کابل : سپریم کورٹ کے احاطے میں خود کش حملہ ،20افراد ہلاک ،45زخمی

حملہ آور پیدل پارکنگ ایریا میں آیا بظاہر نشانہ سپریم کورٹ کے ملازمین تھے ، کسی گروپ نے تاحال ذمہ داری قبول نہیں کی ، افغان وزارت داخلہ

منگل 7 فروری 2017 19:32

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 فروری2017ء) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہونے والے ایک خودکش دھماکے میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔حکام کے مطابق یہ دھماکہ ملک کی عدالتِ عظمیٰ کے ایک داخلی دروازے کے قریب ہوا اور اس میں 45 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغان وزارتِ داخلہ کے ترجمان نجیب اللہ دانش کے حوالے سے بتایا ہے کہ حملہ آور پیدل پارکنگ ایریا میں آیا اور بظاہر اس کا نشانہ سپریم کورٹ کے ملازمین تھے۔

تاحال کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم افغان طالبان ماضی میں افغان عدالتوں کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔یہ دھماکہ اقوامِ متحدہ کی اس رپورٹ کے اجرا کے ایک دن بعد ہوا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2016 افغان شہری ہلاکتوں کے حوالے سے آٹھ برس میں بدترین سال رہا ہے۔

(جاری ہے)

وزارت صحت کے ترجمان وحید مجروح نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں 19 افراد ہلاک اور 41 زخمی ہوگئے جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔پولیس نے دھماکے کے بعد سپریم کورٹ کی جانب آنے والی سڑکوں کو بلاک کردیا جبکہ سپریم کورٹ میں کام کرنے والے ملازمین کے اہل خانہ بھی خبر سن کر عدالت کے باہر جمع ہونا شروع ہوگئے۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی کابل میں موجود پارلیمنٹ کی عمارت سے باہر نکلنے والے ملازمین کو یکے بعد دیگرے دو بم دھماکوں سے نشانہ بنایا گیا تھا اور اس کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی تھی جبکہ ان دھماکوں میں 30 افراد ہلاک اور 80 زخمی ہوگئے تھے۔۔