بلوچستان کے مختلف علاقوں میں 6.3 شدت کا زلزلہ

لوگ گھروں سے باہر نکل آئے، کسی جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی زلزلے کا مرکز پسنی کے جنوب مغرب میں جبکہ اس کی گہرائی 25.9 کلومیٹر تھی

بدھ 8 فروری 2017 11:43

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں 6.3 شدت کا زلزلہ
کو ئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 فروری2017ء) صوبہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں 6.3 شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا۔تاہم کسی جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی،امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے مطابق زلزلے کا مرکز پسنی کے جنوب مغرب میں تھا جبکہ اس کی گہرائی 25.9 کلومیٹر تھی۔زلزلے کے جھٹکے رات 3 بجکر 4 منٹ پر گوادر، مکران اور پسنی میں محسوس کیے گئے۔

زلزلے کے نتیجے میں کسی قسم کے جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔دوسری جانب صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل اسلم ترین کا کہنا تھا کہ زلزلے کی شدت 6.6 تھی۔عینی شاہدین کے مطابق وہ نیند میں تھے کہ زلزلے کے جھٹکوں کے باعث ان کی آنکھ کھلی، جس کے بعد ہر طرف خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ گھروں سے باہر نکل آئے۔

(جاری ہے)

مکران ڈویژ ن کے کمشنر بشیر بنگلزئی نے تایا کہ مکران ڈویژ ن کا مکمل سروے کرلیا گیا اور کسی قسم کے نقصان کی اطلاعات نہیں ملیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ریلیف ٹیموں کو دوردراز علاقوں میں بھی بھیجا گیا تاہم وہاں کے رہائشیوں کی حفاظت کو بھی یقینی بنایا جاسکے۔گوادر کے ڈپٹی کمشنر طفیل بلوچ نے بھی تصدیق کی کہ گوادر میں بھی کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔اس سے قبل ستمبر 2013 میں بھی بلوچستان کے علاقے آواران اور کئی دوسرے اضلاع میں آنے والے 7.7 شدت کے شدید زلزلے سے 200 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 400 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

گذشتہ دنوں کراچی کے کچھ علاقوں میں بھی 3.6 شدت کا زلزلہ آیا تھا، تاہم اس کے نتیجے میں کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا تھا۔پاکستان کی تاریخ کا بدترین زلزلہ شمالی علاقہ جات اور آزاد کشمیر میں 8 اکتوبر 2005 کو آیا تھا، جس کے نتیجے میں 75 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہوگئے تھے۔

متعلقہ عنوان :