سوئی گیس کمپنی ہیڈ کوارٹر کے باہر سٹوڈنٹس پروگرام میں بھرتی ہونیوالے میٹرریڈرز کا مستقل نہ کرنے کیخلاف دھرنا

اب عارضی ملازمت بھی ختم کر دی گئی‘90ء کی دہائی میں بھرتی ہوئی18سال سے ملازمت کر رہے ہیں‘ مظاہرین کی گفتگو

منگل 7 فروری 2017 23:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 فروری2017ء) سوئی نادرن گیس پائپ لائنز کے سٹوڈنٹس پروگرام میں بھرتی ہونے والے میٹر ریڈرز نے مستقل نہ کرنے کیخلاف ہیڈ کوارٹر کے باہر دھرنا دیدیا‘مطالبات کی منظوری تک احتجاجی دھر نہ جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔تفصیلات کے مطابق منگل کے روز اپنے مطالبات کے حق میں ایس این جی پی ایل کے ہیڈ کوارٹر کشمیر روڈ کے باہر جمع ہوکر سوئی نادرن گیس پائپ لائنز کے سٹوڈنٹس پروگرام میں بھرتی ہونے والے میٹر ریڈرز نے احتجاجی دھرنہ دیا جبکہ اس موقعہ پر سکیورٹی گارڈز کی طرف سے احتجاج کے باعث ہیڈ کوارٹر کے دروازوں کو بند کر دیا جس سے افسران اور ملازمین کو بھی دشواری کا سامنا کرنا پڑا ایکشن کمیٹی کے سربراہ فیصل شہزاد نے بتایا کہ ہمیں 90ء کی دہائی میں سٹوڈنٹس پروگرام کے تحت بھرتی کیا گیا تھا اور اس وقت یہ نہیں بتایا گیاتھا کہ ہمیں کتنے عرصے کے لئے بھرتی کیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

مطالبات کے لئے احتجا ج کرنے والے ملازمین کی تعداد 750کے قریب ہے اب ہم جب مستقل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں تو ہمیں کہا جارہا ہے کہ ہم اوور ایچ ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ملازمین بھی ہیں جو 18سال سے ملازمت کر رہے ہیں لیکن ہمارے احتجاج کے بعد عارضی ملازمتیں بھی ختم کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف ، وزیر اعلیٰ شہباز شریف ،وفاقی وزیرپیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی سے مطالبہ ہے کہ ہمیں بیروزگار ہونے سے بچایا جائے۔