اندرون و بیرون ملک مقیم پی پی رہنما عدالتوں سے جلد سروخرو ہوں ،قیادت کی ہدایت

عدالتوں سے کلیئر نہ ہونے و الے رہنمائوں کو کوئی عہدہ اور ذمہ داریاں دی جائے گی بلکہ پارٹی سے بھی ہاتھ دھونے پڑیں گے ،بلاول بھٹو اور زرداری کی پارٹی کے سینئر رہنمائوں سے مشاورت میں فیصلہ

جمعرات 9 فروری 2017 16:44

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 فروری2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی نے 2018ء کے عام انتخابات سے قبل پارٹی صفائی کا فیصلہ کرتے ہوئے مقدمات میں نامزد اندرون اور بیرون ملک مقیم رہنماؤں کو پاکستانی عدالتوں سے کلیئر ہونے کی ہدایت کردی البتہ ان پر واضح کیا گیا ہے کہ مقدمات میں ملوث رہنما عدالتوں سے کلیئر نہ ہوئے تو انہیں آئندہ پارٹی ذمہ داریاں اور کوئی عہدہ دیا جائیگا بلکہ پارٹی سے بھی فارغ کر دیا جائیگا۔

ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری اور پارٹی صدر آصف علی زرداری کی جانب سے پارٹی کے سینئر رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتوں میں اس حوالے سے اتفاق کے بعد کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت نے آئندہ عام انتخابات سے قبل پارٹی پوزیشن مستحکم بنانے اور عوام کا اعتماد بڑھانے کے لئے پارٹی کو صاف و شفاف بنانے کا فیصلہ کیا ہے، عام انتخابات کے لئے سخت مقابلے کے پیش نظر پی پی پی پہلے ہی سے پارٹی کے اندر موجود گند کو صاف کرنا چاہتی ہے تاکہ بعد میں ہاتھ نہ ملنا پڑے اور کوئی یہ اعتراض نہ اٹھا سکے کہ پارٹی رہنماؤں پر عدالتوں میں مقدمات درج ہیں۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ پی پی پی نے اس ضمن میں اندرون و بیرون ملک مقیم اپنے ان رہنماؤں کو عدالتوں کا سامنا کرنے کی ہدایت کی ہے جن پر مختلف نوعیت کے الزامات اور مقدمات درج ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان رہنماؤں پر واضح کر دیا گیا ہے کہ آئندہ الیکشن مہم میں عوام کے سامنے بالکل صاف و شفاف حیثیت سے جانا چاہتی ہے اور اس لئے پارٹی کے اندر موجود گند کو صاف کرنے سمیت ان رہنماؤں پر واضح کرتی ہے جن پر پاکستانی عدالتوں میں مقدمات درج ہیں کہ وہ عدالتوں میں جا کر مقدمات کا سامنا کریں اور انصاف حاصل کر کے اپنی پوزیشن واضح کریں کیوں کہ پارٹی قیادت مزید ایسے رہنماؤں کو برداشت نہیں کر سکتی اور نہ کرے گی جن پر مقدمات کے باعث پارٹی ساکھ کو نقصان پہنچے ۔

بتایا گیاہے کہ پارٹی قیادت کی جانب سے واضح کر دیا گیا ہے کہ جو رہنما عام انتخابات سے قبل عدالتوں سے خود کو کلیئر کرنے میں ناکام ہوئے ان کو الیکشن ٹکٹ نہ دینے سمیت پارٹی سے بھی باہر نکال دیا جائے گا