62,63 کو مزید موثر بنانے ‘ ترامیم کرنے یا ختم کرنے کے کسی معاملے پر تاحال سیاسی جماعتوں میں اتفاق رائے نہ ہوسکا

وفاقی وزیر قانون کی تصدیق

منگل 7 فروری 2017 22:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 فروری2017ء) وفاقی وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے تصدیق کی ہے کہ آئین کی اراکین پارلیمنٹ کی اہلیت سے متعلق شقوں 62,63 کو مزید موثر بنانے ‘ ترامیم کرنے یا ختم کرنے کے معاملے پر تاحال سیاسی جماعتوں میں اتفاق رائے نہیں ہوسکا ہے۔ انتخابی اصلاحات کی کمیٹی میں اس بارے میں تین آپشنز پر غور جاری ہے‘ تاحال حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا ہے ۔

ایک تجویز یہ ہے کہ ان شقوں کو مزید موثر بنانے کے لئے طریقہ کار کو مزید سخت کیا جائے اور ذیلی شقوں کو بڑھا دیا جائے۔ بعض جماعتیں بشمول پاکستان پیپلز پارٹی 62,63 کو 1973ء کے آئین کے تحت اصل شکل میں بحال کرنے کا مطالبہ کررہی ہیں جبکہ ایک دو جماعتوں نے ان شقوں کو نکالنے کی تجویز بھی دیدی ہے۔

(جاری ہے)

منگل کو وفاقی کابینہ کے فیصلوں کی بریفنگ کے دوران وزیر قانون و انصاف سے اس بارے میں استفسار کیا گیا تھا۔

وزیر قانون نے بتایا کہ ان شقوں میں ردوبدل کے حوالے سے سیاسی جماعتیں تاحال تقسیم ہیں۔ انتخابی اصلاحات کمیٹی میں کوئی اسے مزید موثر بنانے کی تجاویز دے رہا ہے ‘ کسی نے 1973ء کے آئین کے تحت اصل شکل میں بحال کرنے اور بعض کہہ رہے ہیں کہ اسے ختم کردیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ تاحال اس معاملے پر کوئی اتفاق رائے نہیں ہوسکا ہے اور کمیٹی میں بات چیت ہورہی ہے حتمی فیصلہ کوئی نہیں ہوسکا ہے۔ (ن غ/ ا ع)

متعلقہ عنوان :