بلوچستان میں صحافت سے وابستہ افراد کے مسائل کا حل ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہیں ، صحافیوں سمیت معاشرے کے تمام طبقات کو ملکی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ، ہم نے بلوچستان میں نئے سفر کی شروعات کی ہیں جس کی منزل پرامن ، ترقی یافتہ اور خوشحال بلوچستان ہے ، بلوچستان میں دہشت گردوں کمر توڑ دی ہے

وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کابلوچستان یونین آف جرنلسٹ کی تقریب حلف برداری سے خطاب

پیر 6 فروری 2017 23:56

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 فروری2017ء) وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں صحافت سے وابستہ افراد کے مسائل کا حل ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہیں ، صحافیوں سمیت معاشرے کے تمام طبقات کو ملکی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ، ہم نے بلوچستان میں نئے سفر کی شروعات کی ہیں جس کی منزل پرامن ، ترقی یافتہ اور خوشحال بلوچستان ہے ، بلوچستان میں دہشت گردوں کمر توڑ دی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان یونین آف جرنلسٹ کی نومنتخب کابینہ کی تقریب حلف برداری کے موقع پر کوئٹہ پریس کلب میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے تقریب سے قبل نومنتخب کابینہ سے حلف لیا‘وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے بی یو جے کی نومنتخب کابینہ کے اراکین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ صوبے کے صحافت سے وابستہ افراد کے دیرینہ تعلقات رہے ہیں وہ بچپن میں پریس کلب آکر بلوچستان کی سیاسی اور دیگر حوالوں سے بات کیا کرتے تھے اس وقت جو صحافی جوان تھے وہ آج ادھیڑ عمر ہوچکے ہیں ان کے تجربے اور تقریر و تحریر نے ہماری ہر مرحلے پر رہنمائی کی ہے ۔

(جاری ہے)

صحافت سے وابستہ افراد دنیا کے طاقتور ترین اور مظلوم لوگ ہیں ۔ہماری کوشش اورخواہش ہے کہ اس مقدس پیشے سے وابستہ افراد کو تحفظ دیا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے سابق جنرل سیکرٹری ارشاد احمد مستوئی اور دیگر کی شہادت پر مجھے دلی صدمہ ہوا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ صحافت سے وابستہ افراد غیر جانبدارانہ رپورٹنگ کو اپنا شعار بنائیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ اسی شعبے سے وابستہ افراد معاشرے کی آنکھ اور کان کا کردار ادا کررہے ہیں ۔ہمار صوبے کو اللہ تعالیٰ نے بے شمار نعمتوں سے نوازاہے تاہم یہاں دہشت گردی اور مختلف طرح کے چیلنجز کا ہمیں سامنا تھا لیکن ہم نے ان مسائل کے حل کے لئے ایک وژن کے تحت کام کیا اور کبوتر کی طرح اس پر آنکھیں بند نہیں کی ۔ مجھے اپنا ضمیر اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ عوام کو درپیش مشکلات اور چیلنجز سے آنکھیں چراتا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے روز سے ہی ان عناصر کے خلاف بولنا شروع کیا جنہوں نے میرے بچے شہید کئے انہی کی کوشش یہی تھی کہ میں خاموش رہوں لیکن ان کی یہ خواہش پوری نہیں ہوئی بلکہ ہم نے ان کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت معصوم اور نہتے لوگوں کے ساتھ ظلم زبردستی کو کسی صورت برداشت نہیں کرے گی بلکہ اس سلسلے میں تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والوں کا کردار اہمیت کا حامل ہے جس پر ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ صوبے میں دہشت گردی کے خاتمے کے لئے تمام تر وسائل کو بروئے کار لا کر دہشتگردوں کی کمر توڑ دی ہے اس سلسلے میں حکومت اور فورسز ایک پیج پر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے ایک واقعہ کے بعد کہنا کہ ادارے اور فورسز ناکام ہیں درست نہیں ۔ انہوں نے صحافت سے وابستہ افراد کے لئے ہائوسنگ اسکیم کی فوری تعمیر کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ اس سلسلے میں بی یو جے کو 20 کروڑ روپے دیئے جائیں گے ۔

میں ان میں سے نہیں ہوں جو وعدہ بھول جاتے ہیں بلکہ جو وعدہ کرتا ہوں اسے وفا بھی کرتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی کی چاپی میرے ہاتھ میں ہے اور انہیں چلانا بھی اچھی طرح جانتا ہوں ۔ انہوں نے شہید صحافیوں کے بچوں کو تعلیم دلانے اور لواحقین کو نوکری دینے کے عزم کا اعادہ کیا ۔ انہوں نے کہاکہ اس پیشے سے وابستہ افراد کے بچوں کو اعلیٰ تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے ۔

تقریب سے صوبائی مشیر برائے اطلاعات سرداررضا محمد بڑیچ‘بلوچستان یونین آف جرنلسٹ کے نومنتخب صدر خلیل احمد‘کوئٹہ پریس کلب کے نائب صدر جاوید اختر ‘کوئٹہ پریس کلب کے سابق جنرل سیکرٹری عبدالخالق رند نے بھی خطاب کیا جبکہ بی یو جے کے جنرل سیکرٹری ایوب ترین نے سپاسنامہ پیش کیا ۔ اس موقع پر صوبائی مشیر عبیداللہ بابت ، رکن صوبائی اسمبلی غلام دستگیر ، میئر کوئٹہ ڈاکٹر کلیم اللہ کاکڑ ، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ انجینئر عبدالواحد کاکڑ، ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ ، ڈپٹی میئر محمد یونس بلوچ ، جان علی اچکزئی اور دیگر بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :