پاکستان روس اور چین کو اعتماد میں لیے بغیر امن فارمولہ عدم توازن قائم کرے گا،میاں افتخار حسین

افغانستان بھارت اور امریکہ کا اتحاد خطے کے لیے انتہائی خطرناک ہو گا،جنرل سیکر ٹری عوامی نیشنل پارٹی

منگل 7 فروری 2017 23:46

نوشہرہ کینٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 فروری2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکر ٹری میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ پاکستان روس اور چین افغانستان کو اعتماد میں لیے بغیر امن فارمولہ خطے میں تباہی اور عدم توازن قائم کریں گا۔افغانستان کو امن اور طالبان کے ساتھ مزاکرات کے بارے میں اعتماد میں لینا ہوگا۔خطے میں عدم توازن قائم کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔

افغانستان بھارت اور امریکہ نے اگر الگ اتحاد بنالیا تو وہ خطے کے لیے انتہائی خطرناک ہوگا۔پاکستان میں امن افغانستان سے مشروط ہے۔افغانستان میں امن پاکستان سے مشروط ہے۔فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم ہونے میں تاخیرافسوس ناک ہے۔پختونوں کو باچا خان ، ولی خان اوراجمل خٹک کی سوچ اور فکر کو مشعل راہ بناتے ہوئے متحدہونا ہو گا۔

(جاری ہے)

پختونوں کا اتحاد باچا خان ، ولی خان اوراجمل خٹک کی سوچ اور جدوجہد کا فلسفہ ہے۔

پختونوں کو منطم کرکے متحد ہونا ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اجمل خٹک کی برسی کے موقعہ پر آکوڑہ خٹک اور ڈاگ اسما عیل خیل کے علاقہ چھپری میںشمولیتی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجمل خٹک مرحوم کی برسی کے موقعہ پر بزرگ رہنما ممتاز قانون دان لطیف افریدی نے بھی خطاب کیا۔عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکر ٹری میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں پختون کو مصائب او رمسائل سے نکلنے کا واحد راستہ باچاخانی پر عمل درآمد ہے پختون قوم خیبرپختون خوا میں سونامی نہیں باچاخانی چاہتے ہیں ،عوام مزید سبزباغات دکھانے والے مداریوں کی باتوں میں نہیں آئیں گے لاہور اور بنی گالہ والے سن لیں 2018میں سرخ جھنڈے کاراج ہوگا ،اے این پی تحریک اور نظریے کا نام ہے صوبہ مالی ،انتظامی اور سیاسی لحاظ سے مفلو ج ہوچکاہے۔

انہوںنے کہاکہ پختون پی ٹی آئی کی حکومت سے خیبرپختون خوا کے عوام نالاں ہوچکے ہیں ان کے ساتھ جتنے بھی وعدے کئے گئے تھے ساڑھے تین سال گزرنے کے باوجود کوئی بھی وعدہ پورانہیں کیامیاں افتخار حسین نے کہا کہ سی پیک کے منصوبے میں پشتونوں اور بلوچوں کے حصے اور حق کے حصول کیلئے کسی قسم کی جدوجہد یا قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا۔ پاکستان محض پنجاب کے مفادات کے تحفظ کا نام نہیں ہے بلکہ اس میں رہنے والی تمام قومیتوں کو ان کے جائز حقوق ملنے چاہئیں ۔ سی پیک میں ہمارے مفادات کا تحفظ یقینی بنایا جائی