سی پیک کے متعدد منصوبہ جات کے لیے فنڈزجاری نہ ہونا تشویشناک ہے‘ میاں مقصود احمد

پاک چین اقتصادی راہداری کو جلدازجلد مکمل ہونا چاہئے، ڈنگ ٹپائوپالیسیاں ملک وقوم کوترقی کی راہ پر گامزن نہیں کرسکتیں

بدھ 8 فروری 2017 22:21

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 فروری2017ء) امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ 2سال گزرجانے کے باوجود سی پیک کی12منصوبوں کے لیے کسی قسم کاکوئی فنڈجاری نہیں کیاگیا جبکہ13منصوبوں کو صرف معمولی فنڈزجاری کرکے التواء کاشکار کرنے کی سازش ہورہی ہے،جن منصوبوں کو فنڈزمہیانہیں کیے گئے ان میں گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ،پاک چائنہ ائیرآف فرینڈلی ایکسچینج،500بستروں کا ہسپتال اور ہری پورروڈڈرائی پورٹ شامل ہیں،یہ تمام منصوبہ جات صرف فائلوں تک محدود ہوکر رہ گئے ہیں ،دنیا کی نظریں پاک چین اقتصادی راہداری پر مرکوز اور دشمن کھلم کھلا اس کوناکام بنانے کے لیے سازشیں کررہے ہیں،یوں محسوس ہوتاہے کہ جیسے حکمرانوں کو کسی قسم کی کوئی پروانہیں۔

انہوں نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ درحقیقت پاکستان کی خوشحالی کامنصوبہ ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے آپس میں چھوٹے موٹے تمام اختلافات کو قومی مفاد میں جلد دور کیاجانا چاہئے۔بھارت سمیت دیگر دشمن قوتیں نہیں چاہتیں کہ پاکستان ترقی وخوشحالی کے راستے پر گامزن ہو۔میاں مقصود احمد نے مزیدکہاکہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو وسائل سے مالامال بنایا ہے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ محب وطن قیادت کافقدان دور کرتے ہوئے آگے بڑھاجائے۔ڈنگ ٹپائوپالیسیاں وقتی ریلیف تو فراہم کرسکتی ہیں مگر ملک وقوم کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن نہیں کرسکتیں۔ہمیں اہداف مقررکرنے ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ حکومت کو چاہئے کہ سی پیک منصوبے کی اہمیت اور افادیت کے حوالے سے شعوری مہم کاآغاز کرے اور اس حوالے سے جنوبی ایشیائی ممالک اور سرمایہ داروں کومراعات دی جائیں۔دنیاکے تمام ممالک اپنے اور بیرونی سرمایہ داروں کے لیے ترجیحاً اقدامات کرتے ہیں مگر بدقسمتی سے ہمارے ہاں معاملہ الٹ ہے۔حکمرانوں کو چاہئے کہ پہلے اپنا سرمایہ پاکستان لائیں۔عوامی فلاحی منصوبوں کاالتواء ناقابل برداشت ہے۔

متعلقہ عنوان :