدادو شمار کا پتہ لگایا جاسکے ۔

ہمارا مطالبہ ہے کہ اس شرط کو ختم کیا جائے ۔آئی جی سندھ کے بیان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ کراچی 1996سی2008 تک پیپلزپارٹی کی حکومت نہیں تھی اس دور میں پولیس اہلکاروں کو چن چن کر قتل کیا گیا۔پولیس اہلکاروں کے قاتلوں کو کو کلین چٹ دینے کا ذمہ دار پیپلز پارٹی کو نہ ٹھہرایا جائے ۔پیپلزپارٹی کو 2008 میں ڈی مورالز پولیس ملی جسے ہم نے ابھی ٹھیک کیاہے ۔