کوئٹہ، مردم شماری موت و ذیست کا مسئلہ ہے حکمران جعلی مردم شماری کرانا چاہتے ہیں، اختر حسین لانگو

بدھ 8 فروری 2017 11:29

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 فروری2017ء) بلوچستان نیشنل پارٹی ضلع کوئٹہ کے صدر اختر حسین لانگو، مرکزی کمیٹی کے ممبر امبر زہری نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ مردم شماری بلوچ قوم کیلئے موت و ذیست کا مسئلہ ہے حکمران جعلی مردم شماری کرانا چاہتے ہیں انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں موجودہ لاکھوں کی تعداد میں غیر ملکیوں لاکھوں کی تعداد میں ملک کے دیگر صوبوں میں آباد بلوچستان کے آئی ڈی پیز اور صوبے کے اکثریتی اور بڑیے علاقوں میں مخدوش انتہائی خراب صورتحال اور حکومتی علمداری کا نہ ہونا ان حالات میں بلوچستان میں منصفانہ اور شفاف مردم شماری کیسے ممکن بنائی جاسکے گی انہوں نے کہا کہ مردم شماری اور خانہ شماری سے متعلق جن خدشات اور تحفظات اور موقف ملکی قوانین کے عین مطابق ہے جسے کوئی ملکی و بین الاقوامی قوانین بھی رد نہیں کرسکتے خانہ شماری مردم شماری کو صاف اور شفاف بنیادوں پر کرانے کے خواہاں ہیں لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجرین جنہوں نے بلوچستان سے لاکھوں کی تعداد میں جعلی شناختی کارڈز اور سرکاری دستاویزات حاصل کررکھی ہیں بلوچوں بلکہ پشتونوں اور بلوچستانیوں کیلئے مستقبل میں مسائل کا سبب بنیں گے انہوں نے کہا کہ اسی طرح لاکھوں کی تعداد میں بلوچ آئی ڈی پیز مخدوش حالات کی وجہ سے دیگر علاقوں میں منتقل ہوچکے ہیں اور انہیں شمار نہیں کیا جارہا سیاسی و مذہبی جماعتیں غیر سیاسی انداز میں مردم شماری کے حوالے سے باتیں تو کررہی ہیں لیکن وہ بلوچوں کے حقیقی مسائل کو نظرانداز کررہی ہیں تنگ نظری کی بنیاد پر صرف یہ کہا جارہا ہے کہ مردم شماری 1998ء میں پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل کے دور حکمرانی میں مردم شماری ضرور کرائی گئی تھی ۔

(جاری ہے)

اُس وقت ساڑھے پانچ لاکھ افغان خاندانوں نے پاکستانی شہرت حاصل نہیں کررکھی تھی آج 19سال بعد ریاستی ادارے بھی یہ کہہ رہے ہیں کہ لاکھوں کی تعداد میں غیر قانونی شناختی کارڈز بنائے جاچکے ہیں انہوں نے کہا کہ مردم شماری اور ترقی کی مخالفت نہیں کرتے ہمارے حقائق خدشات دور کرنے کے بعد مردم شماری کرائی جائے 10لاکھ سے زائد تو بلوچ آئی ڈی پیز ہیں ان کی دوبارہ آباد کاری کے بعد صاف شفاف مردم شماری ہوسکے گی ۔

متعلقہ عنوان :