وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے فوری تعمیر ونو کی ضرورت والے پلوں کی تفصیلات طلب کرلی

ملک بھر میں 13ہزار 959ریلوے پلوں میں سے 3ہزار بند ہوچکے ہیں جبکہ 850نان آپریشنل ہیں۔ وزیر ریلویز کو بتایا گیا کہ بیس برسوں کے درمیان 115پل نئے بنائے گئے تاہم اس وقت ریلوے ان ہزاروں پلوں کی بھی بہترین دیکھ بھال کر رہا ہے جو ایک سو سال سے بھی پرانے ہیں،حکام کی بریفنگ

جمعرات 9 فروری 2017 23:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 فروری2017ء) وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے حکام سے ملک بھر میں ان تمام پلوں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں جن کی فوری تعمیر نوکی ضرورت ہے ، جن کی عمرسوبرس سے زیادہ ہوچکی، جوبڑے دریاؤں یا نہروں پر ہیں اور جو خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں تاکہ ان پلوں کی دوبارہ تعمیر کو آئندہ دس سالہ منصوبہ بندی میں شامل کیا جاسکے۔

خواجہ سعد رفیق ریلوے ہیڈکوارٹرزمیں ریلوے پلوں کی جانچ پڑتال، مرمت اور تعمیرنو کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ انہوں نے ریلوے حکام کو نئے پلوں کی تعمیر کے لئے ایسا فارمولا بنانے کی ہدایت کی ہے جس میں بڑے اورگنجان آبادشہروں میں نئے ریلوے پل بناتے ہوئے انہیں ٹریفک کے بہاو کے لیے بھی استعمال کیا جاسکے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں چیف ایگزیکٹو آفیسر ریلویز محمد جاوید انور ، مشیر ریلویز انجم پرویز ، چیف انجینئر اٴْپن لائن بشارت وحید اور دیگر حکام نے شرکت کی۔

وزیر ریلویز کو بتایا گیا کہ ملک بھر میں 13ہزار 959ریلوے پلوں میں سے 3ہزار بند ہوچکے ہیں جبکہ 850نان آپریشنل ہیں۔ وزیر ریلویز کو بتایا گیا کہ بیس برسوں کے درمیان 115پل نئے بنائے گئے تاہم اس وقت ریلوے ان ہزاروں پلوں کی بھی بہترین دیکھ بھال کر رہا ہے جو ایک سو سال سے بھی پرانے ہیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ دریاؤں پر موجود ریلوے کے پل دیکھ بھال کی وجہ سے محفوظ ہیں۔

وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ہدایت کی کہ ریلوے ٹریک اور پلوں کی انسپکشن کے ذمہ دار افسران سے اضافی ذمہ داریاں واپس لی جائیں اور مکینکل انسپکشن کا سسٹم اور ڈیوائسسز تیار کی جائیں تاکہ پلوں کی انسپکشن میں جدت لائی جاسکے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ ریلوے ٹریک اور پلوں کی انسپکشن کے معیارکو بہتر بنانے کے لیے ایک برطانوی وفد کی معاونت سے ڈیجی ٹائزیشن کے پراجیکٹ کا پی سی ون تیار کیا جارہا ہے جس کے بعد پیپر ورک اور رجسٹروں کاروایتی استعمال ختم ہوجائے گا۔(ار)

متعلقہ عنوان :