سلیم شہزاد کو الطاف حسین نے 2018ء کے انتخابات کی تیاریوں کے لیے بھیجا ہے: نبیل گبول

muhammad ali محمد علی پیر 6 فروری 2017 21:36

سلیم شہزاد کو الطاف حسین نے 2018ء کے انتخابات کی تیاریوں کے لیے بھیجا ..

کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔06 فروری2017ء) متحدہ قومی موومنٹ کے سابق راہنما سردار نبیل گبول نے کہا ہے کہ سلیم شہزاد کو الطاف حسین نے 2018ء کے انتخابات کی تیاریوں کے لیے بھیجا ہے۔ انہیں یہ ہدایت ملی ہے کہ بظاہر فاروق ستار کا ساتھ دینا ہے، لیکن اندرونی طورپر ایم کیو ایم لندن کو ہی مضبوط کرنا ہے۔ الطاف حسین کا سیاسی باب بند ہوچکا ہے۔ الطاف حسین کے سپورٹرز اور ووٹرز آج بھی موجود ہیں۔

تاہم پہلے کی طرح اتنی بڑی تعداد میں اب انہیں کبھی ووٹ نہیں ملے گا۔ الطاف حسین نے اپنے قریبی ساتھیوں کو خود مروایا ہے۔ فاروق ستار اور سلیم شہزاد اب تک بچے ہوئے ہیں۔ اس وقت بھی ایم کیو ایم پاکستان کے روابط ایم کیو ایم لندن کے ساتھ ہیں۔ نجی ٹی وی چینل میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے سابق راہنما سردار نبیل گبول نے کہا کہ 2018ء کے انتخابات بڑی اہمیت اختیار کرچکے ہیں۔

(جاری ہے)

پیر پگاڑا نے پرویز مشرف سے ملاقات کی ہے۔ انہوں نے پرویز مشرف سے درخواست کی ہے کہ ایم کیو ایم کو ہمارے ساتھ شامل کرنے کے لیے کردار ادا کریں۔ سردار نبیل گبول نے مزید کہا کہ 2009ء میں مجھے ایک طرف کرکے ذوالفقار مرزا کو سامنے لایا گیا۔ لیاری میں عزیر بلوچ کے کہنے پر ایس ایچ او لگتے رہے۔ نشستیں دی جاتی رہیں۔ میں نے آصف علی زرداری سے اس سلسلے میں کئی بار بات کی، لیکن انہوں نے میری رائے کو کوئی اہمیت نہیں دی۔

لیاری میں پیپلز پارٹی کو ذوالفقار مرزا کے ذریعے شدید نقصان پہنچایا گیا۔ جو کچھ میں نے کہا تھا، وہ سب بعد میں درست ثابت ہوا۔ ذوالفقار مرزا نے آصف علی زرداری کے بارے میں جو کچھ کہا، وہ بھی دنیا نے دیکھ اور سن لیا۔ میں نے ذوالفقار مرزا کی وجہ سے پیپلزپارٹی چھوڑی۔ عزیر بلوچ نے کہا کہ نبیل گبول میرے پاس آئے، میں انہیں سپورٹ کروں گا تو میں نے انکار کردیا کہ میں جرائم کی دنیا میں کام کرنے والے شخص کے گھر جاکر ایم این اے کی سیٹ کے لیے بھیک نہیں مانگ سکتا۔

لیاری میں آج اگر امن وامان ہے تو اس کا کریڈٹ رینجرز کو جاتا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو چاہیے کہ وہ لیاری کا بھی دورہ کریں۔ یہاں کے مسائل دیکھیں۔ مگر وہ ایسا نہیں کررہے ہیں۔ پیپلز پارٹی میں شمولیت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ میرے بینرز پر آج بھی شہید بے نظیر بھٹو کی تصویریں ہوتی ہیں۔ میں پاکستان تحریک انصاف کا حصہ بنا تب بھی بی بی ہی میری روحانی لیڈر ہوں گی۔

مہاجر ووٹ سے متعلق انہوں نے کہا کہ جس کے پاس پتنگ ہے، ووٹ آج بھی اس کے پاس ہے اور مستقبل میں بھی جیت اسی کی ہوگی۔ ایم کیو ایم پاکستان اور پاک سرزمین پارٹی نے اتحاد نہ کیا تو دونوں کو نقصان بھی ہوگا۔ وہ دونوں مہاجر کمیونٹی کے لیے کچھ نہیں کرسکیں گے۔ مصطفی کمال محنت کررہے ہیں اور ان کی کوشش ہے کہ وہ شہر میں اپنے آپ کو منواسکیں۔