الطاف حسین نے ہمیشہ ملک میں فسادبرپاکیا،مصطفیٰ کمال

بدھ 8 فروری 2017 22:44

پشاور۔08 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 فروری2017ء) پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ قائد مصطفی کمال نے کہا ہے کہ الطاف حسین نے ہمیشہ فساد بر پا کیا اسے نائن زیرو اور دیگر جگہوں پر آپریشنز سے کوئی فرق نہیں پڑا ، ہم نے لوگوں کی سوچ تبدیل کی تو نفرت کی آگ پر قابو پایا ، اقتدار کے ایوانوں میں بیٹھ کر اپنی من مانی کو جمہوریت نہیں کہہ سکتے ، کسی بھی شہری پر ووٹ کے لئے کوئی دباو نہیں ڈالینگے ، ووٹ دینے والا بھی ہمارا ہے اور نہ دینے والا پاکستانی بھی ہمارا ہی رہیگاو ایم کیو ایم پاکستان کے فاروق ستار نے 22 اگست کو دوزخ کی آگ دیکھ لی تھی تب ہی توبہ کی لیکن اسکے باوجود پچھلا دروازہ کھلا رکھا ہوا ہے جبکہ ہم اپنی تمام تر مراعات کو چھوڑ کر کشتیاں جلا کر سر پر کفن باندھ کے ملک و قوم کی خاطر واپس آئے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پشاور ہائی کورٹ بار کے صدر مزمل خان ایڈوکیٹ اور ان کی کابینہ سے ملاقات کے بعد بار روم میں وکلا سے خطاب کے دوران کیا ۔ اس موقع پر انکے ہمراہ انیس قائم خانی اور دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔ اپنے خطاب میں انکا کہنا تھا کہ الطاف حسین کی را کے ساتھ وابستگی اور تعلقات کے بارے میں جاننے کے بعد جب بغاوت کا علم بلند کیا تو اس وقت ہر قسم کی سہولت انکے پاس موجود تھی لیکن ان سب سہولتوں کو چھوڑ کر جان جوکھم میں ڈالتے ہوئے مخالفت کا آغاز کیا ۔

پاکستان واپس آنے سے قبل اپنے بچوں کو کہہ کر نکلے کے اگر زندگی نہ رہی تو دوسرے جہان میں ملاقات ہوگی لیکن کم از کم ضمیر مطمئن ہوگا کہ ملک و قوم کی خاطر جان دی اور دشمنوں کے ہاتھوں میں کھلونا نہیں بنے ۔ انکا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے قائد کے خلاف جانے کے بعد کئی بار الطاف حسین نے کوشش کی کہ ہمیں واپس اپنے ساتھ شامل کر سکے اور اس کے لئے اس نے معافیاں تک مانگیں لیکن نہ قبول کیا اور نہ مرتے دم تک قبول کرینگے ۔

انہوں نے کہا کہ فاروق ستار اس وقت لکھ رہے تھے جس وقت الطاف حسین پاکستان کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کر رہا تھا تاہم بعد میں جب سیکورٹی اداروں نے اٹھایا تو انکا وہی حال تھا جو کسی مسلمان کا اس وقت ہوتا ہے جب وہ دوزخ کی آگ کو اپنی آنکھوں سے دیکھ لے اور توبہ کرتے ہوئے بھلائی کرنے کے لئے ایک موقع مانگے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایم کیو ایم پاکستان نے مکمل توبہ نہیں کی بلکہ اب بھی پچھلا دروازہ کھلا رکھا ہوا ہے ۔ انکا کہنا تھا کہ ہم نے لوگوں کی سوچ اور دل کو تبدیل کرنے کے لئے کوشش کی جسکا نتیجہ این اے 246 میں ہونے والے انتخابات کی شکل میں سامنے آیا ، آپریشنز سے الطاف حسین کو کوئی فرق نہیں پڑرہا تھالیکن اسکے بعد اسے فرق پڑا ۔