وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے تعلیم کے شعبے میں اصلاحات متعارف کراتے ہوئے سندھ کیریکیولم اتھارٹی کے قیام کی منظوری دے دی

000 بند اسکولوں کو فعال بنانے کیلئے 6000اساتذہ کی خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر بھرتی کرنے کی اجازت

بدھ 8 فروری 2017 23:49

وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے تعلیم کے شعبے میں اصلاحات متعارف کراتے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 فروری2017ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تعلیم کے شعبے میں اصلاحات متعارف کراتے ہوئے سندھ کیریکیولم اتھارٹی کے قیام کی منظوری دے دی ہے اور 2000 بند اسکولوں کو فعال بنانے کیلئے 6000اساتذہ کی خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر بھرتی کرنے کی بھی اجازت دی ہے۔انہوں نے یہ فیصلہ وزیر اعلیٰ ہائوس میں محکمہ تعلیم سے متعلق اجلاس کی صدات کرتے ہوئے کیا ۔

اجلا س میں صوبائی وزیرتعلیم جام مہتا ب ڈہر ، چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن ،وزیر اعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری نوید کامران بلوچ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ترقیات) محمد وسیم ، سیکریٹری تعلیم سید جمال شاہ، سیکریٹری خزانہ حسن نقویٰ، ایڈیشنل سیکریٹری تعلیم نواز سوہو اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

سیکریٹری تعلیم نے وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سندھ میں 5384 اسکول بند تھے جن میں سے 4123 اسکولوںکو کھلنے کے قابل بنادیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے لگائی گئی تعلیمی ایمرجنسی کی روشنی میں 1461 اسکول کھولے دئیے گئے ہیں ۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے انہیں مارچ کے آخر تک 2000 اسکولوں کو کھولنے کا ہدف دیا تھا اور محکمہ تعلیم کو 6000 اساتذہ کو بھرتی کرنے کی اجازت دی تھی۔ انہوںنے واضح کرتے ہوئے کہاکہ یہ بھرتیاں خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر ہوں گی جس پر کوئی بھی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور اس کی وجہ سے بھرتیاں IBA سکھر کے ذریعے کی جائیں گی ۔

انہوںنے کہاکہ میں مارچ کے آخر تک کھلنے والے ان اسکولو ں کا دورہ کرنا چاہوں گا تاکہ صوبے میں تعلیمی سسٹم کو بہتر بنانے کے حوالے سے نیا ٹارگیٹ متعین کیا جاسکے۔نصاب کے حوالے سے باتیں کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ انہوں نے پرائمری سے مڈل تک مختلف کلاسوں کی نصابی کتابیں دیکھیں ہیں مگر مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ میں نصاب کے معیار اور مواد سے بلکل مطمئن نہیں ہوں ۔

انہوںنے مزید کہاکہ نصاب میں جدید تقاضوں کے مطابق ضروری اور معیاری نصابی کتابیں فراہم کی جائیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے سندھ کیریکیولم اتھارٹی کے قیام کی منظوری دیتے ہوئے کہاکہ نصاب کو ری ڈیزائن کر تے ہوئے نصاب کے معیار کو مدِ نظر رکھا جائے اور دیکھا جائے کہ دیگر صوبوں اور ملکوں مثلاً کہ سری لنکامیں نیا نصاب پرھانے کے لئے کس طرح اساتذہ کو تربیت فراہم کی جارہی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ نصاب کے ریڈیزائن کی اشد ضرورت ہے اور تدریسی مہارتوں کے تحت تازہ ترین تدریسی رجحانات اورتیکنیک دیگر ملکوں میں کی جانی والی مشق کی بنیاد پر ہونا ضروری ہے۔انہوںنے مزید کہاکہ تعلیم کامیابی کی کنجی ہے ، اس وجہ سے یہ سندھ حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔اجلاس میں واضح کیا گیا کہ چند اسکولوں میں زائد اسٹاف ہے جبکہ بعض اسکولوں میں اساتدہ کی کمی ہے اس پرر وزیر اعلیٰ سندھ نے اساتذہ کے تقرری اور تبادلوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم کو ہدایت کی کہ وہ تبادلے کی صورت میں کیس کا اچھی طرح سے جائزہ لیں اور اگر ضروری ہو تو اس پر عملدرآمد کریں ۔

انہوں نے کہا کہ آپ اسکولوں کی اساتذہ کے حوالے سے ضروریات کا جائزہ لیں اور اضافی اسٹاف کی خدمات ان اسکولوں کے حوالے کریں جہاں ان کی ضرورت ہے۔صوبائی وزیر تعلیم جام مہتاب ڈہر نے کہا کہ وہ مسلسل اسکولوں کے دورے کر رہے ہیں تاکہ تعلیمی سرگرمیوںکو بہتر بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے ٹرانفر / پوسٹنگ کی پالیسی ترتیب دی ہے جو کہ وہ وزیر اعلیٰ سندھ کو منظوری کیلئے بھیجیں گے۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے 1261 فعال بنانے کے حوالے سے محکمہ تعلیم کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے انہیں ہدایت کی کہ وہ تمام اسکولوں میں بنیادی ضروریا ت کو بہتر بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ذاتی طور پر دیکھا ہے کہ زیادہ تر اسکولوں میں بنیادی سہولیات مثلاً باتھ روم، کمپائونڈ وال، پانی کی فراہمی/ ہینڈ پمپ اور اس طرح کی دیگر سہولیات کا فقدان ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ تمام تر سہولیات " Missing fecilities programme--" کے تحت دستیاب فنڈز کے ذریعے فراہم کی جاسکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ صرف اسکولوں کو فعال کر دیناہی کافی نہیں ہے بلکہ وہاں تعلیمی ماحول کو بھی بہتر بنانا ہے تاکہ طلباء کے ساتھ ساتھ اساتذہ بھی اس سے مستفید ہو سکیں۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ وہ اسٹیٹ آف آرٹ ٹیچرز اکیڈمی کوقائم کرنے کیلئے کام کر رہے ہیں تاکہ اساتذہ کو ٹیچنگ تیکنیک، کمیونکیشن اسکل اور تعلیمی سائیکا لوجی کی تربیت دی جا سکے۔ انہوں نے صوبائی وزیر تعلیم کو ہدایت کی کہ وہ اسکولوں کی عمارتوں کی مرمت و دیکھ بھال ، انرولمینٹ، ڈراپ آئوٹ راشن اسکولوں سے باہر بچوں کے حوالے سے ایک تفصیلی بریفینگ تیار کریں تا کہ آئندہ کی حکمت عالمی واضع کی جاسکے۔

متعلقہ عنوان :