اسلام کا نام استعمال کرنے والے دہشت گرد اسلام کا نام بدنام کر رہے ہیں، وزیر داخلہ

ہماری افواج انٹیلی جنس و سکیورٹی اداروں اور پولیس نے ایک ناممکن کام کو ممکن کر دکھایا، دشمن کچھ اور امیدیں لگائے بیٹھے تھے ہمارے جوانوں نے ان کے عزائم خاک میں ملا دیئے، دشمن دیکھتے رہ جائیں گے اور پاکستان زندہ و تابندہ رہے گا ،ْ ترقی کریگا جب دلوں میں دشمنوں کو نیست و نابود کرنے کا جذبہ موجود ہو تو آپ کو کوئی نہیں ہرا سکتا ،ْ امن کو تہہ و بالا کرنے والے بچوں، عورتوں، بزرگوں اور معصوم لوگوں کے قتل عام میں بھی عار محسوس نہیں کرتے ،ْانہیں اسلامی کہنا گناہ عظیم ہے ،ْچوہدری نثار علی خان کا خطاب

جمعہ 10 فروری 2017 16:08

اسلام کا نام استعمال کرنے والے دہشت گرد اسلام کا نام بدنام کر رہے ہیں، ..
کھاریاں/اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 فروری2017ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہاہے کہ اسلام کا نام استعمال کرنے والے دہشت گرد اسلام کا نام بدنام کر رہے ہیں، ہماری افواج انٹیلی جنس و سکیورٹی اداروں اور پولیس نے ایک ناممکن کام کو ممکن کر دکھایا، دشمن کچھ اور امیدیں لگائے بیٹھے تھے، ہمارے جوانوں نے ان کے عزائم خاک میں ملا دیئے، دشمن دیکھتے رہ جائیں گے اور پاکستان زندہ و تابندہ رہے گا ،ْ ترقی کریگا ،ْ جب دلوں میں دشمنوں کو نیست و نابود کرنے کا جذبہ موجود ہو تو آپ کو کوئی نہیں ہرا سکتا ،ْ امن کو تہہ و بالا کرنے والے بچوں، عورتوں، بزرگوں اور معصوم لوگوں کے قتل عام میں بھی عار محسوس نہیں کرتے ،ْانہیں اسلامی کہنا گناہ عظیم ہے۔

وہ جمعہ کو نیشنل کائونٹر ٹیررازم ٹریننگ سینٹر میں نیشنل انٹگریٹڈ کائونٹر ٹیررازم کورس 9 کی گریجوایشن تقریب سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر انسپکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ اویلیوایشن لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمان، کمانڈر ون کور لیفٹیننٹ جنرل عمر فاروق درانی، کمانڈنٹ نیشنل کائونٹر ٹیررازم ٹریننگ سینٹر بریگیڈیئر ریاض سمیت اعلیٰ فوجی حکام بھی موجود تھے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ سنٹر کا دورہ کرنے کی دعوت دینے پر وہ کمانڈر ون کور کا شکریہ ادا کرتے ہیں یہ سنٹر انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور 2 سال پہلے خاص مقصد کے تحت اسے قائم کیا گیا۔ آپریشن ضرب عضب کے فیصلہ کے بعد طے کیا گیا کہ پاک فوج کے ساتھ ساتھ پولیس اور دیگر سکیورٹی اداروں کے اہلکاروں کو بھی انسداد دہشت گردی کی خصوصی تربیت دی جائے اور کورسز کرائے جائیں۔

سنٹر میں بہترین تربیت دی جا رہی ہے ،ْچار ہفتوں کی خصوصی تربیت مکمل کرنے والے جوانوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور مجھے یقین ہے کہ ہمارے یہ جوان بہترین تربیت حاصل کرنے کے بعد عزم و حوصلے سے پاکستان کی حفاظت کی جنگ لڑنے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے تربیت مکمل کرنے والے جوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جس طاقت سے وہ لیس ہیں دشمن اس سے محروم ہیں۔

جنگیں صرف ہتھیاروں، گولہ بارود اور توپوں سے نہیں لڑی جاتیں بلکہ جنگ لڑنے کے لئے ایمان اور جذبے کی بھی ضرورت ہوتی ہے اور یہ وہ ہتھیار ہیں جس سے ہمارے جوان لیس اور دشمن محروم ہیںانہوں نے کہا کہ 1965ء کی جنگ میں جنگی ترانوں نے جوانوں اور پوری قوم میں جو جذبہ بیدار کیا اس کی یاد آج بھی دلوں میں تازہ ہے جس قوم میں جذبہ ء شہادت موجود ہو اسے دنیا کی کوئی طاقت شکست سے دوچار نہیں کر سکتی۔

جب دلوں میں دشمنوں کو نیست و نابود کرنے کا جذبہ موجود ہو تو آپ کو کوئی نہیں ہرا سکتا۔ انہوں نے جوانوں سے کہا کہ وہ پاکستان کے مجاہد اور محافظ ہیں اور پاکستانی ایسی قوم ہے جو کلمہ طیبہ کے نام پر معرض وجود میں آئی۔ دنیا میں پاکستان واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر قائم ہوا ہے۔ انہوں نے جوانوں سے کہا کہ اب اس ملک کی حفاظت الله تعالیٰ کے بعد آپ کے ہاتھ میں ہے۔

پاکستان اپنے قیام سے لے کر اب تک ہر طرف سے خطرات میں گھرا رہا تاہم قوم کے سپوتوں پر فخر ہے جنہوں نے ملکی سرحدوں کا دفاع کیا اور ملکی وحدت و خودمختاری پر آنچ نہیں آنے دی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں سے خطرات صرف سرحدوں سے نہیں بلکہ اندرون ملک سے بھی ہیں۔ ہماری افواج اور ادارے پہلے اندرونی خطرات سے نمٹنے کے لئے تربیت یافتہ نہیں تھے، وہ دشمن کا دو بدو مقابلہ کرنے کے لئے تیار کئے گئے تھے تاہم دشمن اب ہمارے اپنے لوگوں میں چھپ کر وار کرتے ہیں۔

ان کا کوئی اصول ہے نہ ان کی کوئی اقدار ہیں ،ْیہ اسلام کا نام استعمال کرتے ہیں لیکن درحقیقت انہوں نے اسلام کا پیغام مسخ کر دیا ہے۔ یہ اسلام کا نام بدنام کرتے ہیں۔ ہمارے جوانوں کے ہاتھ میں اسلام کا علم ہے، اسلام اور قرآنی تعلیمات فساد برپا کرنے والوں کے بارے میں ہمیں احکامات دیتی اور ہماری رہنمائی کرتی ہیں۔ امن کو تہہ و بالا کرنے والے بچوں، عورتوں، بزرگوں اور معصوم لوگوں کے قتل عام میں بھی عار محسوس نہیں کرتے۔

انہیں اسلامی کہنا گناہ عظیم ہے ،ْان کی اقدار اسلامی تو کیا انسانی بھی نہیں ہیں۔ وزیر داخلہ نے جوانوں سے کہا کہ وہ ایک عظیم لڑائی لڑ رہے ہیں، افواج پاکستان، انٹیلی جنس و سکیورٹی اداروں اور پولیس کی قربانیوں نے ایک ناممکن کام کو ممکن کر دکھایا، دشمن کچھ اور آس لگائے بیٹھے تھے لیکن ہمارے جوانوں نے ان کے عزائم خاک میں ملا دیئے، خود کو مسلمان کہلانے والے کفار کے ہاتھوں میں کھیلتے ہیں۔

انہوں نے جوانوں سے کہا کہ قوم ان کی خدمات اور کردار پر فخر کرتی ہے اور ان کی احسان مند ہے، آنے والی نسلیں بھی قربانیاں دینے والے شہیدوں، ان کے خاندانوں اور غازیوں کو یاد رکھیں گی۔ قیامت تک ہم ان کی قربانیوں کو فراموش نہیں کر سکتے، ہمیں اپنے عزم کو مزید مضبوط بنانا ہے۔ ملک میں امن قائم کرنے کا عزم اور خواہش ایک عظیم کام ہے، دشمن افرا تفری پھیلانا چاہتا ہے اور ہم امن قائم کرنے کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔

اس راہ میں جانوں کے نذرانے پیش کرنا ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ دشمن دیکھتے رہ جائیں گے اور پاکستان زندہ و تابندہ رہے گا اور ترقی کرے گا۔ انہوں نے جوانوں پر زور دیا کہ جو بہترین تربیت انہوں نے حاصل کی ہے، واپس اپنے اداروں اور ذمہ داریوں پر جا کر اس کا استعمال بھی کریں اور دشمنوں پر کاری ضرب لگا کر اس کا عملی مظاہرہ کریں۔ قبل ازیں وزیر داخلہ کی یہاں آمد پر کمانڈر ون کور لیفٹیننٹ جنرل عمر فاروق درانی، آئی جی ٹریننگ اینڈ اویلیوایشن لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمان اور کمانڈنٹ نیشنل کائونٹر ٹیررازم سنٹر بریگیڈیئر ریاض سمیت اعلیٰ عسکری حکام نے ان کا استقبال کیا۔

وزیر داخلہ نے جوانوں کی تربیت کا عملی مظاہرہ اور مشقوں کا معائنہ کیا اور پیشہ وارانہ تربیت کے اعلیٰ معیار کو سراہا۔ انہوں نے بہترین فائرنگ پر کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے علی حسن، جسمانی طور پر فٹ خیبرپختونخوا پولیس کے اے ایس آئی نصرت شاہ، کورس میں تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے اے ایس ایف کے سب انسپکٹر مظفر مصطفیٰ، دوسری پوزیشن حاصل کرنے والے ایس پی ڈی کے سپاہی سہیل بشیر اور پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے عمر مزمل کو سرٹیفکیٹس اور انعامات بھی دیئے۔

آئی جی ٹریننگ اینڈ اویلیوایشن لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمان، کمانڈر ون کور لیفٹیننٹ جنرل عمر فاروق درانی نے وزیر داخلہ کو خصوصی سوینئر پیش کئے۔ سنٹر کے کمانڈنٹ بریگیڈیئر ریاض اور کمانڈر ون کور لیفٹیننٹ جنرل عمر فاروق درانی نے وزیر داخلہ کو سینٹر میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سینٹر میں غیر ملکی فوجیوں کو بھی تربیت دی جاتی ہے اور اس سینٹر میں دہشت گردی کے انسداد کے لئے ضروری مہارتوں کی تربیت کی جدید سہولیات موجود ہیں۔

اب تک دو لاکھ 15 ہزار 412 اہلکاروں کو انسداد دہشت گردی کی تربیت دی جا چکی ہے۔ بلوچستان پولیس سمیت دیگر اداروں کے 6955 اہلکاروں کو بھی انسداد دہشت گردی کی تربیت فراہم کی گئی۔ چین، ترکی، سعودی عرب، بحرین اور مالدیپ سمیت مختلف ممالک کے سکیورٹی اہلکار بھی انسداد دہشت گردی کی تربیت حاصل کر چکے ہیں اور ان کو مختصر دورانیہ کے تربیتی کورسز کرائے گئے ہیں۔ 2015ء سے اب تک مختلف سروسز اور اداروں کے 3 ہزار 759 اہلکاروں کو مختلف کورسز کی تربیت دی گئی۔ سینٹر میں انسداد دہشت گردی کی تربیت کے لئے خاص انتطامات کئے گئے ہیں۔ ان میں 1700 میٹر کی سنائپر رائفل شوٹنگ کی تربیت بھی شامل ہے۔