خواتین ہمارے معاشرے کا اہم طبقہ ہیں ان کے حقوق اور فلاح و بہبود کیلئے تمام تر اقدامات کیئے جا رہے ہیں

اسلامی قوانین کے مطابق پاکستانی آئین میں بھی ان کے حقوق متعین ہیں ،کمشنر قلات ڈویثرن محمد ہاشم غلزئی کا اجلاس سے خطاب

جمعرات 9 فروری 2017 23:56

خضدار (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 فروری2017ء) کمشنر قلات ڈویثرن محمد ہاشم غلزئی نے کہا ہے کہ خواتین ہمارے معاشرے کا اہم طبقہ ہیں ان کے حقوق اور فلاح و بہبود کے لیئے تمام تر اقدامات کیئے جا رہے ہیں جب کہ کہ اسلامی قوانین کے عین مطابق پاکستانی آئین میں بھی ان کے حقوق متعین ہیں مقام ہے خواتین کو میراث میں دونوںجانب سے حق دیا گیاہے ضرورت اس بات کی ہے کہ خواتین کے ساتھ ہونے والی معاشرتی نا انصافیوں کا ازالہ کیا جائے ان خیالات کا اظہار کمشنر انہوں نے شہید بے نظیر وومن سینٹر خضدار کے ڈویثرنل کمیٹی کے چیئر مین کی حیثیت سے ڈویثرنل کمیٹی کے اجلاس خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر شہید بے نظیر وومن سینٹر خضدار کے منیجر جہاں آراء تبسم نے کہا کہ شہید بے نظیر وومن سینٹر کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان خواتین کو قانونیمعاونت فراہم کرے جن کے ساتھ طلاق خلع جائداد نان و نفقہ کے بارے میں مشکلات کا شکار ہو ں اس سلسلے میں ہمارے ادارے نے متعدد خواتین کو قانونی مدد اور مشاورت فراہم کیا اس سلسلے میں ڈائریکٹر شہید بے نظیر وومن سینٹر کوئٹہ کے ڈائریکٹر نے قلات ڈویثرن کی سطح پر پر ایک کمیٹی بنائی ہے انہوں نے کہا کہ میں مشکور ہوں کمشنر قلات ڈویثرن کا جنہوں نے ہمیشہ ہماری معاونت کی ا ور اس سلسلے میں آج نہوں نے اجلاس طلب کیاتا کہ ہم اس بارے میں مشاورت کریں اجلاس میںڈپٹی کمشنر خضدار سہیل الرحمن بلوچ ، ضلعی منتظم صحت ڈاکٹر محمد انور ریکی ، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر عبد الرئوف بریچ، سینٹرل جیل خضدار کے سپرنٹنڈنٹ فرید اللہ مشوانی ، ٹیچنگ ہسپتال خضدار کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر محمد اسماعیل باجوئی خواتین کے حقوق کے بارے مذہبی مشاورت کار مولانا محمد صدیق مینگل و دیگر نے شرکت کی اس موقع کمشنر قلات ڈویثرن نے تمام آفیسران کو ہدیات جاری کرتے ہوئے کہا کہ کہ وہ اس سلسلے میں خواتین کے حقوق سے متعلق ہر ممکن تعاون کریں تاکہ خواتین سے ہونے والی نا انصافیوں کا ازالہ کیا جاسکے اور ان کو معاشرہ میں ان کا جائز مقام دلایا جاسکے اجلاس میں شہید بے نظیر وومن سینٹر خضدار کے کے قانونی مشیر ایڈوکیٹ محمد نعیم مینگل نے گذشتہ سالوں میں ان تمام قانونی مسائل کا ذکر کیا جن میں خواتین کو قانونی معاونت فراہم کی گئی ہے اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ علماء کرام سے اپیل کی جائیگی کہ وہ جمعہ کے خطبات میں خواتین کے حقوق کے بارے میں قر آن و سنت کے اصولوںکے مطابق لوگوں کو آگاہی دیں تاکہ ہمارا معاشرہ ایک بالغ النظر اور مثالی معاشرہ بن سکے ۔