پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور ٹول ٹیکس میں اضافہ قابل قبول نہیں ، فوری واپس لیا جائے ، سپریم کونسل آف آل پاکستان ٹرانسپورٹرز

منگل 7 فروری 2017 23:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 فروری2017ء) ملک بھر کے ٹرانسپورٹرز کی نمائندہ تنظیم سپریم کونسل آف آل پاکستان ٹرانسپورٹرز کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور ٹول ٹیکس میں اضافہ قابل قبول نہیں ، اسے عوامی مفاد میں فوری واپس لیا جائے ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور ٹول ٹیکس میں اضافہ کو واپس نہ لیا گیا تو کرایوں میں30فیصد اضافہ کرنے پر مجبور ہوں گے ۔

ٹرانسپورٹرز نے مطالبہ کیا کہ احتجاج اور دھرنوں کے دوران گاڑیوں کو جلانے والوں کے خلاف سخت قانون بنایا جائے ،آئل ٹینکرز سے انشورنس کی مد میں کٹوتی بند کی جائے ،آئل کمپنیوں میں رجسٹرڈ آئل ٹینکرز کو ماڈل اور این او سی کی پابندی سے مستثنٰیٰ قرار دیا جائے ،ٹریفک چالان میں کیے گئے اضافہ پرنظر ثانی کی جائے ،کرائم کنٹرول کمیٹیوں میں ٹرانسپورٹرز کے نمائندے بھی شامل کیے جائیں۔

(جاری ہے)

اگر مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو ہائی ویز اور موٹر وے پر گاڑیاں کھڑی کرکے پہیہ جام کردیں گے۔ ان خیالات کا اظہار کونسل کے چیئر مین کیپٹن (ر) آصف محمود، آل پاکستان آئل ٹینکرز اونرز ایسو سی ایشن کے چیئر مین میر یوسف شاہ شاہوانی ،سندھ ایئر کنڈیشنڈ بس اونرز ایسو سی ایشن کے صدر حاجی امان اللہ نیازی و دیگر نے منگل کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

انھوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات اور ٹول ٹیکس میں اضافہ عوامی مفاد کے بر خلاف ہے ۔پبلک سروس لانگ روٹ گاڑیوں پر ٹول ٹیکس 40پیسہ فی کلو میٹر سے بڑھا کر 5روپی28پیسے جبکہ آئل ٹینکرز اور گڈز ٹرانسپورٹ پر ایک روپے فی کلو میٹر سے بڑھا کر 9روپی5پیسے فی کلو میٹر کرنا غیر منصفانہ فیصلہ ہے ،جسے مسترد کرتے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹرز کرایوں میں فیصلہ کرنے کے حق میں نہیں لیکن حالیہ فیصلوں کے نتیجے میں کرایوں میں اضافہ کرنا مجبوری ہے ، حکومت اپنا فیصلہ واپس لے بصورت دیگر کرایوں میں30فیصد اضافہ کردیا جائیگا۔ٹرانسپورٹرز نے دھمکی دی کہ ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو ہائی ویز اور موٹر وے پر گاڑیاں کھڑی کرکے پہیہ جام کردیں گے۔

متعلقہ عنوان :