طلباء یونین پر لگنے والی پابندی تا حال برقرار رہنا منتخب جمہوری حکومت کیلئے لمحہ فکریہ اور جمہوریت پر یقین رکھنے والوں کیلئے باعث تشویش ہے جب تک طلباء یونین بحال نہیں ہوتی اس وقت تک حقیقی جمہوریت کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا،انجمن طلباء اسلام کے صوبائی ناظم جہانگیر سلطانی کا احتجاجی مظاہرہ سے خطاب

جمعرات 9 فروری 2017 23:57

سبی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 فروری2017ء) طلباء یونین آمریت کے دور میں طلباء یونین پر لگنے والی پابندی تا حال برقرار رہنا منتخب جمہوری حکومت کیلئے لمحہ فکریہ اور جمہوریت پر یقین رکھنے والوں کیلئے باعث تشویش ہے جب تک طلباء یونین بحال نہیں ہوتی اس وقت تک حقیقی جمہوریت کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا ان خیالات کا اظہار انجمن طلباء اسلام کے صوبائی ناظم جہانگیر سلطانی، جنرل سیکریٹری سعید احمد نے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا مقررین نے کہا کہ 80کی دہائی میں اقتدار میں پہنچنے والی سیاسی و مذہبی جماعتوں نے طلباء کو اپنا اعلیٰ کار بنا رکھا تھا ان کے ذریعے معاشرے میں کلاشنکوف کلچر اور تشدد کے واقعات عام کرائے گئے انہی واقعات کو وجہ اور بنیاد بنا کر نو فروری 1984کو پنجاب میں طلباء تنظیموں اور طلباء یونین پر پابندی عائد کردی گئی جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں اور حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ طلباء یونین اور تنظیموں پر لگائی جانے والی پابندیوں کو فوری طور پر ختم کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :