پاک چین اقتصادی راہداری بارے زیادہ سے زیادہ معلومات دی جائیں ، تمام چیمبرز کو انڈسٹریل زونز کی ترقی کے متعلق بتایا جائے ،چینی صنعت کاروں کے لئے جو پیکج بنایا جائے گا،اس بارے بتایا جائے ، پاکستانی صنعت کاروں کو بھی چینی صنعت کاروں کے پیکج کے مساوی پیکج دیا جائے

راولپنڈی چیمبر اینڈ کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر راجہ عامر اقبال کی سربراہی میں وفد کی وزیر تجارت سے ملاقات میں گفتگو

بدھ 8 فروری 2017 22:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 فروری2017ء) راولپنڈی چیمبر اینڈ کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر راجہ عامر اقبال کی سربراہی میں وفد نے وفاقی وزیر تجارت سے ملاقات کے دوران مطالبہ کیاکہ وہ سی پیک کو گیم چینجر سمجھتے ہیں اور ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پاک چین اقتصادی راہداری بارے زیادہ سے زیادہ معلومات دی جائیں اور پاکستان کے تمام چیمبرز کو انڈسٹریل زونز کی ترقی کے متعلق بتایا جائے ۔

چینی صنعت کاروں کے لئے جو پیکج بنایا جائے گااس کے بارے میں بتایا جائے اور پاکستانی صنعت کاروں کو بھی چینی صنعت کاروں کے پیکج کے مساوی پیکج دیا جائے۔ بدھ سے وفاقی وزیر تجارت ا نجینئر خرم دستگیر خان سے بدھ کو راولپنڈی ایوان صنعت و تجارت کے ایک وفد نے ان کے دفتر میں آج یہاں ملا قات کی ۔

(جاری ہے)

اس وفد کی قیادت چیمبر کے صدر راجہ عامر اقبال نے کی۔

اس ملا قات کا مقصد اس بھوربن اعلامیہ کا جائزہ لینا تھا جس پر پاکستان کے تمام چیمبر ز کے صدور کی 23اور24جنوری2017ء کو ہونے والی کانفرنس میں اتفاق رائے ہوا تھا اور اس کا مقصد سی پیک سے زیادہ سے زیادہ ستفادہ کرنے کے لئے پاکستان کی معیشت کو فعال بنانا تھا ۔راولپنڈی چیمبر اینڈ کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر نے کہا کہ ہم سی پیک کو گیم چینجر سمجھتے ہیں اور ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پاک چین اقتصادی راہداری بارے زیادہ سے زیادہ معلومات دی جائیں اور پاکستان کے تمام چیمبرز کو انڈسٹریل زونز کی ترقی کے متعلق بتایا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ چینی صنعت کاروں کے لئے جو پیکج بنایا جائے گااس کے بارے میں بتایا جائے اور پاکستانی صنعت کاروں کو بھی چینی صنعت کاروں کے پیکج کے مساوی پیکج دیا جائے ۔انہوں نے تجویز پیش کی کہ حکومت پاکستان کوچین اور پاکستان کے مابین طویل مدتی مشترکہ منصوبہ جات بارے پالیسی بنانی چاہئیے تا کہ دونوں ممالک کے مابین تعاون کو دیرپا بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مقامی سطح پر روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنے کے لئے سی پیک کے تحت چین لیبر والی صنعتیں پاکستان میں ہی قائم کرے۔ وفاقی وزیر نے وفد کے تمام مطالبات سنے اور کہا کہ سی پیک بہت بڑا پراجیکٹ ہے جس میں متعدد وزارتیں اور کئی شراکت دارہیں اور شراکت داروں کے ساتھ مطالبات اٹھانے کے لئے وزارت تجارت اپنا مثبت کردار ادا کرے گی۔

قبل ازیں امریکن بزنس کونسل آف پاکستان کے وفد نے وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان سے ملا قات کی جس کے دوران ٹیکسیشن کے آسان طریقہ کار اور سرمایہ کاری کے فروغ بارے تبادلہ خیال کیا گیا ۔ وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان سے سرمایہ کاری بورڈ آف پاکستان کے سیکرٹری اظہر علی چوہدری اور سیکرٹری وزارت تجارت نے بھی ملا قات کی جس کا مقصد پاکستان میں ایشیا ء بحرالکاہل تجارتی سہولیاتی فورم کے انعقاد کے امکانات کا جائزہ لینا تھا۔(و خ )

متعلقہ عنوان :