Live Updates

مجھے بدنام کرنے میں ایجنسیاں ملوث رہی ہیں‘جہاں ایجنسی کا نام بتانا ہے وہاں بتا چکا ہوں‘ رانا ثنااللہ خان

صوبے میں بسنت اور پتنگ بازی کی اجازت نہیں دی جا سکتی‘لوگ کھانے کھائیں اور جشن منائیں مگر گردنیں کاٹنے والی پتنگ باری کی اجازت نہیں دے سکتے‘ تحریک انصاف ملک کی جمہوری روایات کو ختم کر نے پر تلی ہوئی ہے‘پنجاب اسمبلی میں تحر یک انصاف پہلے میرے خلاف اب سپیکر کے خلاف احتجاج کر رہی ہے ‘حکومت تحر یک انصاف سمیت کسی سے خوفزدہ نہیں مخالفین کے ہر منفی ایجنڈے کو شکست دیں گے‘ میڈیا سے گفتگو

منگل 7 فروری 2017 22:53

مجھے بدنام کرنے میں ایجنسیاں ملوث رہی ہیں‘جہاں ایجنسی کا نام بتانا ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 فروری2017ء) صوبائی وزیر قانون رانا ثنااللہ خان نے کہا ہے کہ مجھے بدنام کرنے میں ایجنسیاں ملوث رہی ہیں‘چوہدری شیر علی سمیت خفیہ ایجنسیاں بھی سرگرم رہی ہیںایجنسی کا نام نہیں بتا سکتا ہوں جہاں ایجنسی کا نام بتانا ہے وہاں بتا چکا ہوں‘صوبے میں بسنت اور پتنگ بازی کی اجازت نہیں دی جا سکتی‘لوگ کھانے کھائیں اور جشن منائیں مگر گردنیں کاٹنے والی پتنگ باری کی اجازت نہیں دے سکتے‘ تحریک انصاف ملک کی جمہوری روایات کو ختم کر نے پر تلی ہوئی ہے‘پنجاب اسمبلی میں تحر یک انصاف پہلے میرے خلاف اب سپیکر کے خلاف احتجاج کر رہی ہے ‘حکومت تحر یک انصاف سمیت کسی سے خوفزدہ نہیں مخالفین کے ہر منفی ایجنڈے کو شکست دیں گے ۔

پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو میں رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ شہریوں کی جانب سے کھیلنے والے کسی تہوار کو منانے کی اجازت نہیں دے سکتے ‘لوگ کھانے کھائیں اور جشن منائیں مگر گردنیں کاٹنے والی پتنگ باری کی اجازت نہیں دے سکتے وزیر اعلی شہباز شریف نے واشگاف الفاظ میں کہا ہے ایسا تہوار منانے کی اجازت نہیں دے سکتے جس سے شہریوں کی جان کو خطرہ ہو‘بسنت صرف پتنگ بازی نہیں ہوتی بلکہ اس میں ہلا گلا بھی ہوتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی کوشش ہے کہ اداروں کو چلنے نہ دیا جائے لیکن پی ٹی آئی کے منفی ایجنڈے کو شکست دینگے ‘پی ٹی آئی اور عوامی تحریک میں کوئی فرق نہیں ہے۔رانا ثنااللہ نے مزید کہا کہ تحریک انصاف ملک کی جمہوری روایات کو ختم کر نے پر تلی ہوئی ہے ، عمران خان کی کوشش ہے کہ اداروں کو چلنے نہ دیا جائے لیکن مسلم لیگ (ن) تحر یک نصاف کے اس منفی ایجنڈے کوشکست دے گی اور ملک ترقی کی جانب بڑھتا رہے گا‘پہلے سانحہ ماڈل ٹا ئون میں ایف آئی آر پندرہ ملزموں کے خلاف کٹوائی لیکن اب استغاثہ میں 100سے زائد نام ڈال دیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے بدنام کرنے میں ایجنسیاں ملوث رہی ہیں‘چوہدری شیر علی سمیت خفیہ ایجنسیاں بھی سرگرم رہی ہیںایجنسی کا نام نہیں بتا سکتا ہوں جہاں ایجنسی کا نام بتانا ہے وہاں بتا چکا ہوں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات