سول ایوی ایشن کی ممکنہ نجکاری،ایئر پورٹ ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن کا 48گھنٹوں میں ہنگامی اجلاس طلب

ملک بھر کی یونین کے قائدین شریک ہونگے، حکومت نے ایسا کوئی اقدام کیا تو ملک بھر کے ایئر پورٹ کو شٹ ڈائون کر دیا جائیگا، ایسوسی ایشن کا انتباہ

بدھ 8 فروری 2017 11:29

سول ایوی ایشن کی ممکنہ نجکاری،ایئر پورٹ ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن ..
راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 فروری2017ء) ایئر پورٹ ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن نے سول ایوی ایشن کی ممکنہ نجکاری کے خلاف48گھنٹوں کے اندر کراچی میں ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے جس میں ملک بھر کی یونین کے قائدین شریک ہونگے ایسوسی ایشن نے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت نے ایسا کوئی اقدام کیا تو ملک بھر کے ایئر پورٹ کو شٹ ڈائون کر دیا جائیگا سول ایوی ایشن میں اسوقت 10ہزار سے زاہد ملازمین کیساتھ 8ہزار سے زائد افسران موجود ہے جبکہ مخصوص مافیا اس ادارے کے تمام شعبوں کو پرائیویٹ کرنے کی حکمت عملی تیار کر رہا ہے لیکن سول ایوی ایشن کو پرائیویٹ کرنے کا خواب کبھی پورا نہیں ہونے دینگے ان خیالات کا اظہارایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر راجہ آصف نذیرنے گزشتہ روز ایئر پورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہا کہ پاکستان بھر کے ایئر پورٹس پر انتظامی امور سول ایوی ایشن کے پاس ہے جہاں ملازمین اپنی ڈیوٹیاں انجام دے رہے ہیں اس حوالے سے ملک بھر کی تمام یونین سے ٹیلیفونک رابطے شروع ہو کر دئیے ہیں اور آئندہ 48گھنٹوں کے اندر کراچی میں ہنگامی اجلاس بھی طلب کر لیا گیا ہے جس میں ملک بھر کی یونین کے قائدین شریک ہونگے اور اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائیگا اس عمل کیلئے اگر اپنی جانوں کا نذرانہ بھی دینا پڑا تو دریغ نہیں کرینگے سول ایوی ایشن جسے ادارے کو سٹیل مل اور پاکستان ریلوے نہیں بننے دینگے اس حوالے سے سول ایوی ایشن کے چیف ایچ آر سمیر سعید سے بھی میٹنگ متوقع ہے تاہم آئندہ کے لائحہ عمل کا جلد ہی علان کرینگے انہوں نے کہا کہ سول ایوی ایشن ایک منافع بخش ادارہ ہے جس کے تمام شعبوں کو مخصوص مافیا اپنے مال بنانے کیلئے پرائیویٹ کررہی ہے اور اسوقت 10ہزار سے زاہد ملازمین سمیت ہزاروں کی تعداد میں افسران سول ایوی ایشن کے انتظامی امور سنبھالے ہوئے ہیں اگر کوئی بھی ایسا اقدام کیا گیا تو ملک بھر کے ایئر پورٹ کو شٹ ڈائون کیا جائیگا انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے پی ٹی سی ایل کو پرائیویٹ کیا جس کا آج تک کھربوں روپے بقایا ہے اب سول ایوی ایشن جیسے منافع بخش ادارے کو آوٹ سورس کرنا کسی صورت قبول نہیں اس کیلئے انتظامیہ کو بھر پور احتجاج کا سامنا کرنے پڑیگا آئندہ کے لائحہ عمل طے کرنے کیلئے ملک بھر کی یونین کے رہنمائوں سے ٹیلیفونک رابطہ شروع کر دیا گیا ہے اور اگلی24گھنٹوں میں کراچی میں ہنگامی اجلاس بھی طلب کر لیا گیا ہے جس میں تمام رہنما شریک ہونگے جبکہ سول ایوی ایشن کے تمام سیکشن کے ملازمین سے بھی رابطے شروع کر دئیے گئے ہیںجس کے بعد بھر پور مزاحمتی تحریک چلائی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :