گورنرسندھ کو شریف خاندان کی کرپشن چھپانے پر عہدے سے نوازا گیا،عمران خان

رانا ثناء اللہ اور سعد رفیق دوبارہ عدالت پر حملہ کرنے کی غلط فہمی میں نہ رہیں، ن لیگ نے آدھی موٹروے جیسیمنصوبوں پر 20ارب روپے اشتہاروں پر خرچ کردیئے امید ہے جسٹس عظمت سعید شیخ کے ٹھیک ہونے کے بعد پیر سے پانامہ کیس کی سماعت دوبارہ سے شروع ہوجائیگی نوازشریف ، آصف زرداری اور الطاف حسین ملک سے باہر دلچسپی اورپیسے رکھتے ہیں ،ایسا نیب 100سال کرپشن کیخلاف کارروائی نہیں بلکہ کرپشن بڑھائے گا،پریس کانفرنس

بدھ 8 فروری 2017 14:12

گورنرسندھ کو شریف خاندان کی کرپشن چھپانے پر عہدے سے نوازا گیا،عمران ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 فروری2017ء) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ گورنر سندھ محمد زبیر کو شریف خاندان کی کرپشن چھپانے پر عہدے سے نوازا گیا،رانا ثناء اللہ اور سعد رفیق دوبارہ عدالت پر حملہ کرنے کی غلط فہمی میں نہ رہیں، ن لیگ نے آدھی موٹروے جیسے منصوبوں پر 20ارب روپے اشتہاروں پر خرچ کردیئے ، امید ہے جسٹس عظمت سعید شیخ کے ٹھیک ہونے کے بعد پیر سے پانامہ کیس کی سماعت دوبارہ سے شروع ہوجائیگی ،نوازشریف ، آصف زرداری اور الطاف حسین ملک سے باہر دلچسپی اورپیسے رکھتے ہیں ،ایسا نیب 100سال کرپشن کیخلاف کارروائی نہیں بلکہ کرپشن بڑھائے گا۔

ان خیالات کا اظہارتحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے بزنس پارٹنر قطری کو شریف خاندان نے پورٹ قاسم کا 200ارب کا ٹھیک دیا ، یہ تمام چیزیں عدالت میں آئیں گی جس سے پاکستان میں کرپشن ختم ہو گی اور دوبارہ آنیوالا وزیراعظم کرپشن کر نے سے خوف محسوس کریگا ۔عمران خان نے کہاکہ جسٹس عظمت سعید شیخ کی صحت یابی کیلئے دعا گوہیں کہ وہ پیر سے دوبارہ عدالت میں پیش ہو کر پانامہ کیس کی سماعت کا آغاز کریںگے جس سے 20کروڑ عوام کی جیت ہو گی کیو نکہ یہ کیس اور پیسہ میرا نہیں بلکہ غریب قوم کا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ قطری مشیر نے خود کہا کہ ہمارا خط سے کوئی تعلق نہیں لیکن ن لیگ نے کہا کہ یہ تو پرائیویٹ مسئلہ ہے اس سے ثابت ہو گیا کہ یہ قطری خط بالکل فراڈ ہے اور قطری پر خود کرپشن کے الزامات ہیں اصل منی ٹریل اسحاق ڈار کا تحریری بیان ہے جس میں وہ اپنی جان بچانے کے لئے وعدہ معاف گواہ بنے ۔عمران خان نے کہاکہ میں نے زندگی میں پہلی مرتبہ آدھے موٹروے اور ایک سڑک کا چار چار مرتبہ افتتاح کرتے دیکھا ہے ن لیگ نے اشتہاروں کی مد میں 20ارب روپے خرچ کردیئے حالانکہ چار ارب روپے کا بہترین ہسپتال بنتا ہے ۔

عمران خان نے ایک سوال پر کہا کہ رانا ثناء اللہ اور سعد رفیق نے 1998ء میں سپریم کورٹ پر حملہ کیا تھا اور اب یہ دوبارہ دھمکیاں دے رہے ہیں کہ مغل اعظم کیخلاف فیصلہ آیا تو قوم تسلیم نہیں کرے گی یہ ڈاکوئوں کو دعوت عام دی جارہی ہے کہ وہ آکر کرپشن کریں سعد رفیق اوررانا ثناء اللہ اپنی کرپشن کو چھپانے کے لئے وزیراعظم کی کرپشن کوچھپا رہے ہیں لیکن یہ غلط فہمی میں نہ رہیں کہ یہ دوبارہ سپریم کورٹ پر حملہ کریں گے عمران خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ الطاف حسین کا احتساب بہت ضروری ہے ہم بڑی دیر سے کوشش کررہے ہیں لیکن پتہ نہیںاس کا احتساب کب ہوگا انہوںنے کہا کہ لاڑکانہ پر 90ارب روپے لگائے گئے اس سے تو مونجوداڑہو بہتر لگ رہا ہے سندھ کا کوئی ولی وارث نہیں پہلے الطاف حسین باہر بیٹھ کر یہاں پر ڈان بنا تھا اور اب زرداری باہر بیٹھ کر یہاں پر حکومت چلا رہا ہے نوازشریف کے بچے بھی باہر ہیں تینوں لیڈروں کی باہر دلچسپی اور پیسے ہیں تو ملک میں ایسے لیڈروں سے کہاں ترقی کرنی ہے۔

عمران خان نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ شریف خاندان قومی اداروں میں ان لوگوں کو اوپر لے کر آیا ہے جو میرٹ نہیں بلکہ شریف خاندان سے ایمانداری دکھاتے ہیں، محمد زبیر پر افسوس ہے کہ حالانکہ ان کو پتہ ہے کہ نوازشریف کتنا کرپٹ آدمی ہے پھر انہوں نے نوازشریف کو کرپشن کو چھپایا جس پر انہیں عہدے سے نوازا گیا ۔عمران خان نے کہاکہ مجھے سخت افسوس ہے کہ کراچی میں چالیس فیصد لوگ سیوریج سے ملا پانی پیتے ہیں لیکن حکمرانوں کو کوئی پرواہ نہیں ہے ۔