2018کے الیکشن شفاف ہو ئے تو پیپلز پارٹی کو اقتدار میں آنے سے کوئی نہیں روک سکے گا ،بلاول بھٹو کا 10مارچ کوملتان میں جلسہ ایک گیم چینجرز ثابت ہو گا‘پاناما کیس میں پیپلزپارٹی فریق نہیں ہے ، عدالت جو فیصلہ کرے گی،اس کا احترام کریں گے،ٹرمپ کی پالیسیوں کو امریکہ کے عوام اور عدلیہ نے مسترد کر دیا ‘ ان کو اپنی پالیسیوں پرنظر ثانی کرنا ہو گی

سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی ملتان میں میڈیا سے گفتگو

بدھ 8 فروری 2017 23:27

2018کے الیکشن شفاف ہو ئے تو پیپلز پارٹی کو اقتدار میں آنے سے کوئی نہیں ..
ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 فروری2017ء) پیپلزپارٹی کے سینئررہنما و سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ٹرمپ کی پالیسیوں کو امریکہ کے عوام اور عدلیہ نے مسترد کر دیا ہے، امریکی صدر کو اپنی پالیسیوں پرنظر ثانی کرنا ہو گی، مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دینا غلط ہے۔پیپلز پارٹی تشدد کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی ،پارلیمنٹ کے اندر اور باہر اپوزیشن کا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

اگر 2018کے الیکشن شفاف ہو ئے تو پیپلز پارٹی کو اقتدار میں آنے سے نہیں روکا جا سکتا۔بلاول بھٹو کا 10مارچ کوملتان میں جلسہ ایک گیم چینجرز ثابت ہو گا۔پاناما کیس میں پیپلزپارٹی فریق نہیں ہے ، عدالت جو فیصلہ کرے گی،اس کا احترام کریں گے۔ وہ بدھ کو قلعہ کہنہ قاسم باغ سٹیڈیم میں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سید علی حیدر گیلانی ، سید احمد مجتبیٰ گیلانی ، خواجہ رضوان عالم ،عثمان بھٹی ، ڈاکٹر جاوید صدیقی، منظور قادر قادری، ملک رمضان بھلر ، نشید عارف گوندل، نفیس احمد انصاری، ایم اللہ بخش بھٹہ ، چوہدری یسین، حاجی خلیل راں، امین ساجد ، اسلم بھٹی،مشتاق انصاری بھی موجود تھے۔

یوسف ضا گیلانی نے مزید کہا کہ ٹرمپ کی پالیسیوں کو امریکہ کے عوام اور عدلیہ نے مسترد کر دیا ہے اور بتا دیا ہے کہ ہر مسلمان دہشت گرد نہیں ہو تا اس سلسلے میں مسلمانوں پر دہشت گردی کا الزام غلط ہے۔حکومت پاکستان کو بھی چاہیے کہ وہ فارن پالیسی کے زریعے اس بات کو اجاگر کرے کہ اسلام امن ، محبت کا درس دیتا ہے اور مسلمان دہشت گرد نہیں ہیں۔ ٹرمپ کو اپنی پالیسیوں پر غور کرنا ہو گا پانامہ لیکس کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عدلیہ ، اداروں اور آئین کا احترام کیا ہے کیونکہ 1973کا متفقہ آئین ذوالفقار علی بھٹو نے دیا تھا اور میں نے بطور وزیراعظم اس آئین کو من و عن بحال کیا میرا مقصد بھی اداروں کو مضبوط کرنا تھا انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اگرچہ پانامہ میں فریق نہیں ہے کیونکہ ہماری تجویز تھی کہ عدالت میں جانے سے پہلے ایک آئینی ترمیم منظور کی جائے جس میں یہ واضح کیا جائے کہ احتسا ب کا مستقل ادارہ قائم کیا جائے جہاں تک پانامہ کیس کے فیصلے کا تعلق ہے تو عدالتیں جو فیصلہ کریں گی ہم اس کا احترام کریں گے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاست روزانہ کی بنیاد پر تبدیل ہونے کا نام ہے پیپلز پارٹی صوبوں کی جماعت ہے 2018کے انتخابات میں الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے آپ کو مضبوط کرے اور کسی بھی انتظامی یا کسی سیاسی جماعت کے دبا? میں آئے بغیر الیکشن کرائے اگر 2018کے الیکشن شفاف ہو ئے تو پیپلز پارٹی کو اقتدار میں آنے سے نہیں روکا جا سکتا الیکشن کمیشن کو چاہیئے کہ کسی کو شکایت کا موقع نہ دے کیو نکہ 2013کے الیکشن کے بعد بھی پیپلز پارٹی بطور احتجاج اسمبلیوں میں گئی تھی اور اپوزیشن کا کردار ادا کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے نتیجے میں جو حلقہ بندیاں ہو رہی ہیں اس پر جب پارلیمنٹ میں بحث ہو گی تو ہم اس پر بات کریں گے لیکن میری اس خطے کے لوگوں سے اپیل ہے کہ زبان کے خانے میں سرائیکی کا نشان لگائیںتاکہ سرائیکی صوبے کی جاری تحریک کو تقویت مل سکے یوسف رضا گیلانی نے پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے سیکریٹری اطلاعات شوکت بسرا پر حملے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ سیاست میں تشدد نہیں ہو نا چاہیئے ہمارا مطالبہ ہے کہ ملزمان کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے سرائیکی صوبے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو یقینا سرائیکی صوبے سمیت ملتان کے جلسہ میں اپنی پالیسی کا اعلان کریں گے اور وہ جو حکمت عملی دیں گے اس پر عمل کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے سرائیکی صوبے کے حوالے سے سینیٹ میں اتفاق رائے سے بل منظور کرایا آج وزیراعظم اور وزیراعلی بھی جنو بی پنجاب کا نام لیتے ہیں یہ ہمارا کارنامہ ہے کہ ہم نے ان سے جنو بی پنجاب منوا لیا ہے قبل ازیں انہوں نے قاسم باغ سٹیڈیم کا معائنہ کیا اور بعدازاں انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہو ئے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو شہید اور محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کے بعد بلاول بھٹو کا ملتان میں پہلا جلسہ ہو گا جو ایک گیم چینجرز ثابت ہو گا اس جلسہ میں اگر چہ رحیم یار خان سمیت پورے جنو بی پنجاب سے کارکن شریک ہو ں گے لیکن ہمار ا ٹارگٹ ملتان کے لوگوں کو جلسہ میں لانا ہے اور ہم انشاء اللہ بلاول بھٹو کو تاریخی اجتماع دیں گے جس سے وہ خطاب کریں گے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی پارلیمنٹ کے اندر اور باہر اپوزیشن کے طور پر عوام کی حقیقی آواز بلند کر رہی ہے یہی وجہ ہے کہ بلاول بھٹو رحیم یار خان کے بعد ملتان میں دس مارچ کا جلسہ عام سے خطاب کر رہے ہیں اور یہ رابطوں کا تسلسل ہے ایک سوال کے جواب میں یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ مجھے دلی افسوس ہے کہ عمران خان کے جلسہ میں ناقص انتظامات کی وجہ سے سات اموات ہو ئیں ہم انشاء اللہ جلسہ کے انتظامات اور خصوصاًراستوں کے علاوہ پینے کا پانی بھی مہیا کریں گے اور عمران خان کے جلسہ کے تجربات کو سامنے رکھا جائے گا پیپلز پارٹی کیونکہ نظریاتی کارکنوں کی جماعت ہے اسی لئے ہم نے چیلنج کے طور پر جلسہ کی ذمہ داری قبول کی ہے اس سلسلے میں آج پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کا پہلا باضابطہ اجلاس ہو گا جس میں جلسہ کے بارے میں اہم فیصلے کئے جائیں گے