5تا 16 کی سال عمر کے تمام بچوں کیلئے تعلیم لازمی قرار دینا حکومت خیبر پختونخوا کا تاریخی فیصلہ ہے۔وزیر تعلیم

بدھ 8 فروری 2017 22:25

پشاور۔08 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 فروری2017ء) صوبائی وزیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم محمد عاطف خان نے کہا ہے کہ 5تا 16سال کی عمر کے تمام بچوں کیلئے تعلیم لازمی اور مفت قرار دینا ،سرکاری سکولوں میں قرآان کریم بمعہ ترجمہ پڑھانا اور لڑکیوں کے تمام پرائمری سکولوں میں خواتین اساتذہ کی تعیناتی حکومت خیبر پختونخواکے تاریخی فیصلے ہیں جن کی ماضی میں مثال نہیں ملتی ۔

ا نہوں نے والدین پر زوردیا کہ وہ اپنے بچوں کو ضرور سکولوں میں داخل کرائیں جو والدین اپنے بچوں کو تعلیم سے محروم رکھیں گے انہیں نہ صرف یومیہ 100روپے جرمانہ کیا جائے گا بلکہ انہیں ایک ماہ تک قید کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز رکن صوبائی اسمبلی شوکت علی یوسفزئی کے ہمراہ پی کے 2-پشاور کے مختلف سرکاری سکولوں کے دورے کے موقع پر اساتذہ ،بچوں اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وہ اس موقع پر اساتذہ کرام اور طلبہ سے بھی ملے اور متعلقہ سکولوں کے مسائل و مشکلات ، پڑھائی کے معیار اور حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی سہولیات کے بارے میں دریافت کیا۔انہوں نے متعلقہ حکام کو مذکورہ سکولوں کے لئے تمام مطلوبہ سہولیات ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرنے کی ہدایت کی۔وزیر تعلیم نے کہا کہ تعلیم، صحت اور اداروں کی درستگی پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کے میگا پراجیکٹس ہیں اور اس اہم مقصد میں کافی حد تک کامیابی ملی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی کے حکمرانوں کی طرح ہم بھی اربوں روپے پر ذاتی نمود و نمائش اور وقتی شہرت حاصل کرسکتے تھے لیکن ہم نے ایسا نہیں کیا بلکہ تبدیلی کے نعرے کو عملی جامہ پہنانے اور قوم کے عظیم تر مفاد میں ایسے اقدامات کئے جن کا ثمر آج قوم کو معیاری تعلیم، بہتر طبی سہولیات او ر رشوت و اقرباء پروری سے پاک اداروں کی شکل میں مل رہا ہے۔

عاطف خان نے کہا کہ تعلیم عام کرنے اور سرکاری سکولوں کو ہر لحاظ سے ماڈل بنانے کیلئے بجٹ کا ریکارڈ 28فیصد حصہ تعلیم کیلئے مختص کیا ہے اور سکولوں میں صرف ناپید سہولیات کی فراہمی پر اب تک 20ارب سے زیادہ روپے خرچ کئے جا چکے ہیں جبکہ 21لاکھ میں سے 14لاکھ بچوں کو ٹاٹ سے اٹھا کر کرسیوں پر بٹھایا ہے۔ آئی ٹی لیب کی تعداد 179سے بڑھا کر 1340کر دی ہے جبکہ 11 سو سکولوں میں ڈیجیٹل انٹر ایکٹیو بورڈ لگائے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی کمی سرکاری سکولوں کا سب سے بڑا مسئلہ رہا ہے جسے مستقل طور پر حل کرنے کیلئے گزشہ ساڑھے 3سالوں کے دوران 40ہزار اساتذہ خالصتاً میرٹ پر بھرتی کئے ہیں جبکہ آئندہ سال مزید 15ہزار اساتذہ بھرتی کئے جائیں گے ۔اسی طرح سکولوں میں اساتذہ کی حاضری یقینی بنانے کیلئے آن لائن ایکشن مینجمنٹ سسٹم متعارف کرایا گیا ہے اور انشاء الله عالمی معیار کے مطابق سکولوں میں اساتذہ کی حاضری یقینی بنائیں گے۔

متعلقہ عنوان :