وفاقی وزیر داخلہ اور چیئرمین نادرا شناختی کارڈ بلاک کر کے پختون عوام کے ساتھ زیادتی کر رہے ہیں،سینیٹرعثمان خان کاکڑ کاالزام

پختون غیرت مند قوم ہے، وفاق اور پنجاب ہمارا استحصال کر رہے ہیں ،پشتو زبان بولنے والوں کی حب الوطنی پر شک کیا جا رہا ہے ،اجتماع سے خطاب

منگل 7 فروری 2017 23:20

گوجر خان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 فروری2017ء) پختون غیرت مند قوم ہے وفاق اور پنجاب ہمارا استحصال کر رہے ہیں پشتو زبان بولنے والوں کی حب الوطنی پر شک کیا جا رہا ہے پختون خواہ ملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکریڑی سینٹرعثمان خان کاکڑ نے الزام لگا یا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ اور چیئرمین نادرا شناختی کارڈ بلاک کر کے پختون عوام کے ساتھ زیادتی کر رہے ہیں انھوں نے کہا کہ نادار اور وزارت داخلہ پاکستانی پختونوں کو بلا تصدیق کئے افغان شہری قرار دے کر ان کے شناختی کارڈ بلاک کر رہے ہیں جو کہ سراسر زیادتی ہے اور پختون عوام احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

سینیٹر عثمان خان سود کے مقام پر مدرسہ رحمانیہ میں پختونوں کے ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے جس میں 400 سے زائد ایسے افراد نے شرکت کی جن کے شناختی کارڈ نادرا نے بلاک کر رکھے ہیں جلسہ میں ان تمام افراد نے پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا مدرسہ کے اندر ہونے والے اس جلسہ میں پختون ملی عوامی پارٹی کے سینیٹر سردار اعظم خان موسیٰ خیل اور رکن قومی اسمبلی عبدالقہار خان نے بھی شرکت کی ان مقررین نے اپنے اپنے خطاب میں کہا کہ پختونوں نے فرنگیوں سے پاکستان کوآزاد کرانے میں اہم کردار ادا کیا لیکن اب انہی فرنگیوں کی ایماء پر ہمیں پاکستانی شہریت سے محروم کیا جا رہا ہے ہم پاکستانی افغان ہیں مقررین کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے اس معاملے میں سنجیدہ مزاجی کا مظاہرہ نہ کیا تو ملک بھر کے پختونوں کو یکجا کرنے کے بعد بھر پور احتجاج کیا جائے گا ان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر داخلہ نے جن چار لاکھ افراد کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کا دعوی کیا ہے ان میں زیادہ تر ایسے افراد شامل ہیں جن کی مادری زبان پشتو ہے کارڈ بلاک کرنے سے ان افراد کا جینا اجیرن کر دیا گیا ہے سینیٹر عثمان خان نے کہا کہ ملک میں ہونے والے آئندہ مردم شماری میں ان تمام پختونوں کو بھی شامل کیا جائے جن کے شناختی کارڈ نہیں ہیں مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بلاک شناختی کارڈ دوری طور پر ان بلاک کئے جائیں بصورت دیگر ملک بھر کے پختونوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر کے بھرپور احتجاج کیا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :