ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں دہشت گردی کی دفعات حذف کرنے سے متعلق فیصلہ محفوظ

عدالت نامزد ملزمان ایم کیو ایم لندن کے رہنماء محمد انور اور افتخار حسین کے دائمی ورانٹ گرفتاری جاری کرے، ایف آئی اے

جمعرات 9 فروری 2017 16:39

ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں دہشت گردی کی دفعات حذف کرنے سے متعلق فیصلہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 فروری2017ء) انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے ایم کیو ایم کے رہنماء ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں دہشتگردی کی دفعات حذف کرنے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیاہے جو 23فروری کو سنائے جانے کا امکان ہے۔ وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی ای) نے ایم کیو ایم لندن کے رہنمائوں محمد انور اور افتخار حسین کے دائمی وارنٹ حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

جمعرات کو اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے عمران فاروق قتل کیس کی سماعت کی۔ ملزم معظم علی کے وکیل بیرسٹر سیف نے اپنے دلائل میں کہا کہ جب کوئی خوف ہی نہیں پھیلا پھر یہ دہشت گردی کا مقدمہ کیسے بنتا ہے، سیاستدان کا قتل دہشتگردی کی دلیل نہیں، اس لئے کیس سے دہشت گردی کی دفعات حذف کی جائیں۔

(جاری ہے)

بیرسٹر سیف نے کہا کہ مقتول کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی پیش نہیں کی گئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ نہیں ہے، میڈیکو لیگل رپورٹ نہیں ہے، صرف اعترافی بیانات ہیں۔

ایف آئی اے نے موقف اختیار کیا کہ مقدمہ میں نامزد ملزمان ایم کیو ایم لندن کے رہنماء محمد انور اور افتخار حسین کو گرفتار کرنے کے لئے عدالت ان کے دائمی ورانٹ گرفتاری جاری کرے ۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد دہشتگردی کی دفعات ختم کرنے سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سماعت 23فروری تک ملتوی کر دی ۔