قومی اسمبلی اجلاس،وفاقی کابینہ کے اجلاس میں فاٹا اصلاحات ایجنڈے سے نکالنے پر شہاب الدین کا منہ اور بازو پر سیاہ پٹی باندھ کر احتجاج،ایوان سے واک آئوٹ

منگل 7 فروری 2017 18:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 فروری2017ء) قومی اسمبلی میں فاٹا اصلاحات کو کابینہ ایجنڈے سے نکالنے پر فاٹا سے حکومتی رکن قومی اسمبلی شہاب الدین کا انوکھا احتجاج منہ اور بازو پر سیاہ پٹی باندھ کر اپنی نشست پر کھڑے ہو گئے اور کچھ دیر کے بعد ایوان سے واک آئوٹ کر گئے، منگل کو قومی اسمبلی اجلاس میں فاٹا اصلاحات کو کابینہ ایجنڈے سے نکالنے پر احتجاج ممبر قومی اسمبلی شاہ جی گل آفریدی نے فاٹا کو حقوق دینے کا مطالبہ کر دیا، انہوں نے کہا کہ ہمیں بغاوت پر مجبور نہ کیا جائے اور حقوق دیئے جائیں، محمود خان اچکزئی نے کہا کہ فاٹا وحشی لوگوں کا گڑھ نہیں ہے فاٹا سے تعلق رکھنے والے کئی افراد حکومتی اعلیٰ عہدے پر فائز ہیں، فاٹا کمیٹی میں فاٹا ممبران کو بھی شامل کیا جاتا جو لوگ کمیٹی میں ان کو پتہ ہی نہیں ہے کہ وزیرستان میں کونسے قبائل رہتے ہیں، فاٹا ہماری حکومت کو ایک لاکھ سے زائد محافظ فراہم کر رہا ہے تو پھر باغی کیسے ہیں، فاٹا کی عوام اصلاحات چاہتی ہیں اصلاحات پر اتفاق رائے ہونے چاہئے اگر کچھ غلط ہو گیا تو بڑے برے پاپڑ بیلنے پڑیں گے۔

�قار/شاہد عباسی)