داعش سے تعلق رکھنے والے چار دہشت گرد افغان حکومت کے حوالے

افغان دہشت گردوں کو خفیہ اداروں نے پشاور سے گرفتار کیا تھا ، یہ چاروں افغان فورسز کیساتھ لڑائی میں زخمی بھی ہوئے تھے

منگل 7 فروری 2017 22:30

لنڈیکوتل۔07 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 فروری2017ء) اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ لنڈی کوتل نے میچنی پوسٹ پر ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ داعش سے تعلق رکھنے والے چار افغان دہشت گردوں کو مصدقہ اطلاع پر خفیہ اداروں نے پشاور سے گرفتار کر لیا تھا اور پولیٹیکل انتظامیہ کے حوالے کر دیا تاکہ ان کو پاکستان سے خیر سگالی کے جذبے کے تحت طورخم بارڈر پر افغان فورسز کے حوالے کیا جائے انہوں نے ان کے نام بتاتے ہوئے کہا کہ داعش افغا نستان سے تعلق رکھنے والوں چار دہشت گردوں کے نام یہ ہیں ،جا وید خان ولد محمد عمر سا کن ڈاگو احمد ی کلے چپر ی ہا ر ننگر ہا ر افغا نستا ن، نعمت اللہ عرف حامد اللہ ولد مرسلین ، تا لیمن ولد اللہ نظر سا کن گل درہ چپر ی ہا ر ننگر ہا ر،صفی اللہ عرف خا ن بابا ولد عین اللہ سا کن حفیظا ن چیر ی ہا ر ننگر ہا ر ان، چاروں کا تعلق افغانستان کے علاقے ننگر ہار سے بتایا گیا پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق یہ چاروں دہشت گر د افغا نستا ن میں افغان سیکو رٹی فو رسز کے سا تھ لڑ تے ہو ئے زخمی بھی ہو ئے تھے اور غیر قانو نی طر یقے سے پا ک افغان با ڈر عبو ر کر تے ہو ئے پا کستان میں داخل ہو ئے تھے لیکن خفیہ اداروں کو بر وقت اطلاع ملنے پر ان کو گر فتا ر کیا گیا اور خیر سگا لی کے جزبے کے تحت مبینہ داعش کے چا ر وں دہشت گرد وں کوافغان حکو مت کے حو الے کر دیا گیا ہے تا کہ ان پر افغا نستا ن کے متعلقہ قوانین کے مطا بق مقد ما ت چلا کر قرار واقعی سزا دی جا ئے او ر اس کے سا تھ پا کستا ن کی حکو مت اس عزم کا بھی اعا دہ کر تی ہے کہ د ہشت گر دی کی اس جنگ میں پا کستا نی فو ج اور دیگر قا نو ن نا فذ کر نے والے ادارے بلاتفر یق کار رو ئیا ں کر تے ہیں اور کر تے رہینگے علا وہ ازیں غیر قا نو نی طر یقے سے پا کستا ن میں داخل ہو نے کے مو اقع ختم کر نے کے لیے پاک افغان بارڈر منیجمنٹ ایک مثبت اقدام ہے اور دہشتگر دی کے خلا ف جنگ میں پا ک افغا ن سر حد پر غیر قا نو نی آمد رفت کو مکمل طو ر پر بند کر نا اشد ضر وری ہے ذرائع کے مطابق بعد ازاں پولیٹیکل انتظامیہ نے ان چاروں افغانوں کو طورخم بارڈر پر افغان حکام کے حوالے کر دیا

متعلقہ عنوان :