سکھر اور لاڑکانہ ڈویژنز میں گرین پاکستان پروگرام مہم کو کامیاب بنانے کیلئے جامع پلاننگ کا فیصلہ، درختوں کی کٹائی کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آردرج کرائی جائیں، کمشنر سکھر محمد عباس بلوچ

جمعرات 9 فروری 2017 23:00

سکھر۔ 9فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 فروری2017ء) ملک بھر کی طرح سکھر اور لاڑکانہ ڈویژنز میں بھی شروع ہونے والے گرین پاکستان پروگرام کے تحت قومی شجرکاری مہم کو کامیاب بنانے کے لیے جامع اورمضبوط منصوبہ بندی کرنے کیلئے ڈی سی آفس سکھر میں کمشنر سکھر /لاڑکانہ ڈویژنز محمد عباس بلوچ کی زیر صدارت ایک اجلاس منعقد ہوا، جس میں سکھر اور لاڑکانہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز ، محکمہ جنگلات او ردیگر اداروںاور محکموں کے افسران اور نمائندوں نے شرکت کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کمشنر سکھر /لاڑکانہ ڈویژنز محمد عباس بلوچ نے کہا ہے کہ درخت انسانی صحت اور ماحول کی بہتری میںاہم کردار ادا کرتے ہیں اور شہر اور راستوں کو خوبصورت بھی بناتے ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ہر ضلع میں شجر کاری پروگرام منعقد کریں اور بہترین درخت لگانے والوں کی حوصلہ افزائی کے لئے ایوارڈ دئیے جائیں جبکہ شاہراہوں اورکینالوں کے اطراف درخت لگانے کو اہمیت دی جائے گی ۔

(جاری ہے)

کمشنر سکھر نے کہاکہ سکھر شہر کو پارک سٹی میں تبدیل کیا جائے گا ، انٹری پوائنٹس پر شجر کاری کی جائے جبکہ سکھر تا جیکب آباد 7کلو میٹر روڈ اور روہڑی بائی پاس سے 30کلو میٹر تک شجر کاری کی جائے گی ۔ انہوں نے محکمہ جنگلات کے افسران کو ہدایت کی کہ ہر ڈی ایف او کو پابند بنائیں کہ وہ اسکولز ، کالجز اور یونیورسٹیوں میں جا کر شجر کاری کے حوالے سے آگاہی واک اور پروگرام منعقد کرائے جائیں اور اس ضمن میں این جی اوز کو بھی فعال کیا جائے ۔

کمشنر سکھر /لاڑکانہ ڈویژنز محمد عباس بلوچ نے کہا کہ محکمہ آبپاشی اور جنگلات کے ملازمین کو درختوں کی حفاظت اور دیکھ بھال کے لئے پابند بنایا جائے ، اس کے ساتھ ہر شہری کوپودوں کی حفاظت کیلئے ان کی دیکھ بھال کرنی چاہیے ۔ کیونکہ درخت کا قتل انسان کے قتل کے برابر ہے اور درخت کاٹنے والوں کے خلاف کارروائی کرتے ایف آئی آر ز داخل کرائی جائیں۔ اس سے قبل ازیں کنزرویٹر فاریسٹ حیدر رضا خان نے بتایا کہ سکھر ڈویژن میں شجرکاری مہم کے دوران 12لاکھ 84ہزاز361پودے لگائے جائینگے ۔ جبکہ مہم کو کامیاب بنانے کے لیے پینا فلیکس، پوسٹرز ، بینرز اور دیگر تحریری مواد کے ذریعے عوام میں آگہی اجاگر کی جائیگی۔

متعلقہ عنوان :