سپریم کورٹ نے ڈنگہ میں قتل کے دو ملزمان کوناکافی شواہد کی بنیاد پربری کردیا

بدھ 8 فروری 2017 23:41

سپریم کورٹ نے ڈنگہ  میں قتل کے دو ملزمان کوناکافی شواہد کی بنیاد پربری ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 فروری2017ء) سپریم کورٹ نے ڈنگہ ضلع گجرات میں قتل کے ایک واقعہ میں ملوث دو ملزمان کوناکافی شواہد کی بنیاد پربری کردیاہے ، بدھ کو جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ملزمان صفدر حسین اور خالد محمود کی جانب سے اپنی سزائوں کیخلاف دائراپیلوں کی سماعت کی ، دونوں ملزمان پر 2003 ء کے دوران ڈنگہ کے علاقہ میں ایک شخص کو قتل کرنے کا الزاملگایا گیاتھا۔

(جاری ہے)

بعدازاں عدالت نے دونوں ملزمان کوعمرقید کی سزاسنائی تھی جس کیخلاف اپیل پرہائیکورٹ نے بھی ان کی سزائوں کوبرقراررکھا جس کیخلاف انہوں نے سپریم کورٹ میں اپیل دائرکی تھی ، سماعت کے دوران درخواست گزارروں کے وکیل نے پیش ہوکرعدالت کوبتایاکہ اس کیس میں ملزمان کے علاوہ دیگرافراد کوبھی ملوث قراردیا گیاتھا جن میں چارکو ٹرائل کورٹ نے بری کردیا تھا ،فاضل وکیل کاکہناتھاکہ میرے موکلان کیخلاف استغاثہ کوئی ٹھوس شواہد پیش نہیں کرسکا لیکن اس کے باوجود ان کو دومرکزی ملزمان امجد اورخاور کے ہمراہ عمرقید کی سزادی گئی جبکہ چارملزمان بری کرہوگئے تھے انہوں نے مزید بتایا کہ مقدمہ کے دونوں مرکزی ملزمان امجد اور خاور جیل میں انتقال کر چکے ہیں اس لئے استدعاہے کہ میرے موکلان کوبھی باعزت بری کیاجائے ، جسٹس آصف سعید کھوسہ نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد دونوں ملزمان کوبری کرتے ہوئے قراردیاکہ ٹرائل کورٹ اور عدالت عالیہ نے انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے،دونوں ملزمان پر جوالزامات لگائے گئے ہیں وہ عمومی نوعیت کے ہیں ، یہاں یہ سوال بھی پید اہوتاہے کہ جب قتل کی واردات میں حصہ داری پر چار ملز م بری ہوئے تو ان دو ملزمان کن بنیادوں پر سزا دی گئی ہے اورٹرائل کورٹ نے تو یہ کہہ کمال کر دیا کہ ملزمان اپنے دفاع میں کوئی ثبوت پیش نہیںکر سکے بعدازاں کیس نمٹادیا گیا۔

متعلقہ عنوان :