وزارتی کمیشن دونوں ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیلئے باقاعدہ پلیٹ فارم کا کام دیگا ،ْسرتاج عزیز

کانفرنس کا دوسرا سیشن مارچ 2017 میں پاکستان میں ہو گا جس سے دونوں ممالک کے درمیان کاروباری روابط مزید فروغ پائینگے سی پیک علاقائی ممالک کے اقتصادی تعلقات کو بڑھانے کا اہم ذریعہ ہے، پاکستان خطوں کو منسلک کرنے کیلئے تیار ہے ،ْ اجلاس سے خطاب دفاع اور سلامتی کے شعبوں میں قریبی تعاون کے ذریعے دوطرفہ تعلقات کو تقویت ملی ہے ،ْبحرینی وزیر خارجہ کا خطاب

پیر 6 فروری 2017 23:34

وزارتی کمیشن دونوں ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعاون ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 فروری2017ء) وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ وزارتی کمیشن دونوں ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کے لئے باقاعدہ پلیٹ فارم کا کام دے گا ،ْ کانفرنس کا دوسرا سیشن مارچ 2017 میں پاکستان میں ہو گا جس سے دونوں ممالک کے درمیان کاروباری روابط مزید فروغ پائیں گے ،ْسی پیک علاقائی ممالک کے اقتصادی تعلقات کو بڑھانے کا ایک اہم ذریعہ ہے، پاکستان خطوں کو منسلک کرنے کے لئے تیار ہے جو سب کے فائدے میں ہے۔

وزیر اعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور بحرین کے وزیر خارجہ خالد بن احمد محمد الخلیفہ نی پاکستان ۔ بحرین مشترکہ وزارتی کمیشن کے افتتاحی سیشن کی مشترکہ طور پر صدارت کی۔

(جاری ہے)

مشترکہ وزارتی کمیشن کا افتتاحی سیشن پیر کو اسلام آباد میں ہوا۔ دونوں رہنمائوں نے تعاون کے تمام شعبوں میں بڑھتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کو سراہا اور مشترکہ اقتصادی کمیٹی کی جانب سے مشترکہ اقتصادی کمیشن بنانے کا خیر مقدم کیا۔

انہوں نے پاکستان اور بحرین کے درمیان اقتصادی تعاون بڑھانے کے امکانات کا جائزہ لیتے ہوئے اس سلسلے میں کاروباری سطح پر رابطوں کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی، وزارت دفاع اور وزارت سمندر پار پاکستانیز کے سیکرٹریز کے ساتھ ساتھ دونوں اطراف سے سینئر حکام بھی اجلاس میں شریک تھے۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ وزارتی کمیشن دونوں ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کے لئے باقاعدہ پلیٹ فارم کا کام دے گا۔

بحرین کے سرمایہ کاروں کو پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سی پیک علاقائی ممالک کے اقتصادی تعلقات کو بڑھانے کا ایک اہم ذریعہ ہے، پاکستان خطوں کو منسلک کرنے کے لئے تیار ہے جو سب کے فائدے میں ہے۔ مشیر خارجہ نے شرکاء پاکستان کی موجودہ سرمایہ کاری دوست پالیسی اور آپریشن ضرب عضب کے ذریعے ملک سے دہشتگردی کی لعنت کے خاتمے کی کوششوں میں حاصل ہونے والی کامیابیوں سے بھی آگاہ کیا۔

انہوں نے شاہ بحرین کی جانب سے ستمبر 2016 میں منامہ میں پہلی پاکستان بحرین کاروباری مواقع کانفرنس کے انعقاد میں سہولت فراہم کرنے پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس کانفرنس کا دوسرا سیشن مارچ 2017 میں پاکستان میں ہو گا جس سے دونوں ممالک کے درمیان کاروباری روابط مزید فروغ پائیں گے۔اس موقع پر بحرین کے وزیر خارجہ نے دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی نمایاں کامیابیوں کو سراہتے ہوئے اس پر اطمینان کا اظہار کیا کہ اس نے علاقائی امن و استحکام میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دفاع اور سلامتی کے شعبوں میں قریبی تعاون کے ذریعے دوطرفہ تعلقات کو تقویت ملی ہے، بحرین پاکستان اور خلیج تعاون کونسل کے مابین تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔ دریں اثنا شیخ خالد بن احمد بن محمد علی خلیفہ نے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی سے بھی ملاقات کی اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔

متعلقہ عنوان :