پاکستان اور بحرین کے درمیان دو طرفہ تجارت کا حجم موجود ہ صلاحیت سے ہم آہنگ نہیں ، اسے بڑھایا جائے ، پاکستان بحرین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے ، دونوں ممالک مابین اقتصادی تعاون کو مزید تقویت دینے کیلئے کاروباری سطحوں پرباقاعدہ دوطرفہ راوبط ناگزیر ہیں، پاکستان بحرین کے جاری اورآئندہ ترقیاتی منصوبوں کے پیش نظر تمام انسانی وسائل کی ضروریات پورا کرنے کیلئے تیار ہے،حکومت پاکستان کی بحرین کو سی پیک میں شمولیت کی دعوت مستحسن فیصلہ ہے

صدرمملکت ممنون حسین کی بحرین کے وزیرخارجہ شیخ خالد بن احمد بن محمد الخلیفہ سے ملاقات میں گفتگو

پیر 6 فروری 2017 23:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 فروری2017ء) صدرمملکت ممنون حسین نے پاکستان اور بحرین کے درمیان دو طرفہ تجارت کے حجم کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ یہ موجود ہ صلاحیت سے ہم آہنگ نہیں ، دونوں ممالک کے مفاد میں اس تجارتی حجم میں اضافے کی ضرورت ہے ، پاکستان بحرین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے جو مشترکہ تاریخ ، اقدار اورثقافت سے عبارت اور باہمی اعتماد اور افہام وتفہیم پرمبنی ہیں، دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو مزید تقویت دینے کیلئے کاروباری سطحوں پرباقاعدہ دوطرفہ راوبط ناگزیر ہیں، پاکستان بحرین کے جاری اورآئندہ کے ترقیاتی منصوبوں کے پیش نظر تمام انسانی وسائل کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے تیار ہے ۔

وہ پیر کو یہاں ایوان صدر میں بحرین کے وزیرخارجہ شیخ خالد بن احمد بن محمد الخلیفہ سے ملاقات میں گفتگو کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کے مشیربرائے خارجہ امور سرتاج عزیز، بحرین میں پاکستان کے سفیرجاوید ملک اور پاکستان میں بحرین کے سفیرمحمد ابراہیم محمد عبدالقادربھی اس موقع پرموجود تھے۔ صدرمملکت نے کہا کہ پاکستان اوربحرین کے درمیان دوستانہ تعلقات باہمی طور پرمفید اقتصادی ، تجارتی اور سرمایہ کاری شراکت داری کیلئے شاندار بنیاد فراہم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت کا حجم موجود ہ صلاحیت سے ہم آہنگ نہیں۔ انہوں نے دونوں ممالک کے مفاد میں تجارتی حجم میں اضافے کی ضرورت پر زوردیا۔ صدر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو مزید تقویت دینے کیلئے کاروباری سطحوں پرباقاعدہ دوطرفہ راوبط ناگزیر ہیں۔ صدرممنون حسین نے پاکستان میں بالخصوص توانائی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے شعبہ میں بحرینی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ان شعبوں میں پرکشش سرمایہ کاری کے مواقع پیش کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ سرمایہ کاری پالیسی سرمایہ کاری دوست ماحول کی حامل ہے، ملکی اورغیرملکی سرمایہ کاروں کے ساتھ یکساں برتائو کی ضمانت دیتے ہوئے بلند شرح منافع کے ساتھ غیرملکی سرمایہ کاری کو تحفظ حاصل ہے۔ صدرممنون حسین نے اسلام آباد میں کنگ حمد نرسنگ یونیورسٹی کے فراخدلانہ تحفہ پر شاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اسے باہمی روایتی دوستی کی عمدہ مثال قراردیا۔

انہوں نے امید ظاہرکی کہ شاہ حماد کی ذاتی دلچسپی اورمعاونت سے نرسنگ یونیورسٹی کا کام جلد شروع ہوگا۔صدر نے کہا کہ بحرین میں پاکستانی برادری دونوں برادرممالک کے درمیان مضبوط پل کی حیثیت رکھتی ہے جو پاکستان اوربحرین کی ترقی اورخوشحالی میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بحرین کے جاری اورآئندہ کے ترقیاتی منصوبوں کے پیش نظر تمام انسانی وسائل ضروریات کو پورا کرنے کیلئے تیار ہے۔

صدرممنون حسین نے تعلیمی وفود کے باقاعدہ تبادلوں کو اجاگرکرتے ہوئے تعلیم کے شعبہ میں تعاون میں اضافہ کے ذریعہ پاک بحرین دوستی میں سرمایہ کاری جاری رکھنے پرزور دیا۔صدرمملکت نے حکومت پاکستان کی طرف سے بحرین کوچین پاکستان اقتصادی راہداری میں شمولیت کی دعوت پر کہا کہ یہ ایک مستحسن فیصلہ ہے ، اس سے خطے میں بے مثال ترقی ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ بحرین ترقی کے نئیسفر میں شریک ہو کر مثبت کردار ادا کرسکتا ہے۔

صدر نے شاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ اور وزیراعظم شیخ خلیفہ بن سلمان الخلیفہ کے لئے نیک تمنا?ں کا اظہاربھی کیا۔ اس موقع پر بحرین کے وزیر خارجہ شیخ خالد بن احمد بن محمد الخلیفہ نے کہا کہ بحرین پاکستان کو ایک برادراوردوست ملک تصورکرتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں دو طرفہ تعلقات نئی بلندیوں کوچھوئیں گے۔ صدرنے وزیر خارجہ اوروفد کے اسلام آباد میں خوشگوار قیام کیلئے نیک خواہشات کا اظہارکیا۔