سپریم کورٹ، ڈیڑھ سالہ بچہ ماں کے حوالے کرنے کا حکم

جمعہ 10 فروری 2017 00:01

لاہور۔9 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 فروری2017ء) سپریم کورٹ نے ڈیڑھ سالہ بچہ حوالگی کیس میں بچہ کو ماں کے حوالے کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ اتنی چھوٹی عمر میں بچے کو ماں سے جدا نہیں کیا جا سکتا، سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں مسٹر جسٹس منظور ملک کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار سفیان نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ اس کی بیوی سے ناراضگی ہو چکی ہے لہذا ڈیڑھ سالہ بچہ میرے حوالے کیاجائے باپ نے عدالت کو بتایا کہ اس کی بیوی بچے کی پرورش میں کوتاہی برت رہی ہے لہذا عدالت اس کی درخواست منظور کرے۔

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اتنی چھوٹی عمر میں بچے کو ماہ سے جدا نہیں کیا جا سکتا، بچہ انسان کا ہو یا جانور کا اسکے پاس ماں کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا،عدالت نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ اگر ڈیڑھ سال کے ہوتے اور آپ کو ماں سے جدا کر دیا جاتا تو آپ پر کیا گزرتی،عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی ایک فیصلہ دکھا دیں جس میں 8 1ماہ کا بچہ باپ کے حوالے کیا گیا ہو۔

(جاری ہے)

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے مزید کہا کہ یہ کیس ایسے بچہ کا ہے جو ابھی اپنی رائے دینے کے قابل نہیں ہے۔عدالت نے بچے کی حوالگی کیلئے باپ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ڈیرھ سالہ بچہ ماں کے حوالے کر دیا

متعلقہ عنوان :