ترشاوہ پھلوں کی بہتر پیداوار کیلئے نامیاتی و غیر نامیاتی کھادوں کی سفارش کردہ مقدار کے بروقت استعمال کی ہدایت

بدھ 8 فروری 2017 14:01

فیصل آباد۔8 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 فروری2017ء)محکمہ زراعت نے باغبانوں و کاشتکاروں کو ترشاوہ پھلوں کی اچھی پیداوار حاصل کرنے کے لیے کھادوں کا متناسب اور بروقت استعمال ضروری بنانے کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ کھادوں کے بہتر استعمال کے لیے زمین اور پانی کا تجزیہ بھی بہت ضروری ہے۔ محکمہ زراعت فیصل آباد کے ترجمان نے بتایا کہ ترشاوہ باغات کو نامیاتی اور غیر نامیاتی کھادیں دیں اور فاسفورس اور پوٹاش کی پوری اور نائٹروجن کی نصف مقدار 15 فروری تک ضرور ڈالیں جبکہ نائٹروجن کی بقیہ نصف مقدار پھل سیٹ ہونے پر یعنی ماہ اپریل میں ڈالی جائے۔

انہوں نے بتایا کہ جانوروں کے فضلہ کی کھاد موسم گرما میں ڈالنے سے اجتناب کریں کیونکہ یہ درجہ حرارت میں اضافہ کا باعث بن کر جڑوں کو نقصان پہنچاتی ہے جس سے پودے کی بڑھوتری رک جاتی ہے اور پودا سوکھ کا شکار ہوجاتاہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ نامیاتی کھادوں کا بروقت استعمال پودے کی صحت پر بھر پور اثر انداز ہوتاہے۔انہوںنے بتایا کہ ہماری زمینوں کی تعدیلی شر ح یعنی پی ایچ تقریباً8 سے اوپر ہے اس لیے تیزابی خاصیت رکھنے والی کھادیں مفید ہیں۔

انہوںنے کہاکہ یوریا اور ڈی اے پی کے علاوہ باقی کھادیں مثلاًسنگل سپر فاسفیٹ استعمال کی جائیں جو کہ فاسفورس کا ذریعہ ہے اور اس کی پی ایچ صرف2 ہے اور یہ کلرزدہ زمین کے لیے بہتر ہے۔ ان سفارشات پر عمل کرنے سے کاشتکار ترشاوہ باغات سے اچھی پیداوار حاصل کرسکتے ہیں۔