حافظ سعید کی نظربندی فوری ختم کی جائے ،ختم نبوت کے قانون پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے ،توہین رسالت ؐ کرنے والے بلاگرز کے خلاف مقدمات درج کئے جائیں اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں

ملی یکجہتی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد صاحبزادہ ابوالخیر ڈاکٹر محمد زبیراور لیاقت بلو چ کی دیگر رہنمائوں کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ

بدھ 8 فروری 2017 22:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 فروری2017ء) میاں میر منزل میں ملی یکجہتی کونسل کی مرکزی مجلس عاملہ کے پیر سید ہارون گیلانی کی میزبانی اور صاحبزادہ ابو لخیر ڈاکٹر محمد زبیر کی صدارت میں منعقدہ اجلاس نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جماعة الدعوة کے امیر حافظ محمد سعید کی نظربندی فوری ختم کی جائے ۔ختم نبوت کے قانون پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے ۔

توہین رسالت ﷺ کرنے والے بلاگرز کے خلاف مقدمات درج کئے جائیں اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ان مطالبات کے حق میں 12فروری کو ناصر باغ سے پنجاب اسمبلی تک بڑی ریلی نکالی جائے گی اور آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے جلد ازجلد ملی یکجہتی کونسل کے قائدین کا اجلاس بلایا جائے گا۔اجلاس میں نائب صدر پروفیسر عبد الرحمن مکی ،سید نیاز حسین نقوی ،حافظ عاکف سعید،مولانا اللہ وسایا ،حافظ عبدا لغفار روپڑی ،علامہ امین شہیدی ،ابتسام الٰہی ظہیر ،مولانا امجد خان ،سید ضیاء اللہ شاہ بخاری ،سید ثاقب اکبر ،نذیر احمد جنجوعہ سمیت ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی ذمہ داران شریک تھے ۔

(جاری ہے)

صاحبزادہ ابو الخیرڈاکٹر محمدزبیر نے کہا کہ حکمران امریکہ و بھارت کی ایماء پر پاکستان کے اسلامی تشخص کو ختم کرنے کیلئے علماء کرام ،مساجد و مدارس اور اسلامی شعائر کے خلاف ایک مہم چلا رہے ہیں اور ختم نبوت ﷺ کے قانون جو ،ہر صاحب ایمان کو اپنی جان سے زیادہ عزیز ہے ، عالمی استعمار اور قادیانیوں کی خواہش پراس میں ترمیم کرنے کی باتیں کررہے ہیں جس سے عوام کے اندر اضطراب بڑھ گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ قادیانیوں نے ریاست کے اندر ریاست قائم کررکھی ہے ،ربوہ میں ان کی بنائی ہوئی عدالتیں فیصلے کررہی ہیں ،چنیوٹ میں عید میلاد النبی ﷺ کے جلوس پر حملہ کیا گیا اور حکومت حملہ آوروں کو گرفتار کرنے اور ان کے خلاف مقدمہ چلانے کی بجائے جلوس نکالنے والوں کو گرفتار کررہی ہے ۔قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے ایک ڈیپارٹمنٹ کو ایک قادیانی سے منسوب کردیا گیا ہے حالانکہ ہمارے نامور سائنسدان اس کے زیادہ مستحق تھے ۔

انہوں نے کہا کہ حافظ سعید کی گرفتاری سے ثابت ہوگیا ہے کہ حکمران امریکہ اور بھارت کے دبائو پر کچھ بھی کرسکتے ہیں،حافظ سعید نے کشمیر کے مسئلہ کو اٹھانے اور ملک کے غریب اور مستحق لوگوں کی خدمت کرنے کے علاوہ کوئی جرم نہیں کیا ۔مسئلہ کشمیر حل کروانا اور عالمی برادری میں اس کے متعلق آواز بلند کرنا حکمرانوں کا کام تھا جسے وہ یہود و نصاریٰ کی ناراضگی کے خوف سے نہیں کررہے تھے جب یہ کام کشمیر ی عوام کے ایک ہمدرد نے کرنا شروع کیا تو حکمرانوں کو یہ پسند نہیں آیا اور انہوں نے حافظ سعید کو گرفتار کرکے نظر بند کردیا ۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں سے کچھ بعید نہیں کہ وہ یہود و نصاریٰ کو خوش کرنے کیلئے ملک کے دیگر جید علماء کو بھی جیلوں میں ڈال دیں کیونکہ حکومت ملک کو لبرل اور سیکولر بنانا اور اسلامی شناخت کو ختم کرناچاہتی ہے اس لئے اسے مسجدوں کے لائوڈ سپیکروں کی آواز تو تنگ کرتی ہے مگر بھارت کی لچر اور عریاں فلمیں اچھی لگتی ہیں ،اسی لئے انہوں نے ان بے حیائی کے کاموں کی اجازت دے رکھی ہے ۔

انہوں نے کہا مطالبہ کیاکہ اسلامی قوانین کی توہین کرنے والے بلاگرز کو فوری طور پر گرفتار کرکے ان کے خلاف آئین کے مطابق مقدمات درج کئے جائیںاور انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔حکمران بیرونی ایجنڈے پر توہین رسالت ﷺ اور توہین مذہب کرنے والے بلاگرز کو تحفظ دے رہے ہیں اور وزیر داخلہ ان کے خلاف ایک مقدمہ درج کرنے پر سیخ پا ہورہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ 95سی پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر بلاگرز بے گناہ ہیں تو عدالت میں اپنی بے گناہی ثابت کریں ۔قبل ازیں لیاقت بلوچ نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حافظ سعید کو نظر بند کرنا حکومت کا احمقانہ فیصلہ ہے ۔حکمرانوں نے حافظ سعید کو گرفتار کرکے کشمیریوں کو مایوس کیا اور ان کی آزادی کی تحریک کو نقصان اور مودی کی حکمت عملی کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی ۔

کشمیریوں کی آواز کو دبانے کیلئے حکومت نے پانچ فروری یوم یکجہتی کشمیر سے پہلے انہیں نظر بند کردیا،جس طرح انہیں پابند سلاسل کیا گیا ہے اس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ حکومت امریکہ اور بھارت کی خوشنودی کیلئے کچھ بھی کرسکتی ہے ۔ حکومت سوچے سمجھے منصوبے کے مطابق اسلامی تہذیب و اقدار کو پامال کرنے پر تلی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قوم پاکستان کی اسلامی شناخت اور اسلامی تہذیب و تمدن کی حفاظت کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی اور کشمیریوں کو ہم پیغام دیتے ہیں کہ پاکستانی قوم ان کے ساتھ ہے اور کسی موقع پر انہیں مایوس نہیں کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ حکمران پانامہ کے پھندے سے بچنے کیلئے ملک میں انتشار اور انارکی کو ہوا دے رہے ہیں دینی قیادت کے خلاف استعمار کے اشارے پر مقدمات قائم کئے جارہے ہیں۔