چار سو اعلی افسران ترقیوں کے منتظر-وزیراعظم کی جانب سے جلف جنرل سلیکشن بورڈ کی سفارشات پر غور کا امکان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 7 فروری 2017 12:52

چار سو اعلی افسران ترقیوں کے منتظر-وزیراعظم کی جانب سے جلف جنرل سلیکشن ..

ا سلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔07 فروری۔2017ء) حکومت کے چار سو اعلی افسران کی ترقیوں میں غیر معمولی تاخیر کے بعد چند روز میں وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے جنرل سلیکشن بورڈ ( جی ایس بی) کی سفارشات پر غور کیے جانے کی امید ہے۔آخری بار بیوروکریٹس کی ترقیاں مئی 2015 میں ہوئی تھیں،جب کہ جی ایس بی کی جانب سے سینیئر کی جگہ دوسرے افراد کو ترقی دینے کے خلاف افسران نے عدالت میں درخواست بھی دائر کر رکھی ہے، جس کا تاحال کوئی فیصلہ نہیں آیا۔

ایک رپورٹ کے مطابق بیورو کریٹس کی ترقیوں سے متعلق سمری کئی دن قبل منظور ہونا تھی، مگر وزیر اعظم کے بیرونی ممالک کے دوروں اور دیگر مصروفیات کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی۔سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سید طاہر شہباز نے اس بات کی تصدیق کی کہ وزیر اعظم کچھ دنوں میں بیوروکریٹس کی ترقیوں سے متعلق جی ایس بی کی سمری منظور کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے سمری کی منظوری سے متعلق تاخیر کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے اس طرح کی سمریوں کی منظوری میں 30 سے 40 دن لگ جانا معمول کی بات ہے۔

سابق سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ راجہ حسن عباس کہتے ہیں 2006 میں وزیراعظم کی جانب سے دی گئی ہدایات کے بعد یہ لازم ہے کہ سال میں کم سے کم 2 بار جی ایس بی کا اجلاس منعقد ہو۔ان کے مطابق اس ضمن میں کم سے کم تین جی ایس بی اجلاسوں میں ترقیوں کے معاملے پر بحث نہ کیے جانے کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔ترقیوں میں بلاجواز تاخیر کے باعث کئی افسران کو ریٹائرمنٹ کے بعد ترقیاں دی گئیں۔

سپریم کورٹ نے 28 نومبر 2016 کو اہل افسران کو ترقیاں دینے کے لیے جی ایس بی کا اجلاس بلانے کی ہدایت کی، جس کے بعد جی ایس بی نے دسمبر کے وسط میں 400 افسران کو گریڈ 19 سے اگلے گریڈ 20 میں ترقی دینے کی سفارش کی۔تاہم وزیر اعظم آفس میں 2015 سے بیوروکریٹس کی ترقیوں کا ایک اور معاملہ لٹکا ہو اہے۔افسران کے مطابق حکام کے تذبذب کے شکار ہونے کی و جہ سے وہ اپنی ترقیوں کے لیے فکرمند ہونے کے باعث اپنے کام میں توجہ نہیں دے پا رہے، جس وجہ سے سرکاری کام متاثر ہو رہے ہیں۔

پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروسز ( پی اے ایس) کے ایک افسر کا کہنا تھا کہ 13 ویں اور 14 ویں کامن بیچز کے 11 ملازمین کی ترقیاں ملتوی کردی گئی ہیں، جب کہ گریڈ 21 کے لیے 43 سیٹوں کی سفارش کی گئی تھی، مگر 15 ویں کامن بیچز کے وزیر اعظم ہاوس آفس کے بعض بااثر افسران اس فیصلے سے خوش نہیں ہیں۔جی ایس بی بورڈ نے 13 ویں سے 20 ویں کامن بیچز سے 43 افسران کو گریڈ 21 میں ترقیاں دینے کی سفارش کی ہے۔ایک اور افسر کا کہنا تھا کہ 13 ویں اور 14 ویں کامن بیچز کے 11 میں سے 5 افسران کے ترقیوں کے کیسز مئی 2015 سے ان کی ایمانداری کی وجہ سے ملتوی کردیے گئے۔

متعلقہ عنوان :