اس سال پاکستان دنیا بھر میں معاشی طور پر ابھرتا ہوا ملک نظر آ رہا ہے،اس کی معیشت میں استحکام حیران کن ہے، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان بھی اس بات کا عکاس ہے کہ یہاں اقتصادی سرگرمیوں میں اضافہ ہو رہا ہے، شرح نمو 4 فیصد سے بڑھ کر 5 فیصد ہو گئی،2002ء کے مقابلے میں غربت کی شرح بھی کم ہو کر آدھی رہ گئی،بین الاقوامی جریدے بلوم برگ کی رپورٹ

منگل 7 فروری 2017 23:30

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 فروری2017ء) بین الاقوامی جریدے بلوم برگ کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کی معیشت میں حیرت انگیز طور پر بہتری آئی ہے اور پاکستانی معیشت روز بروز مستحکم ہو رہی ہے، ہر سال دنیا بھر میں ایک ملک معاشی طور پر سب سے زیادہ ابھرکر سامنے آتا ہے اور ماضی میں ان ممالک میں جرمنی، میکسیکو اور فلپائن شامل رہے ہیں، ٹیلر کوون نے بلوم برگ میں شائع اپنے ایک آرٹیکل میں لکھا ہے کہ یہ ایک مشکل ہدف ضرور ہے لیکن اس سال میں پاکستان کو یہ ہدف حاصل کرتا ہوا دیکھ رہا ہوں، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت میں استحکام حیران کن ہے، پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان بھی اس بات کا عکاس ہے کہ یہاں اقتصادی سرگرمیوں میں اضافہ ہو رہا ہے جو معاشی استحکام کا باعث بن رہا ہے، پاکستان کی معیشت میں بڑھتے ہوئے رجحان سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ بلاشبہ پاکستان ایک ابھرتی معیشت ہے، ملکی نمو کی مجموعی شرح 4 فیصد تھی جو اب اضافے کے بعد 5 فیصد ہو گئی ہے جس نے ملکی معیشت کو درست سمت پر گامزن کر دیا ہے، چین کی پاکستان میں حالیہ سرمایہ کاری یہاں معاشی و اقتصادی سرگرمیوں میں مزید اضافے کا باعث بنے گی، رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 2002ء کے مقابلے میں اب غربت کی شرح بھی کم ہو کر آدھی رہ گئی ہے اور گذشتہ تین سالوں میں دہشت گردی و انتہا پسندی میں بھی واضح کمی آئی ہے اور دہشت گردی کے واقعات میں دوتہائی کمی ہوئی ہے جو غربت میں کمی کا باعث بننے کا باعث بنی ہے ، 47 فیصد مزید پاکستانی کپڑے دھونے والی مشین خریدسکے ہیں جبکہ 1991ء میں یہ شرح صرف 13 فیصد تھی، بیرونی سرمایہ کار کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوا ہے جو یہاں ترقی و خوشحالی کا سبب بن رہا ہے، افراط زر کی شرح کوئی مسئلہ نہیں کیونکہ ملک کے زر مبادلہ کے زخائر میں اضافہ ہو رہا ہے، ٹیلر کوون کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ایٹمی طاقت بھی ہے اور دنیا کی ایک ابھرتی معیشت کے طور پر بھی سامنے آ رہا ہے اور خطے کے امن کے لیے ایک کلیدی کردار بھی ادا کر رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :